ازدواجي زندگي کو خوشگوار ماحول ميں گزارنا بھي ايک فن ہے - کبھي کبھار ايسا ہوتا ہے کہ مياں بيوي ميں سے کوئي ايک افسردہ نظر آتا ہے اور اس کي يہ افسردگي ازدواجي زندگي ميں بہت ساري مشکلات کا باعث بن جاتي ہے - افسردگي سے متعلقہ جيون ساتھي کا دوسروں کے ساتھ رويہ بدل جاتا ہے اور مياں بيوي کے درميان تعلقات کشيدگي کي حد تک پہنچ جاتے ہيں - بدقسمتي کي بات يہ ہے کہ ايسے مواقع پر مياں بيوي ايک دوسرے کو قصور وار گردانتے ہيں اور يہ خيال کرتے ہيں کہ دوسرا ساتھ افسردگي کا شکار ہے جبکہ خود ميں انہيں کسي بھي قسم کا کوئي نقص نظر نہيں آتا ہے - اس کا نقصان يہ ہوتا ہے کہ ہر دو طرف سے اس خامي کو دور کرنے کي کوشش نہيں کي جاتي ہے - اگر دونوں طرف سے افسردگي پر قابو پانے کي کوشش کي جاۓ تو بڑي آساني کے ساتھ خوشيوں بھري زندگي گزاري جا سکتي ہے -
افسردگي کي مختلف علامات سامنے آتي ہيں مثلا نيند ميں خلل ، بھوک کا نہ لگنا، وزن ميں کمي ، بےقراري ، ھذيان، اضطراب کا شکار ہونا وغيرہ وغيرہ -
بعض اوقات افسردگي بغير کسي مشکل کے سامنے آتي ہے - مثال کے طور پر شوہر کا خشونت آميز رويہ بيوي ميں افسردگي کا باعث بن جاتا ہے اور افسردہ شخص ميں ايسا احساس بيدا ر ہو جاتا ہے کہ دوسرے کے دل ميں اس کي کوئي اہميت نہيں ہے - زيادہ تر افراد افسردگي کي حالت ميں ازدواجي روابط کي طرف راغب نہيں ہوتے ہيں - بيشتر مواقع پر جيون ساتھي اپنے افسردہ ساتھي کي موجودہ حالت ميں اپنے کردار کو بے اثر تصور کرتا ہے جبکہ حقيقت ميں مشترکہ علاج اور لازمي تربيت سے افسردگي پر قابو پايا جا سکتا ہے -
افسردہ شخص ميں خود اعتمادي کي شديد کمي ہو جاتي ہے - اس ميں احساس گناہ بڑي شدت سے بيدار ہو جاتا ہے - ايسي حالت ميں وہ دوسروں سے روابط قائم کرنے سے اجتناب کرتا ہے - اگر ايسي حالت ميں افسردہ شخص ميں مثبت سوچ کو بيدار کيا جاۓ تو منفي سوچ پر حاوي ہو جاتي ہے اور يوں وہ دوسروں کے ساتھ روابط بڑھانے کي کوشش کرنے لگتا ہے - ( جاري ہے )
source : www.tebyan.net