اردو
Saturday 29th of June 2024
0
نفر 0

قرآن ازل سے ابد تک انسان کا رہنما ہے

اسلام کے پيروکاروں کو چاہيۓ کہ وہ خدا کي اس عظيم نعمت سے استفادہ اور رہنمائي حاصل کريں اور قرآن کے بتاۓ ہوۓ اصولوں کے مطابق اپني زندگيوں کو ڈھال کر اپنے ليۓ کاميابي کا راستہ ہموار کريں - پيغمبر اسلام (ص) نے تمام مسلمانوں کو حکم ديا ہے کہ وہ قرآن کريم سے تمسک کريں اورآپ نےقرآن کو علم ومعرفت کي شناخت کے لئے عظيم سرچشمہ قرار ديتے ہوئے اس سے استفادہ کي بہت زيادہ تاکيد کي ہے -
قرآن ازل سے ابد تک انسان کا رہنما  ہے

اسلام کے پيروکاروں کو چاہيۓ کہ وہ خدا کي اس عظيم نعمت سے استفادہ اور رہنمائي حاصل کريں اور قرآن کے بتاۓ ہوۓ اصولوں کے مطابق  اپني زندگيوں کو ڈھال کر اپنے ليۓ کاميابي کا راستہ ہموار کريں - پيغمبر اسلام (ص) نے تمام مسلمانوں کو حکم ديا ہے کہ وہ قرآن کريم سے تمسک کريں اورآپ نےقرآن کو علم ومعرفت کي شناخت کے لئے عظيم سرچشمہ قرار ديتے ہوئے اس سے استفادہ کي بہت زيادہ تاکيد کي ہے -

پيغمبر اسلام(ص) کے ايک صحابي عبد اللہ بن مسعود نقل کرتے ہيں کہ آنحضرت نے فرمايا کہ : قرآن کريم پرودگار عالم کا ايک عظيم الہي دسترخوان ہے تم اس سے جتني معرفت ومعنويت حاصل کرنا چاہتے ہوحاصل کرلو-يہ قرآن خدا کي قربت کا بہترين ذريعہ اور کبھي ختم نہ ہونے والا سر چشمہ ، لاعلاج مريضوں کي دوا اور منارہ نور ہے- اس پر کبھي بھي زنگ نہيں لگےگا کہ اسے چھڑانا پڑے اور کبھي ٹيڑھا نہيں ہوگا کہ اسے سيدھا کرنا پڑے قرآن ايک ايسي کتاب ہے کہ اس کي جتني بھي تلاوت کي جائے اس کي تازگي برقرار رہے گي-

قرآن مجيد انسانيت کے مکمل مقصد پر مشتمل ھے اور اسے مکمل ترين صورت ميں بيان کرتا ھے ، کيونکه انسانيت کا مقصد حقيقت پسندي کا جز و لا ينفک ھے ، وھي مکمل تصور کائنات ھے جس کا لازمه اخلاقي اصول اور عملي قوانين کا اس سے پيوست ھونا ھے اور قرآن مجيد نے اس مقصد کي مکمل تشريح کي ذمه داري سنبھالي ھے - خداوند متعال اس کي توصيف ميں ارشاد فرماتا ھے : “ يھدي الي الحق طريق مستقيم ““ قرآن مجيد (اعتقاد ميں ) حق و انصاف اور ( عمل ميں ) سيدھے راسته کي طرف ھدايت کرنے والا ھے -

قرآن مجيد ، ايک ھدايت کي کتاب ھے ، اس لحاظ سے دوسري آسماني کتابوں سے متفاوت نھيں ھے بلکه ان کے مانند ھے ، صرف قرآن مجيد ان پر برتري رکھتا ھے -

وضاحت : قرآن مجيد تمام آسماني کتابوں کي حقيقت پر مشتمل ھے اور انسان کو سعادت اور خوشبختي کي راه کو طے کرنے ميں ، اعتقاد اور عمل کے لحاظ سے جس چيز کي ضرورت ھے ، اسے اس نے مکمل طور پر بيان کيا ھے - قرآن مجيد کے مطابق خدا کا دين ، آدم سے لے کر خاتم تک ايک ھي ھے ، تمام انبياء ، من جمله صاحب شريعت انبياء اور شريعت نه رکھنے والے انبياء ( ع ) سب ايک ھي دين کي طرف دعوت ديتے تھے - قرآن مجيد اس حقيقت کي تاکيد کرتے ھوئے ارشاد فرماتا ھے : “ شرع لکم من الدين ما وصّي به نوحا والّذي او حينا اليک وما وصينا به ابراھيم و موسي و عيسي “ “ اس نے تمھارے لئے دين ميں وه راسته مقرر کيا ھے جس کي نصيحت نوح (ع) کو کي ھے اور جس کي وحي ( پيغمبر (ص ) ! ) تمھاري طرف بھي کي ھے اور جس کي نصيحت ابراھيم ، موسي ، اور عيسي عليھم السلام کو بھي کي ھے - - - “


source : tebyan
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

رحمت للعالمین
عزاداري کا کوئي ھدف اور مقصد هونا چاہئے
حج کی مادی اور دنیاوی برکتیں
قرآن اور فقہ
شیعہ عقاءد
دین از نظر تشیع
حضرت زینب (س) کی سیرت حریت پسند مسلمانوں کی روش ہے
امام حسین (ع) کے بغیر دین اسلام کی شناخت و پہچان ...
قیامت: قرآن کے آئینہ میں
عید مسلمان کی خوشی مگر شیطان کے غم کا دن ہے

 
user comment