ہر انسان کو خواہ مرد ہو يا عورت، اپني پوري زندگي ميں شب و روز مختلف پريشانيوں اور مشکلات کا سامنا رہتا ہے اور غير متوقع حالات و واقعات سے اس کي زندگي اضطراب کا شکار رہتي ہے۔ يہ حادثات و واقعات انسان کو اعصابي طور پر کمزور، خستہ تن اور اس کي روح کو بوجھل اور طبيعت و مزاج کو چڑ چڑا بنا ديتے ہيں۔ ايسي حالت ميں جب انسان ايک گھر کي خوشگوار فضا ميں قدم رکھتا ہے تو اس کا روح افزا ماحول اور سکون عطا کرنے والي نسيم اسے توانائي بخشتي ہے اور اسے ايک نئے دن و رات اور خدمت و فعاليت انجام دينے کے لئے آمادہ و تيار کرتي ہے۔ اسي لئے خانداني نظام زندگي يا گھرانہ، انساني حيات کي تنظيم ميں بہت کليدي کردار ادا کرتا ہے۔ البتہ يہ بات پيش نظر رہے کہ گھر کو صحيح روش اور اچھے طريقے سے چلانا چاہيے۔
ايک پُر سکون گھرانے سے مياں بيوي کو حاصل ہونے والے فائدے، گھر کي چار ديواري سے باہر ان کے ديگر فوائد کے اعداد و شمار کو زيادہ کرتے اور انہيں قدر و قيمت اور کيفيت عطا کرتے ہيں۔ رشتہ ازدواج کے بندھن ميں ايک دوسرے کا جيون ساتھي بننا اور گھر بسانا مياں بيوي کے لئے زندگي کا بہترين ہديہ ہے۔ يہ روحاني آرام و سکون، زندگي کي مشترکہ جدوجہد کے لئے ايک دوسرے کو دلگرمي دينے، اپنے لئے نزديک ترين غمخوار ڈھونڈنے اور ايک دوسرے کي ڈھارس باندھنے کا ايک وسيلہ ہے کہ جو انسان کي پوري زندگي کے لئے بہت ضروري ہے۔