رسول اللہ (صلي اللہ عليہ و آلہ) نے 107 حديثوں ميں امام مہدي صاحب الزمان (عجلَ اللهُ فَرَجَهُ الشّريف) کي ولادت يا ظہور کي بشارت دي ہے جن ميں سے يہاں صرف ايک حديث کا حوالہ ديا جارہا ہے جس ميں آپ (ص) نے اجمالي طور پر اپنا اور اپنے جانشينوں کا تعارف کرايا ہے؛ ابن عباس کي روايت کے مطابق رسول اللہ (ص) نے فرمايا:
"خداوند تبارک و تعالي نے زمين کي طرف توجہ فرمائي اور مجھے پسند و منتخب کيا اور نبي قرار ديا- دوسري مرتبہ زمين کي طرف توجہ فرمائي اور روئے زمين سے علي (ع) کو منتخب کيا اور انہيں امام قرار ديا اور مجھے حکم ديا کہ انہيں اپنا بھائي، جانشين، خليفہ اور وزير قرار دوں؛ پس علي مجھ سے ہيں اور ميں علي سے ہوں، وہ ميري بيٹي کے شريک حيات ہيں اورميرے دو نواسوں حسن و حسين (ع) کے والد ہيں- جان لو کہ خداوند متعال نے مجھے اور ان کو اپنے بندوں پر حجت قرار ديا اور امام حسين (ع) کي صلب سے ائمہ قرار ديئے جو ميرے ہي مشن کے لئے قيام کرتے ہيں اور ميري وصيت و جانشيني کا تحفظ کرتے ہيں- ان ائمہ ميں سے نويں ميرے امام ميرے اہل بيت کے "قائم" اور ميري امت کے مہدي ہيں، جو شمائل اور اقوال و افعال کے لحاظ سے مجھ سے سب سے زيادہ شباہت رکھتے ہيں- وہ طويل غيبت اور گمراہ کر دينے والي حيرت کے بعد ظہور کريں گے؛ پس اللہ کے امر کو ظاہر کريں گے اور دين خدا کو غلبہ بخشيں گے اور انہيں خدا اور ملائکۃاللہ کي تائيد و امداد حاصل ہوگي پس زمين کو قسط و عدل سے پر کريں گے جس طرح کہ يہ ظلم و جور سے بھر چکي ہوگي"- (1)
-----------------
کمال الدين صدوق، ص257 - اعلام الوري طبرسي ج 2 ص 182 و 138-