اردو
Friday 29th of March 2024
0
نفر 0

پاکستان میں اب بھی 2کروڑ 20 لاکھ سے زائد بچے تعلیم سے محروم

پاکستان میں تعلیم سے متعلق نئی رپورٹ کے مطابق ملک میں اب بھی 2کروڑ 20 لاکھ سے زائد بچے تعلیمی اداروں سے باہر ہیں اور ان کی عمریں 5 سے 16 سال کے درمیان ہیں۔

پاکستان ایجوکیشن اسٹیٹسٹک 2015-16ء نامی اس رپورٹ کے مطابق سکولوں سے باہر بچوں کی تعداد 2 کروڑ 40لاکھ تھی جس میں اب کمی آئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق 2012 میں تقریباً 2 کروڑ 60 لاکھ بچے اسکولوں سے باہر تھے جبکہ 2015 میں یہ تعداد کم ہو کر 2 کروڑ 40 لاکھ  رہ گئی تھی۔

اگرچہ حکومت کی طرف سے یہ کہا گیا ہے کہ سکولوں سے باہر طالب علموں کی تعداد میں سالانہ 3 فیصد تک کمی آئی ہے اور پرائمری تعلیم میں داخلوں کی شرح میں بھی بہتری آئی ہے تاہم نئی رپورٹ کے اعداد و شمار کے مطابق ملک میں پرائمری سطح کے سکولوں میں سے 21 فیصد سکول ایسے ہیں جن میں صرف ایک استاد تعینات ہے جبکہ 14 فیصد سکول محض ایک کمرے کی عمارت پر مشتمل ہیں۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ صوبہ بلوچستان اور افغان سرحد سے ملحقہ قبائلی علاقوں میں سکول جانے کی عمر کے سب سے زیادہ بچے تعلیمی اداروں سے باہر ہیں۔

پاکستان کے آئین کے مطابق وفاقی اور صوبائی حکومتیں پانچ سے 16 سال کی عمر کے بچوں کو مفت تعلیم فراہم کرنے کی پابند ہیں لیکن تاحال اس سلسلے میں کوئی نمایاں پیش رفت دیکھنے میں نہیں آئی ہے اور نہ ہی بجٹ میں تعلیم کے لیے مختص رقم میں قابل ذکر اضافہ کیا گیا ہے۔

دوسری جانب ماہر تعلیم اور تجزیہ کار اے ایچ نیئر نے وائس صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ تعلیم کی حالت زار اسی صورت بہتر ہو سکتی ہے جب تعلیم کے شعبے کے لیے مختص بجٹ میں اضافہ کیا جائے۔

0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article


 
user comment