شب قدر کی عظمت اور منزلت کے بارے میں کتب احادیث میں بہت ساری احادیث اور روایات ذکر ہوئی ہیں جن میں سے ہم چند ایک نمونے کے طور پر نقل کریں گے۔
1؛ پیغمبر اکرم (ص)نے فرمایاکہ: حضرت موسی کلیم اللہ نے اپنی ایک مناجات میں عرض کیا خدایا! مجھے تری قربت مطلوب ہے آواز آئی '' میرا تقرب اس کے لئے ہے جو شب قدر بیدار اور شب زندہ دار(پوری رات جاگتا ) رہے اور عرض کیا خدایا! مجھے صراط سے گزرنے کا اجازت نامہ چاہیے'' آواز آئی یہ بھی اس کے لئے ہے جو شب قدر میں مسکینوں اور بے چاروں کی مدد کرے'' پھر عرض کیا خدایا! مجھے جنت کے درختوں اور میووں کی طلب ہے ''آواز آئی یہ بھی اس کے لئے ہے جو شب قدر میں تسبیح میں مشغول ہو،حضرت موسی نے کہا :خدایا آگ سے نجات چاہتا ہوں ،آوازآئی : یہ بھی اس کے لئے ہے جو شب قدر استغفار کرے''
2؛ پیغمبر اکرم (ص)نے شب قدر کی فضیلت کے بارے میں فر مایا : جو بھی شب قدر کا اہتمام کرے اور روز آ خرت پر ایمان اور اعتقاد رکھتا ہو خدا وند اس کے گناہوں کو بخش دے گا اور فر مایا: اس رات شیاطین زنجیروں میں اسیر ہوتے ہیں اور کسی کو تکلیف نہیں پہنچا سکتے اور اس رات کسی جادوگر کا جادو ،فاسد کا فساد اثر نہیں کر سکتا ۔
3؛ ایک اور حدیث میں آ یا ہے کہ اس رات میں بیداری اور عمل ان ہزار راتوں سے بہتر ہے کہ جن میں شب قدر اور ماہ رمضان کے روزے نہ ہوں اور اس کی وجہ یہ ہے کہ کچھ اوقات دوسرے اوقات سے زیادہ با فضیلت ہو تے ہیں کیو نکہ اس میں خیر اور نفع ہو تا ہے پس چونکہ خدا وند عالم نے شب قدر میں بہت زیادہ خیر رکھی ہے لہٰذا ہزار مہینے جن میں شب قدر والی خیر و برکت نہ ہو،سےیہ رات بہتر ہے۔
علامہ طباطبائی فر ماتے ہیں جیسا کہ مفسرین نے تفسیر کی ہے ہزار راتوں سے بہتر ہونے کا مطلب یہ ہے کہ اس رات میں عبادت کی زیادہ فضیلت ہے اور قرآن کی غرض بھی یہی ہے اور قرآن کے ساتھ بھی یہی معنی مناسب ہے چونکہ قرآن کی غایت اور توجہ اس میں ہے کہ لو گوں کو عبادت کے ذریعہ زندہ اور خدا سے نزدیک کرے اور اس رات عبادت کرتے ہوئے شب گزارنا دوسری ہزار راتوں کی عبادت سے بہتر ہے ۔
4؛ امام جعفر صادق نے شب قدر احیاء کرنے والوں کے بارے میں فرمایا: مبارک ہو اس کے رکوع اور سجدہ کرنے والوں پر، اور انہیں جو اپنے گزشتہ گناہوں کو یاد کرتے ہیں اور روتے ہیں ،مجھے امید ہے کہ ایسے لوگ بارگاہ ربوبیت سے نا امید نہیں ہو ں گے۔
اسی طرح امام صادق نے رسول خدا (ص)کی زبانی فر مایا : خدا نے دنوں میں جمعہ کو انتخاب کیا اور مہینوں میں ماہ رمضان کو اور راتوں میں شب قدر کو ۔
بہرحال شب قدر کی فضیلت میں اتناہی کافی ہے کہ خدا کا کلام یعنی قرآن کریم اس رات اللہ کی بہترین اور کاملترین مخلوق حضرت محمد مصطفی (ص) پر نازل ہوا اور خدا نے اس رات کو مبارک قرار دیا۔ اس رات میں فرشتے روح اور جبرائیل کے ساتھ فوج در فوج زمین پر نازل ہوتے ہیں اور مئومنین و مؤمنات پر سلام و تحیت پیش کرتے ہیں ۔