اردو
Sunday 22nd of December 2024
0
نفر 0

امام محمد باقر علیہ السلام کی حدیثیں

قال امام محمد بن علی بن الحسین بن امیرالمؤمنین علی علیهم السلام: 1.آخرت کا حساب دنیا میں عقل کے مطابق ہے إنَّ اللّه‏ تَبارَكَ وَتَعالى يُحاسِبُ النّاسَ عَلى قَدر ما آتاهُم مِنَ العُقُولِ فِى الدُّنيا. (1) ابوجعفر محمد بن علی بن علی بن الحسین علیہ السلام نے فرمایا: خداوند متعال (در روز قيامت) اپنی بندوں کی بازخواست انہیں دی گئی عقل کے مطابق کرے گا (یعنی دنیا میں انسانوں کی عقل کے مراتب کے اختلاف کے
امام محمد باقر علیہ السلام کی حدیثیں

قال امام محمد بن علی بن الحسین بن امیرالمؤمنین علی علیهم السلام:

1.آخرت کا حساب دنیا میں عقل کے مطابق ہے

إنَّ اللّه‌ تَبارَكَ وَتَعالى يُحاسِبُ النّاسَ عَلى قَدر ما آتاهُم مِنَ العُقُولِ فِى الدُّنيا. (1)
ابوجعفر محمد بن علی بن علی بن الحسین علیہ السلام نے فرمایا: خداوند متعال (در روز قيامت) اپنی بندوں کی بازخواست انہیں دی گئی عقل کے مطابق کرے گا (یعنی دنیا میں انسانوں کی عقل کے مراتب کے اختلاف کے مطابق آخرت میں ان کی بازخواست کے مراتب بھی مختلف ہیں).

2.غیبت کے زمانے میں ایسا ہونا چاہئیے

قال (ع): اِصبِروا عَلي اداء الفَرائضِ، وَ صابِروعَدُوُّكم، وَ رابِطو امامَكمُ المُنتَظَرِِ (2)
فرمایا: احکام دین اور فرائض کی انجام دہی پر صبر کرو؛ دشمن کے مقابلے میں تحمل اور استقامت بروئے کار لاؤ؛ اور اپنے امام منتظر کے ظہور کے لئے تیار اور پا برکاب رہو.

3.نیک بات ہر کسی سے لے سکتے ہو

قال (ع): خُذُوا الكلِمَةَ الطَّيبَةَ مِمَّن قالَها و إن لَم يعمَل بِها (3)
فرمایا: اچھی بات جو بھی کہے لے لو خواہ وہ شخص خود اس بات پر عمل نہ بھی کرتا ہو.

4.نافرمان خداشناس نہیں ہے

قال (ع): ما عَرَفَ اَللهَ مَن عَصاهُ. (4)
فرمایا: جو شخص خدا کی نافرمانی کرتا ہے وہ اس کی معرفت نہیں رکھتا.

5.حسد اور تحقیر علم و دانش سے ہماہنگ

قال (ع): لا يكونُ اَلعَبدُ عالِماً حَتّي لا يكونَ حاسِداً لِمَن فَوقَهُ و لا مُحَقِّراً لِمَن دُونَهُ. (5)
فرمایا: بندہ خدا اگر اپنے سے اوپر کے مرتبی کے علماء کے ساتھ حسد کرے اور اپنے سے کم مرتبے کے انسانوں کو حقیر سمجهے وہ عالم نہیں ہے(یعنی عالم صرف وہ ہے جو اپنے سے اعلی مرتبے کے اہل دانش سے حسد نہ کرے اور نچلے مراتب کے لوگوں کو حقیر نہ سمجهے).

6.کوئی جہاد نفس کے خلاف جہاد کی مانند نہیں

قال (ع): لا فَضيلَةَ كالجِهادِ، ولا جِهادَ كمُجاهَدَةِ اَلهَوي . (6)
فرمایا: جہاد کی مانند کوئی فضیلت نہیں ہے اور کوئی جہاد اپنی ہوائے نفس کے خلاف جہاد کی مانند نہیں ہے(جو کہ جہاد اکبر ہے).

7.بغیر عذر کے ترک جماعت سے نماز باطل

قال (ع): من ترك الجماعة رغبة عنها و عن جماعة المسلمين من غير علة فلا صلاة له. (7)
فرمایا: اگر کوئی شخص نماز جماعت کو نماز جماعت اور جماعت مسلمین سے عدم اشتیاق کی بنا پر بلاوجہ ترک کردے اس کے لئے کوئی نماز نہیں ہے(یعنی اس کی نماز باطل ہے).

8.وہی کہو جو سننا پسند کرتے ہو

قال (ع): قولوا للناس احسن ما تحبون ان يقال لكم. (8)
فرمایا: جو کچھ تم اپنے بارے میں سننا پسند کرتے ہو لوگوں کے ساتھ اسی طرح بات کرو.

9.زبان کی حفاظت گناہ سے بچاؤ

قال (ع): لا يسلم احد من الذنوب حتي يخزن لسانه. (9)
فرمایا: کوئی بھی شخص گناہوں سے سالم نہیں رہتا مگر یہ کہ وہ اپنی زبان کی حفاظت کرے.

10. صلۂ رحم

قال (ع): ان اعجل الطاعة ثوابا لصلة الرحم. (10)
فرمایا: ثواب کے لحاظ سے تیزرفتار ترین عبادت قرابتداروں سے پیوند برقرار رکھنا ہے.

11. رواداری ایمان کا تالا

قال (ع): ان لكل شيءٍ قفلاً و قفل الايمان الرفق. (11)
فرمایا: ہر چیز کے لئے ایک قفل ہوتا ہے اور ایمان کا قفل لوگوں کے ساتھ نرمی اور رواداری ہے.

 

12. غصہ پی جانا عذاب سے بچاؤ

قال (ع): ومن كف غضبه عن الناس كف الله تبارك وتعالى عنه عذاب يوم القيامة. (12)
فرمایا: جوشخص اپنے غیظ و غضب کو لوگوں سے بازرکھے خدا روز قیامت اپنا عذاب اس سے باز رکھے گا.

13. بندگی کا حق ادا کرکے خدا کی پشت پناہی حاصل کرو

قال (ع): من عَبَد الله حق عبادته آتاه الله فوق امانيه و كفايته. (13)
فرمایا: جو شخص خدا کی اسی طرح عبادت کرے جیسا کہ اس کا حق ہے؛ خداوند متعال اس کی ضرورت اور اس کی آرزؤوں سے کہیں زیادہ اسے عطا کرے گا.

14. مزاح درست مگر بدزبانی کے بغیر

قال (ع): ان الله عزوجل يحب المداعب في الجماعه بلا رفث.
فرمایا: خدائی عزّوجل اس شخص کو دوست رکھتا ہے جو بغیر بدزبانی اور فحش گوئی کے بغیر لوگوں کی جماعت میں مزاح کرے.

15. نفس دشمن کی مانند

قال (ع): جَاهِد هَوَاك كمَا تُجَاهِدُ عَدُوَّك.
فرمایا: ہوائے نفس کے خلاف اسی طرح جہاد کرو جس طرح کہ دشمن کے خلاف جہاد کرتے ہو.

16. نیک نیتی وسعت رزق کا سبب

قال (ع): من حسنت نيته، زيد في رزقه (16)
فرمایا: جو شخص نیک نیت ہو اس کا رزق زیادہ ہوتا رہے گا.

17. محبت کرنا محبوب ہونے کا معیار

قال (ع): اعرف المودة في قلب اخيك بما له في قلبك (17)
فرمایا: اگر تم اپنی بهائی کے قلب میں اپنی مودت کا اندازہ لگانا چاہتے ہو تو اپنے قلب سے رجوع کروں کہ تمہارے قلب میں اس کی مودت کتنی ہے.

18. بہترین آمیزہ

قال (ع): ما شيب شیئٌ بشيئٍ احسن من حلم بعلم. (18)
فرمایا: کوئی بھی چیز کسی چیز کے ساتھ مخلوط نہیں ہوئی جو حلم کی علم کے ساتھ مخلوط ہونز سے بہتر ہو. (یعنی علم اور حلم و بردباری کا آمیزہ بہتریں آمیزہ ہے.)

19. مؤمن کے لئے پیٹھ پیچهے دعا

قال (ع): اَوشَك دَعوَهُ و اَسرَعُ اِجابَه دُعاءَ المَرءِ لِاَخيهِ بِظَهرِ الغَيبِ. (19)
فرمایا: دینی بهائی کے پیٹھ پیچهے دعا کرنا اجابت و قبولیت کے قریب ترین اور سریع ترین ہے.(یعنی دینی بهائیوں کے لئے دعا بہت جلد مستجاب ہوتی ہے).

20. دنیا کی بہترین نیکی

قال (ع): مَا حَسَنَةُ الدُّنيا إلّا صِلَةُ الإخوانِ وَالمَعارِفِ. (20)
فرمایا: دنیا کی نیکی بهائیوں اور دوستوں کے سے پیوند و ارتباط کے بغیر بے معنی ہے۔

21. روادار صاحب ایمان ہے

قال (ع): مَن قُسِمَ لَهُ الرَّفقُ قَسِمَ لَهُ الإيمانُ. (21)
فرمایا: جس کو رواداری کا جذبہ عطا ہوا اس کو ایمان عطا ہوا.

22. علم کا احیاء کیا ہی؟

قال (ع): رحم الله عبدا أحيا العلم قال: قلت: وما إحياؤه؟ قال: أن يذاكر به أهل الدين وأهل الورع. (22)
امام (ع) نے فرمایا: خدا رحمت کرے اس شخص پر جو علم کا احیاء کرے. (راوی ابوالجارود کہتے ہیں کہ) میں نے عرض کیا: علم کا احیاء کیا ہے؟ فرمایا: اہل علم اور پرہیزگاروں کے ساتھ مذاکرہ کرنا احیاء علم ہے.

23. بدزبان اور بیہودہ گو خدا کا دشمن

قال (ع): إنَّ اللهَ يبغِضُ الفَاحِشَ المُتَفَحِّشَ. (23)
فرمایا: بتحقیق خداوند متعال بدزبان اور بپہودہ گوئی کرنے والے سے دشمنی رکھتا ہے.

24. خدا کا محبوب ترین بندہ

قال (ع): مِن أحَبِّ عِبادِ اللهِ إلَي اللهِ المُحسِنُ التَّوَّابُ. (24)
فرمایا: خدا کے نزدیک محبوبترین بندہ وہ ہے جو نیکوکار اور بہت زیادہ توبہ کرنے والا ہو.

25. تقوی کا ثمرہ

قال (ع) فيما كتب الي سعد الخير: اِنَّ اللّه‌َ عَزَّوَجَلَّ يقى بِالتَّقوى عَنِ العَبدِ ما عَزُبَ عَنهُ عَقلُهُ وَ يجَلّى بِالتَّقوى عَنهُ عَماهُ وَ جَهلَهُ. (25)
امام علیہ السلام نے سعدالخیر کے خط کے جواب میں تحریر فرمایا: خداوند متعال تقوی کے ذریعے عقل کی عدم رسائی سے بندے کی حفاظت کرتا ہے اور تقوی کے ذریعے کوردلی اور جہل و کندذہنی کو اس سے دور کردیتا ہے.

26. اول وقت نماز

قال (ع): ايّما مؤمن حافظ علي الصلوات المفروضة فصلاها لوقتها فليس هذا من الغافلين. (26)
فرمایا: جو مؤمن اپنی نماز کی حفاظت کرتا ہے اور نماز کو اول وقت بجا لاتا ہے وہ غافلین میں سے شما نہیں ہوگا.

27. دنیا میں ستم کا خطرناک نتیجہ

قال (ع): الظُلمُ فِي الدُّنيا هُوَ الظُلُمَاتُ فِي الاَخِرَه. (27)
فرمایا: دنیا میں ظلم و ستم آخرت میں ظلمت اور اندہیرا ہے.

28. حلم عالم کا لباس:

قال (ع): اَلحِلمُ لِباسُ العالِمِ فَلا تَعرَينَّ مِنهُ. (28)
فرمایا: حلم اور بردبارى عالم کا لباس ہے پس تم ہرگز لباس حلم مت اتارنا.

29. خدا کے خوف سے آنسو بہانے کا ثمرہ

قال(ع) : ما مِن قَطرَةٍ احَبَّ الي اللهِ عَزَّوَجَلَّ مِن قَطرَةٍ دُمُوعٍ في سََوَادِ اللَّيلِ مَخَافَةً مِنَ اللهِ لا يریدُ بِها غَيرهُ. (29)
فرمایا: خدائے عز و جل کے نزدیک کوئی بھی قطرہ رات کے اندهیرے میں آنسو کے اس قطرے سے بہتر نہیں ہے جو خوف خدا اور اخلاص کامل کے ساتھ گرتا ہے.

30. خدا رواداری کرنے والے سے محبت کرتا ہے

قال (ع): اِنَّ اللهَ رَفيقٌ يحِبُّ الرِّفقَ ويعطى على الرفق ما لا يعطى على العنف. (30)
فرمایا: خداوندعز و جل رواداری والا هی اور رواداری والوں کو دوست رکھتا هی اور جو کچھ وه رواداری والوں کو عطا کرتا هی تشدد آمیز برتاؤ کرنی والوں کو عطا نہیں کرتا.

31. احسن نیکی اور بھونڈی بدی

قال (ع): مَا اَحسَنَ الحَسَنَاتِ بَعدَ السَّيئاتِ وَ مَا اَقبَحَ السَّيئاتِ بَعدَ الحَسَنَاتِ. (31)
فرمایا: کتنی احسن ہے بدیوں کے بعد نیکی کرنا اور کتنی بھونڈی ہے نیکیوں کے بعد بدی کرنا.

32. کبر دوزخ کی سواری

قال (ع): الكبرُ مَطَايا النَّارِ. (32)
فرمایا: کبر اور برائی جتانا اس سواری کی مانند ہے جو اپنے سوار کو جہنم کی طرف لے کر جاتی ہے.

33. حیادار اور پاکدامن محبوب خدا

قال (ع): قال رسول الله صلى الله عليه وآله: ان الله يحب الحيئ الحليم العفيف المتعفف. (33)
امام (ع) نے فرمایا کہ رسول اللہ (ص) نے فرمایا: بے شک خداوند متعال باحیا، اہل عفت و پاکدامن، بردباری اور حرام سے بازرہنے والوں کو دوست رکھتا ہے.

34. خدا کے لئے آرائش و زیبائش

قال (ع): تَزَين للَّهِ‌ِ بِالصِّدقِ فِي الاعمالِ. (34)
فرمایا: درست کاری اور راست کرداری کے ذریعے خدا کے لئے اپنی زیب و زینت کرو.

35. مشوره کس کے ساتھ؟

قال (ع): اِستَشِر في أمرِك الَّذينَ يخشَونَ اللَّهَ. (35)
فرمایا: اپنی کاموں میں ایسے لوگوں کے ساتھ مشورہ کرو جو خدا کا خوف رکھتے ہیں.

36. صبر کیا ہے اور کونسا صبر افضل ہے؟

قال (ع): الصَّبرُ صَبرانِ: صَبرٌ عَلي البَلاءِ حَسَنٌ جَميلٌ وَ أفضَلُ الصَّبرَين الوَرَعُ عَن المَحارم. (36)
فرمایا: صبر کی دو قسمیں ہیں: بلا اور مصیبت پر صبر جو بہت ہی اچھا اور خوبصورت ہے اور بہترین صبر افعال حرام سے پرہیز کرنے میں ہے.

37. بہترین عبادت کونسی ہے؟

قال (ع): مَا مِن عِبَادَة أفضَلَ عِندَ اللهِ مِن عِفَّةِ بَطن وَ فَرج. (37)
فرمایا: خدا کے نزدیک شکم پرستی اور شہوت پرستی سے پرہیز اور پاکدامنی سے بہتر کوئی عبادت نہیں ہے.

38. بہار قرآن قال (ع):

لِكلِّ شَيءٍ رَبِيعٌ، وَرَبِيعُ القُرآنِ شَهرُ رَمَضَانَ. (38)
فرمایا: ہر چیز کی ایک بہار ہوتی ہے اور قرآن کی بہار ماہ مبارک رمضان ہے.

39. دنیائے فانی میں رہنے کا سلیقہ

قال (ع): فَانزِل نَفسَكَ مِنَ الدُّنيا كَمَثَلِ مَنزِلٍ نَزَلتَهُ ساعَةً ثُمَّ ارتَحَلتَ عَنهُ. (39)
فرمایا: دنیا میں اس طرح سے بسیرا کرو کہ گویا ایک مختصر وقت کے لئے یہاں رہوگے اور اس کے بعد کوچ کرجاؤ گے.

40. علم حاصل کرو

قال (ع): تَعَلَّمُوا العِلمَ فَإنَّ تَعَلُّمَهُ حَسَنَةٌ، وَطَلَبَهُ عِبَادَةٌ. (40)
فرمایا: علم اور دانش حاصل کرو جس کے لئے جزا و پاداش مقرر ہے اور اس کی طلب عبادت ہے.

41. ارکان اسلام اور غدیر کی اہمیت

قال (ع): بني الاِسلام علي الخَمس الصَلوة و الزَكوة و الصَوم و الحَج و الوِلايَة‌و لَم يناد بشى‌ء ما نُودى بِالوِلاية يوم الغَدير. (41)
فرمایا: اسلام پانچ ستونوں پر استوار ہے: «نماز»، «زكواة»، «روزہ»، «حج» اور «ولايت» اور روز غدیر جتنی دعوت، ولایت اور اہل بیت (ع) کی حاکمیت کے بارے میں رسول اللہ (ص) نے دی ہے آپ (ص) نے کسی بھی چیز کے بارے میں نہیں دی ہے.

42. دوستوں کے سامنے تبسم

قال (ع): تَبَسُّمُ الرَّجُلِ في وَجهِ أخيهِ المُؤمِنِ حَسَنَةٌ. (42)
فرمایا: مؤمن بهائی سے روبرو ہوکر مسکراہٹ اور تبسم حسنہ اور نیکی و ثواب ہے.

43. شیعہ کون ہے؟

قال (ع): والله ما شيعَتُنا إلّا مَنِ اتَّقَى اللّهَ و أطاعَهُ. (43)
فرمایا: خدا کی قسم تقوائے الہی اپنانے اور اس کی اطاعت کرنے والوں کے سوا کوئی بھی شخص ہمارے شیعوں میں سے نہیں ہے. (شیعہ صرف وہ ہے جو خدا کا فرمانبردار اور متقی ہو).

44. ایمان اور حیاء ساتھ آتی ہیں اور ساتھ رخصت ہوتے ہیں

قال (ع): اَلحَياءُ والإيمانُ مَقرونانِ في قَرَنٍ فَإذا ذَهَبَ أحدُهُما تَبِعَهُ صاحِبُهُ. (44)
فرمایا: حيا اور ايمان ایک ہی رسی میں ایک دوسرے سے متصل ہیں اگر ان میں سے ایک رخصت ہوجائے تو دوسرا بھی رخصت ہو جاتا ہے.

45. توکل کرنے والا مغلوب نہیں ہوتا

قال (ع): مَن تَوَكَّلَ عَلَى اللّه‌ِ لايُغلَبُ وَمَنِ اعتَصَمَ بِاللّه‌ِ لايُهزَمُ. (45)
فرمایا: جو شحص خدا پر توکل کرے وہ مغلوب نہیں ہوگا اور جو شخص خدا سے تمسک اور اعتصام کرے وہ ہرگز ہزیمت کا شکار نہ ہو گا.

46. خدا کا محبوب عمل

قال (ع): ما مِن شَيئٍ أحَبَّ إلَى اللّهِ عَزَّوجلَّ مِن عَمَلٍ يداوَمُ عَلَيهِ، وإن قَلَّ. (46)
فرمایا: خدا کی نزدیک اس عمل سے زیادہ محبوب کوئی عمل نہیں ہے جس پر مداومت کی جائی اور پابندی کے ساتھ بجا لایا جائے خواہ وہ عمل کم ہی کیوں نہ ہو.

47. دعاء قضائے الہی کو لوٹاتی ہے

قال (ع): الدُّعاءُ يَرُدُّ القَضاءَ، وَقَد اُبرِمَ إبراما ـ وَضَمَّ أصابِعَهُ. (47)
فرمایا: دعا قضائے الہی کو لوٹا دیتی ہے خواہ وہ (قضائے الہی) حتمی اور قطعی ہی کیوں نہ ہوئی ہو. اور حضرت امام باقر علیہ السلام نے قضائے محتوم کی وضاحت کے لئے اپنی انگلیوں کو ایک دوسرے سے ملا دیا.

48. حق کا اظہار کرنے والا متقی ترین ہے

قال(ع): عن علي (عليهم السلام): أن رسول الله (صلى الله عليه وآله) قال: اَتقَى النّاسِ مَن قالَ الحَقَّ فيما لَهُ وَعَلَيهِ.(48)

امام محمد باقر علیہ السلام اپنے والد اور امام حسین (ع) کے توسط سے امیرالمؤمنین علیہ السلام سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ (ص) نے فرمایا: پرہیزگار ترین شخص وہ ہے جو حق کا اظہار کرے چاہے وہ (حق بولنا) اس کے فائدی میں ہو چاہے اس کے نقصان میں ہو.

 
مآخذ:

1. غررالحکم جلد2 - حدیث3260 – خاتمةالمستدرک میرزاحسین نوری- ج1 ص47. معانی الاخبار شیخ صدوق ص 2.
2. غیبہ النعمانی، ینابیع المودة.
3. تحف العقول، ص391. بحارالانوار ج 110 ص160، ج75 ص 170.
4. تحف العقول ص294. الانوار البہیہ شیخ عباس قمی ص 143.
5. تحف العقول ص293
6. تحف العقول ص 286. مستدرک الوسائل میرزا حسین نوری ج 11 ص 143.
7. امالی شیخ صدوق،ص290.
8. بحارالانوار،ج65،ص152. الکافی ج2 ص 165 محاضرات ج 1 ص 251.
9. بحارالانوار،ج75،ص178 – تحف العقول - حسن بن علی بن حسین بن شعبة الحرانی- ص 298
10. تحف العقول،ص303.
11. جہاد النفس، ح271. الکافی ج2 ص 118.
12. جہادالنفس،ح532. الکافی ج2 ص 305.
13. بحارالانوار،ج۷۱ص۱۸۳.
14. الکافی،ج2،ص663.
15. عیون اخبار الرضا2،ص51.
16. بحارالانوار، دار احیاء التراث العربی، ج 75، ص 175.
17. تحف العقول، ص 304.
18. بحارالانوار، دار احیاء التراث العربی، ج 75، ص 172 .
19. الکافی، ج 2، ص 507.
20. بحار الانوار، ج 46، ص291.
21. جہاد با نفس، ح 272. وسائل الشیعہ ج11 ص213.
22. الکافی، ج 1، ص 41.
23. جہاد با نفس، ح 677. وسائل الشیعہ الاسلامیہ. ج11 ص327.
24. جہاد با نفس، ح 836. وسائل الشیعہ ج16 ص76.
25. الکافی، ج 8، ص 52، ح 16. التوحید ص 127 . منتخب میزان الحکمہ ص 606.
26. وسائل الشیعہ، ج 3، ص 79 .
27. جہاد با نفس، ح 733. وسائل الشیعہ الاسلامیہ. ج11 ص340 ح20.
28. الکافی، ج 8، ص 55.
29. جہاد با نفس، ح 137 . وسائل الشیعہ الاسلامیہ. ج8 ص524.
30. جہاد با نفس، ح 283. وسائل الشیعہ الاسلامیة. ج11 ص212.
31.جہاد با نفس، ح 880 . وسائل الشیعہ الاسلامیة. ج11 ص384- المجالس: ص 153- الکافی ج2 ص 458.
32.جہاد با نفس، ح 578 . وسائل الشیعہ الاسلامیة. ج11 ص 301.
33. جہاد با نفس، ح259 - وسائل الشیعة الاسلامیة. ج11 ص211.
34. تحف العقول، ص 285 . بحار الانوار ج 75 ص164.
35. تحف العقول، ص 293. بحار الانوار ج 75 ص172.
36. جہاد با نفس،ح 163- وسائل الشیعہ آل البیت ع.. شیخ حرعاملی ج15 ص237 حدیث 20372
37. الکافی، ج2، ص 630
38. جہاد با نفس، ح205 . وسائل الشیعہ آل البیت ع.. شیخ حرعاملی ج15 ص250 حدیث 20421.
39. بحارالانوار، ج 75، ص 165
40. بحار الانوار، ج 78، ص 189
41.الکافی 2، 21، ح 8
42.مشکاة الانوار، ص 316. مصادقة الاخوان - الشیخ الصدوق - ص52.
43. تحف العقول، ص 295. بحار الانوار ج 75 ص175.
44. الکافی، ج 2، ص 106
45. جامع الاخبار ص‌322. منتخب میزان الحکمہ ص610. روضة الواعظین- محمد بن الفتال النیسابوری الشہید - ص425
46. الکافی : ج 2، ص 82، ح 3
47. الکافی : ج 2، ص 470 ح 6
48. منتخب میزان الحکمہ ص 608 بحوالہ امالی شیخ صدوق ص72.


source : alhassanain
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

بے فاﺋده آرزو کے اسباب
شیطان اور انسان
سمیہ، عمار یاسر کی والده، اسلام میں اولین شہید ...
"صنائع اللہ " صنائع لنا" صنائع ربّنا " ...
مجلسِ شبِ عاشوره
اولیائے الٰہی کیلئے عزاداری کا فلسفہ کیا ہے؟
امام محمد باقر (ع) كى سوانح عمري
اھداف عزاداری امام حسین علیه السلام
قمر بنی ہاشم حضرت ابوالفضل العباس (علیہ السلام)
قوم لوط (ع) كا اخلاق

 
user comment