اطلاع رساں ادارے«islamweb.net»، کے مطابق البانیہ میں عیسائی کیمونٹی بھی مسلمانوں کے ساتھ جشن رمضان میں شریک نظر آتے ہیں ۔ مختلف عیسائی مسلمانوں کو افطار پر دعوت دیتے ہیں اور انکے ساتھ کھانے میں شریک ہوتے ہیں، یہانتک کہ ایکدوسرے کے ہاں آنا جانا لگا رہتا ہے اور بعض عیسائی باقاعدہ روزہ رکھتے ہیں اور شب ہائے قدر کی مجالس اور دعاوں کی محفل میں شرکت کرتے ہیں
رمضان المبارک سے پہلے البانیہ میں لوگ اپنے گھروں کی صفائی کرتے ہیں اور مسلمانوں کی جانب سے رمضان المبارک کے فضایل پر مبنی لیٹریچر تقسیم کیے جاتے ہیں
آغاز رمضان پر البانیہ میں طبل یا نقارہ بجایا جاتا ہے اور رمضان میں سحری اور افطاری کے اوقات میں بھی طبل بجا کر افطاری اور سحری اوقات کی اطلاع دی جاتی ہے۔
رمضان المباارک کے اختتام پر ان طبل بجانے والوں کو لوگ خصوصی تحفے پیش کرتے ہیں
مساجد میں مجالس،مناجات ،تلاوت قرآن کریم اور شب ہائے قدر کے موقع پر خصوصی عبادات کی محافل وغیرہ بھی البانیہ میں رائج ہے ،روزانہ نماز جماعت ظھرین کے بعد مساجد میں ایک پارہ قرآن کی تلاوت کی جاتی ہے ۔
البانیہ میں 1967 سے 1991، تک مذہبی عبادات اور مجالس پر پابندی تھی لیکن اس کے بعد سے آزادی دی گئی اور عبادات وغیر ہ کی محفلوں میں رونق بڑھی ہے اور اور روزہ بھی آب و تاب سے رکھا جاتا ہے۔
البانیہ جنوب مشرقی یورپ میں واقع ملک ہے جسکی آبادی تین ملین دولاکھ ہے اور اسمیں پچھتر فیصد مسلمان آبادی شامل ہے۔
source : abna