شريکہ حيات کو چاہيے کہ وہ کوئي ايسا کام انجام نہ دے کہ جس سے اس کا شوہر امور زندگي سے مکمل طور پر نا اميد اور مايوس ہو جائے اور خدا نخواستہ غلط راستوں اور ناموس کو زک پہنچانے والي راہوں پر قدم اٹھا لے۔ زندگي کے ہر کام اور ہر موڑ پر ساتھ دينے والي شريکہ حيات کو چاہيے کہ وہ اپنے شوہر کو زندگي کے مختلف شعبوں ميں استقامت اور ثابت قدمي کے لئے شوق و رغبت دلائے اور اگر اس کي نوکري اس طرح کي ہے کہ وہ اپنے گھر کو چلانے ميں اپنا صحيح اور مناسب کردار ادا نہيں کر پا رہا ہے تو اس پر احسان نہ جتائے اور اسے طعنے نہ دے۔ گھر کا مرد اگر علمي، جہادي (سيکورٹي اور حفاظت و غيرہ) اور معاشرے کے تعميري کاموں ميں مصروف ہے خواہ وہ نوکري کے لئے ہو يا عمومي کام کے لئے، تو بيوي کو چاہيے کہ وہ گھر کے ماحول کو اس کے لئے مساعد اور ہموار بنائے تا کہ وہ شوق و رغبت سے کام پر جائے اور خوش خوش گھر لوٹے۔ تمام مرد حضرات اس بات کو پسند کرتے ہيں کہ جب وہ گھر ميں قدم رکھيں تو گھر کا آرام دہ، پر سکون اور پر امن ماحول انہيں خوش آمديد کہے اور وہ اپنے گھر ميں اطمينان اور سکھ کا سانس ليں۔ يہ ہيں زوجہ کے فرائض۔