حسان اللقيس لبنان کے رہنے والے تھے اور ان کا تعلق لبنان کي تنظيم حزب اللہ سے تھا - انہوں نے بيروت ميں امريکي يونيورسٹي سے کمپيوٹر انجينئرنگ ميں ڈگري حاصل کي اور 1980 کي دہائي سے بعلبک ميں حزب اللہ کے اس وقت کے انچارج سيد حسن نصراللہ کے ساتھ مختلف کاموں ميں مشغول رہے ہيں اور حزب اللہ کے سربراہ سيد حسن نصراللہ کے ساتھ ان کا قريبي تعلق تھا - شہيد حسان اللقيس بعلبک کے ايک امير گھرانے ميں پيدا ہونے کے باوجود مزاحمت کے ساتھ منسلک رہے -
حسان اللقيس کے ايک نزديکي دوست کا کہنا ہے کہ اللقيس مزاحمت کے بہت سے امور کے راز داں تھے ، ميں ان کو گذشتہ تيس برسوں سے جانتا ہوں ليکن مجھے خر تک يہ معلوم نہ ہوسکا کہ حزب اللہ ميں ان کي مسئوليت کيا ہے- حسان اللقيس کے ايک اور دوست کا کہنا ہے کہ 2006 کي جنگ ميں صہيوني جاسوسوں کو يہ اطلاع ملي تھي کہ فلاں عمارت ميں حسان اللقيس موجود ہيں لہذا صہيوني حکومت کے طياروں کي بمباري کے نتيجے ميں اس عمارت کو منہدم کرديا تھا ليکن حسان اللقيس نے بمباري سے قبل ہي اس عمارت کو ترک کرديا تھا البتہ ان کا 18 سالہ بيٹا علي رضا صہيونيوں کي بمباري کے نتيجے ميں شہيد ہوگيا تھا- 2006 کي جنگ کے دوران ضاحيہ کے علاقے ميں حسان اللقيس کي گاڑي پر صہيوني فوجيوں نے دو راکٹ فائر کيئے تھے ليکن وہ اس حملے ميں بال بال بچ گئے تھے- حسان اللقيس کے رنج و غم بيٹے کي شہادت کے بعد بھي جاري رہے اور ايک مدت بعد ان کي 15 سال کي بيٹي اس دار فاني سے کوچ کرگي- حسان اللقيس کے ايک قريبي دوست کا کہنا ہے کہ کسي کو يہ معلوم نہيں تھا کہ وہ حزب اللہ کے ايک اہم کمانڈر ہيں ان کے ہمسايوں کو صرف يہ معلوم تھا کہ وہ حزب اللہ کے ساتھ منسلک ہيں- وہ بيروت ميں اپنے بچوں کو خود اسکول لے جايا کرتے تھے ، بعلبک ميں غريبوں کي مدد کرنے کے حوالے سے ان کي شہرت تھي-
حسان اللقيس گذشتہ تين برسوں سے اس گھر ميں رہائش پذير تھے ، اللقيس ہفتے ميں چار دن بيروت اور تين دن بعلبک ميں اپنے گاۆں والے گھر ميں رہا کرتے تھے- حزب اللہ لبنان کے سيکورٹي کمانڈرز يہ جانتے تھے کہ اللقيس عماد مغنيہ کے قتل کے بعد موساد کا اگلا نشانہ ہيں ، ليکن اس کے باوجود حسان اللقيس نے اپنے لئے ذاتي محافظ نہيں ليا تھا، اللقيس بغير ڈرائيور و محافظ کے بيروت و بعلبک يا جايا کرتے تھے اور کبھي کبھار عماد مغنيہ کے مانند ٹيکسي ميں بھي سوار ہوجايا کرتے تھے.
حزب اللہ کے اس اعلي کمانڈر حسان اللقيس کو 3 دسمبر کو سائيلنسر لگے اسلحے سے جنوبي بيروت ميں عيسائي بادي والے علاقے الضاحيہ ميں ان کے گھر کے سامنے شہيد کرديا گيا اور لبنان کي سيکورٹي افسران کا کہنا ہے کہ بعلبک ميں اہل سنّت زادگان بريگيڈ لواء احرار السنہ اور اسي طرح انصار الامۃ الاسلاميۃ نامي گروہوں نے اس قتل کي ذمہ داري قبول کي ہے -
source : tebyan