اردو
Monday 23rd of December 2024
0
نفر 0

ماہ رمضان میں سحری کے اعمال اوردعائیں

ماہ رمضان میں سحری کے اعمال اوردعائیں

ماخوذ ازکتاب مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو)
تألیف : شیخ عباس بن محمد رضا قمی
تر جمہ: ہئیت علمی مؤسسہ امام المنتظر (عج)


ماہ رمضان میں سحری کے اعمال اور وہ چند امور ہیں
﴿۱﴾ سحری کھانا، سحری کھانا ترک نہ کرے ۔ اگرچہ اس میں ایک کھجور اور ایک گھونٹ پانی ہی کیوں نہ ہو اور سحری کے وقت کی بہترین خوارک ستو ہے ، جس میں کھجور کا سفوف ملا ہو اور روایت ہوئی ہے کہ خدا وند عالم اور ملائکہ درود بھیجتے ہیں ان پر جو استغفار کرتے ہیں سحری کے وقت اور سحری کھاتے ہیں

﴿۲﴾ سحری کے وقت سورہ ’’ انا انزلناہ ‘‘ پڑھے روایت میں آیا ہے جو شخص سحری وافطاری اوران وقتوں کے درمیان اس سورے کی تلاوت کرے تو اس کے لئے اس شخص جتنا ثواب ہے جو راہ خدا میں زخم کھائے اور جان قربان کر دے

﴿۳﴾ سحری کے وقت یہ عظیم القدر دعا پڑھے جو امام علی رضا-سے منقول ہے آپ (ع) نے فرمایا کہ یہ وہی دعا ہے جسے امام محمد باقر - سحری کے وقت پڑھتے تھے اور وہ دعا یہ ہے :
اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَلُکَ مِنْ بَہائِکَ بِٲَبْہاھُ وَکُلُّ بَہائِکَ بَھِیٌّ، اَللّٰھُمَّ إنِّی
اے معبود! میں سوال کرتا ہوں تجھ سے تیری روشنی میں سے جو روشن تر ہے جبکہ تیری تمام روشنی بڑی بھر پور روشنی ہے اے معبود ! میں
ٲَسْٲَلُکَ بِبَہائِکَ کُلِّہِ ۔ اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَ لُکَ مِنْ جَمالِکَ بِٲَجْمَلِہِ وَکُلُّ جَمالِکَ
تجھ سے تیری تمام روشنی کے ذریعے سوال کرتا ہوں اے معبود ! میں سوال کرتا ہوں تجھ سے تیرے جمال میں سے جو بہت زیبا ہے اور
جَمِیلٌ، اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَ لُکَ بِجَمالِکَ کُلِّہِ ۔ اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَ لُکَ مِنْ جَلالِکَ
تیرا سارا جمال زیبا ہے اے معبود! میں تجھ سے تیرے سارے جمال کے ذریعے سوال کرتا ہوں اے معبود! میں سوال کرتا ہوں تجھ
بِٲَجَلِّہِ وَکُلُّ جَلالِکَ جَلِیلٌ، اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَ لُکَ بِجَلالِکَ کُلِّہِ
سے تیرے جلال میں سے اسکی پوری جلالت کیساتھ اور تیرا سارا جلال پُر جلالت ہے اے معبود! میںتجھ سے تیرے پورے جلال کے ذریعے سوال کرتا ہوں
اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَ لُکَ مِنْ عَظَمَتِکَ بِٲَعْظَمِہا وَکُلُّ عَظَمَتِکَ عَظِیمَۃٌ
اے معبود ! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں تیری عظمت کے ذریعے جو بڑی ہی عظیم ہے اور تیری تمام عظمتیں بڑی ہی عظیم ہیں۔
اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَ لُکَ بِعَظَمَتِکَ کُلِّہا ۔ اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَ لُکَ مِنْ نُورِکَ بِٲَنْوَرِھِ وَکُلُّ
اے معبود! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں تیری عظمت کے واسطے اے معبود! میں تجھ سے سوال کرتا ہوںتیرے نور کے پُر نور ہونے سے
نُورِکَ نَیِّرٌ، اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَ لُکَ بِنُورِکَ کُلِّہِ ۔ اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَ لُکَ
اور تیرا سارا نور تاباں ہے اے معبود! میں سوال کرتا ہوںتجھ سے بواسطہ تیرے تمام نور کے اے معبود! میں سوال کرتا ہوں تجھ سے
مِنْ رَحْمَتِکَ بِٲَوْسَعِہا وَکُلُّ رَحْمَتِکَ واسِعَۃٌ، اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَلُکَ بِرَحْمَتِکَ
تیری رحمت میں سے اس کی وسعتوں کے ساتھ اور تیری ساری رحمت وسیع ہے اے معبود! میں سوال کرتا ہوں تجھ سے بواسطہ تیری
کُلِّہا ۔ اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَ لُکَ مِنْ کَلِماتِکَ بِٲَ تَمِّہا وَکُلُّ کَلِماتِکَ تامَّۃٌ،
تمام رحمت کے اے معبود! میں سوال کرتا ہوں تجھ سے تیرے کلمات میں سے جو کامل تر ہیں اور تیرے تمام کلمات کامل تر ہیں
اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَ لُکَ بِکَلِماتِکَ کُلِّہا ۔ اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَ لُکَ مِنْ کَمالِکَ
اے معبود! میں تجھ سے تیرے تمامی کلمات کے ذریعے سوال کرتا ہوں اے معبود! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں تیرے کمال میں سے
بِٲَکْمَلِہِ وَکُلُّ کَمالِکَ کامِلٌ، اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَ لُکَ بِکَمالِکَ کُلِّہِ ۔ اَللّٰھُمَّ إنِّی
جو بہت کامل ہے اور تیرا ہر کمال ہی کامل تر ہے اے معبود! میں تجھ سے تیرے تمامی کمال کے ذریعے سوال کرتا ہوں اے معبود ! میں
ٲَسْٲَلُکَ مِنْ ٲَسْمائِکَ بِٲَکْبَرِہا وَکُلُّ ٲَسْمائِکَ کَبِیرَۃٌ اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَلُکَ بِٲَسْمائِکَ
تجھ سے تیرے ناموں میں سے بڑے نام کے ذریعے سے سوال کرتا ہوں اور تیرے سبھی نام بزرگتر ہیں اے معبود! میں تجھ تیرے
کُلِّہا ۔ اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَ لُکَ مِنْ عِزَّتِکَ بِٲَعَزِّہا وَکُلُّ عِزَّتِکَ
سبھی ناموں کے ذریعے سوال کرتا ہوں اے معبود! میں تجھ سے تیری عزت میں سے بلند تر عزت کے ذریعے سوال کرتا ہوں اور
عَزِیزَۃٌ، اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَ لُکَ بِعِزَّتِکَ کُلِّہا ۔ اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَ لُکَ مِنْ مَشِیئَتِکَ
تیری عزت ہی بلند تر ہے اے معبود ! میں تجھ سے تیری تمامی عزت کے ذریعے سوال کرتا ہوں اے معبود ! میں تجھ سے تیری نافذ
بِٲَمْضاہا وَکُلُّ مَشِیئَتِکَ ماضِیَۃٌ، اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَ لُکَ بِمَشِیئَتِکَ
ہونے والی مرضی کے ذریعے سوال کرتا ہوں اور تیری ہر مرضی نافذ ہونے والی ہے اے معبود ! میں تجھ سے تیری ہر مرضی کے ذریعے
کُلِّہا ۔ اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَ لُکَ مِنْ قُدْرَتِکَ بِالْقُدْرَۃِ الَّتِی اسْتَطَلْتَ بِہا عَلَی کُلِّ شَیْئٍ
سوال کرتا ہوں اے معبود ! میں تجھ سے تیری اس قدرت کے ذریعے سے سوال کرتا ہوں جس سے تو ہر چیز پر تسلط رکھتا ہے
وَکُلُّ قُدْرَتِکَ مُسْتَطِیلَۃٌ، اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَلُکَ بِقُدْرَتِکَ کُلِّہا ۔ اَللّٰھُمَّ إنِّی
اور تیری تمامی قدرت تسلط رکھنے والی ہے اے معبود! میں تجھ سے تیری کلی قدرت کے ذریعے سوال کرتا ہوں۔اے معبود ! میں تجھ
ٲَسْٲَ لُکَ مِنْ عِلْمِکَ بِٲَ نْفَذِھِ وَکُلُّ عِلْمِکَ نافِذٌ، اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَ لُکَ بِعِلْمِکَ
سے تیرے بہت نفوذ کرنے والے علم کے ذریعے سوال کرتا ہوں اور تیرا تمامی علم نافذ تر ہے اے معبود ! میں تجھ سے تیرے سارے
کُلِّہِ ۔ اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَ لُکَ مِنْ قَوْ لِکَ بِٲَرْضاھُ وَکُلُّ قَوْ لِکَ رَضِیٌّ،
ہی علم کے ذریعے سوال کرتا ہوں اے معبود ! میں تجھ سے تیرے قول سے سوال کرتا ہوں جو پسندیدہ تر ہے اور تیرا ہر قول پسندیدہ ہے
اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَلُکَ بِقَوْ لِکَ کُلِّہِ اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَ لُکَ مِنْ مَسائِلِکَ بِٲَحَبِّہا إلَیْکَ
اے معبود ! میں تجھ سے تیرے ہر قول کے ذریعے سوال کرتا ہوں اے معبود ! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں تیرے محبوب تر مسائل سے
وَکُلُّ مَسائِلِکَ إلَیْکَ حَبِیبَۃٌ، اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَ لُکَ بِمَسائِلِکَ کُلِّہا،
کہ وہ سب کے سب تیرے نزدیک محبوب و مطلوب ہیں اے معبود ! میں تجھ سے تیرے تمام مسائل کے ذریعے سوال کرتا ہوں اے
اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَلُکَ مِنْ شَرَفِکَ بِٲَشْرَفِہِ وَکُلُّ شَرَفِکَ شَرِیفٌ، اَللّٰھُمَّ إنِّی
معبود ! میں تجھ سے تیرے شرف میں سے اعلیٰ تر شرف کے ذریعے سوال کرتا ہوں اور تیرا ہر شرف اعلیٰ تر ہے اے معبود! میں تجھ سے
ٲَسْٲَ لُکَ بِشَرَفِکَ کُلِّہِ ۔ اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَ لُکَ مِنْ سُلْطانِکَ بِٲَدْوَمِہِ وَکُلُّ
تیرے تمامی شرف کے ذریعے سوال کرتا ہوں اے معبود ! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں تیری سلطنت سے جو ہمیشہ ہمیشہ کیلئے ہے اور
سُلْطانِکَ دَائِمٌ، اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَ لُکَ بِسُلْطانِکَ کُلِّہِ ۔ اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَ لُکَ مِنْ
تیری سلطنت ہے ہی ہمیشگی والی اے معبود! میں تجھ سے تیری ساری سلطنت کے ذریعے سوال کرتا ہوں اے معبود ! میں تجھ سے
مُلْکِکَ بِٲَفْخَرِھِ وَکُلُّ مُلْکِکَ فاخِرٌ، اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَ لُکَ بِمُلْکِکَ
تیرے پر فخر ملک کے ذریعے سوال کرتا ہوں اور تیرا تمام ملک ہی موجب فخر ہے اے معبود! میں تجھ سے تیرے تمام ملک کے ذریعے
کُلِّہِ ۔ اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَلُکَ مِنْ عُلُوِّکَ بِٲَعْلاھُ وَکُلُّ عُلُوِّکَ عالٍ، اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَ لُکَ
سوال کرتا ہوں اے معبود ! میں تجھ سے تیری بلند تر بلندی کے ذریعے سوال کرتا ہوں اور تیری ہر بلندی بلند تر ہے اے معبود! میں تجھ سے
بِعُلُوِّکَ کُلِّہِ ۔ اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَ لُکَ مِنْ مَنِّکَ بِٲَ قْدَمِہِ وَکُلُّ مَنِّکَ
تیری تمام تر بلندی کے ذریعے سوال کرتا ہوں اے معبود ! میں تجھ سے تیرے احسان کی قدامت کے ذریعے سوال کرتا ہوں اور تیرا
قَدِیمٌ، اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَلُکَ بِمَنِّکَ کُلِّہِ ۔ اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَلُکَ مِنْ آیاتِکَ
ہر احسان قدیم ہے اے معبود ! میں تجھ سے تیرے تمام احسانات کے ذریعے سوال کرتا ہوں اے معبود ! میں تجھ سے تیری آیات
بِٲَکْرَمِہا وَکُلُّ آیاتِکَ کَرِیمَۃٌ، اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَ لُکَ بآیاتِکَ
میں سے بزرگتر آیت کے ذریعے سوال کرتا ہوں اور تیری سبھی آیات بزرگ ہیں اے معبود ! میں تجھ سے تیری تمام آیات کے
کُلِّہا ۔ اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَ لُکَ بِما ٲَ نْتَ فِیہِ مِنَ الشَّٲْنِ وَالْجَبَرُوتِ وَٲَسْٲَ لُکَ بِکُلِّ
ذریعے سوال کرتا ہوں اے معبود ! میں تجھ سے اس کے ذریعے سوال کرتا ہوں جس میں قدرت اور شان کے ساتھ ہے اور میں تجھ
شَٲْنٍ وَحْدَھُ وَجَبَرُوتٍ وَحْدَہا، اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَ لُکَ بِما تُجِیبُنِی بِہِ حِینَ ٲَسْٲَ لُکَ
سے سوال کرتا ہوں ہر نرالی شان اور یکتا بزرگی کے ذریعے اے معبود ! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں اس چیز کے ذریعے
فَٲَجِبْنِی یَا اﷲُ۔
جس سے تو حاجت پوری فرمائے ۔
اس کے بعد اپنی ہر حاجت طلب کرے تاکہ خدائے تعالیٰ اسے بر لائے۔

﴿4﴾دعائے ابو حمزہ ثمالی کو پڑھنا


﴿۵﴾ شیخ نے فرمایا ہے کہ سحری کے وقت یہ دعا بھی پڑھے:

دعا‌ئے سحر یا عُدَتِیْ یَا عُدَّتِی فِی کُرْبَتِی، وَیَا صاحِبِی فِی شِدَّتِی، وَیَا وَ لِیِّی فِی نِعْمَتِی وَیَا غایَتِی
اے وقت مصیبت میری پونجی اے تنگی کے ہنگام میرے ہمدم اے نعمت دینے میں میرے سرپرست اور اے میری رغبت کے مرکز تو
فِی رَغْبَتِی ٲَنْتَ السّاتِرُ عَوْرَتِی وَالْمُؤْمِنُ رَوْعَتِی وَالْمُقِیلُ عَثْرَتِی فَاغْفِرْ لِی خَطِیئَتِی
ہی ہے میری برائی کو چھپانے والا خوف سے امن دینے والا میری خطا سے درگزر کرنے والا پس میرے گناہ بخش دے
اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَ لُکَ خُشُوعَ الْاِیمانِ قَبْلَ خُشُوعِ الذُلِّ فِی النَّارِ، یَا واحِدُ
اے معبود! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں حالت ایمان میں زاری کا اس سے پہلے کہ میں جہنم کی ذلت میں پڑا فریاد کروں اے یگانہ
یَا ٲَحَدُ یَا صَمَدُ یَا مَنْ لَمْ یَلِدْ وَلَمْ یُولَدْ وَلَمْ یَکُنْ لَہُ کُفُواً ٲَحَدٌ، یَا مَنْ یُعْطِی مَنْ
اے یکتا اے بے نیاز اے وہ جس نے نہ جنا اور نہ جنا گیا اور نہ کوئی اس کا ہمسر ہوسکتا ہے اے وہ جو اپنی مہربانی اور رحمت
سَٲَلَہُ تَحَنُّناً مِنْہُ وَرَحْمَۃً، وَیَبْتَدِیَُ بِالْخَیْرِ مَنْ لَمْ یَسْٲَلْہُ تَفَضُّلاً مِنْہُ وَکَرَماً،
سے ہر سائل کو عطا کرتا ہے اور اپنے فضل وکرم سے اس کو بھی بھلائی سے نوازتا ہے جو سوال نہ کرے
بِکَرَمِکَ الدَّائِمِ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَھَبْ لِی رَحْمَۃً واسِعَۃً جامِعَۃً ٲَبْلُغُ
اپنے ہمیشگی والے کرم کے واسطے سے محمد(ص) اور آل محمد(ص) پر رحمت نازل فرما اور مجھ کو ہر پہلو سے کشادہ رحمت سے بہرہ مند فرما کہ جس سے
بِہا خَیْرَ الدُّنْیا وَالاَْخِرَۃِ ۔ اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْتَغْفِرُکَ لِما تُبْتُ إلَیْکَ مِنْہُ ثُمَّ عُدْتُ فِیہِ،
میں دنیا اور آخرت کی بہتری حاصل کرپاؤں اے اللہ! میں اس فعل کی معافی چاہتا ہوں جس سے میں نے تیرے حضور توبہ کی اور
وَٲَسْتَغْفِرُکَ لِکُلِّ خَیْرٍ ٲَرَدْتُ بِہِ وَجْھَکَ فَخالَطَنِی فِیہِ مَا
اور پھر وہی فعل کر گزرا اور میں بخشش چاہتا ہوں اس عمل پر جو میں نے خاص تیرے لیے کرنے کا ارادہ کیا اور پھر اس میں تیرے غیر
لَیْسَ لَکَ ۔ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاعْفُ عَنْ ظُلْمِی وَجُرْمِی بِحِلْمِکَ
کو بھی شامل کرلیا اے معبود! حضرت محمد(ص) اور آل محمد(ص) پر رحمت نازل فرما اور معاف کردے میری بے انصافی اور برائی کو اپنے حلم اور
وَجُودِکَ یَا کَرِیمُ، یَا مَنْ لاَ یَخِیبُ سائِلُہُ، وَلاَ یَنْفَدُ نائِلُہُ، یَا مَنْ عَلا فَلا شَیْئَ
بخشش سے اے مہربان، اے وہ جس کا سائل ناامید نہیں ہوتا اور جس کی عطا کم نہیں ہوتی اے وہ جو بلند ہے جس کے اوپر کوئی چیز
فَوْقَہُ، وَدَنا فَلا شَیْئَ دُونَہُ، صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَارْحَمْنِی یَا فالِقَ الْبَحْرِ
نہیں اور اے قریب جس کے تحت کوئی چیز نہیں حضرت محمد(ص) اور آل محمد(ص) پر رحمت نازل فرما اور رحم فرما مجھ پر اے موسیٰ(ع) کے لیے دریا کو
لِمُوسَی، اللَّیْلَۃَ اللَّیْلَۃَ اللَّیْلَۃَ، السّاعَۃَ السّاعَۃَ السّاعَۃَ ۔ اَللّٰھُمَّ طَہِّرْ قَلْبِی مِنَ
چیر دینے والے رحم کر اسی رات، اسی رات، اسی رات، اسی گھڑی، اسی گھڑی، اسی گھڑی اے معبود! پاک کردے میرے دل کو نفاق
النِّفاقِ، وَعَمَلِی مِنَ الرِّیائِ، وَ لِسانِی مِنَ الکَذِبِ، وَعَیْنِی مِنَ الْخِیانَۃِ، فَ إنَّکَ تَعْلَمُ
سے میرے عمل کو دکھاوے سے میری زبان کو جھوٹ بولنے سے اور میری آنکھ کو بری نظر خیانت سے کیونکہ تو جانتا ہے آنکھوں کی
خائِنَۃَ الْاَعْیُنِ وَمَا تُخْفِی الصُّدُورُ، یَا رَبِّ ہذَا مَقامُ الْعائِذِ بِکَ مِنَ النَّارِ، ہذَا مَقامُ
خیانت اور دل میں پوشیدہ باتوں کو اے پالنے والے یہ ہے جہنم سے تیری پناہ مانگنے والے کا مقام یہ ہے دوزخ سے تیری امان
الْمُسْتَجِیرِ بِکَ مِنَ النَّارِ ہذَا مَقامُ الْمُسْتَغِیثِ بِکَ مِنَ النَّارِ ہذَا مَقامُ الْہارِبِ إلَیْکَ
چاہنے والے کا مقام یہ ہے آگ سے بچنے میں تیری مدد کے طلب گار کا مقام، یہ ہے آگ سے تیری طرف بھاگ
مِنَ النَّارِ ، ہذَا مَقامُ مَنْ یَبُوئُ لَکَ بِخَطِیئَتِہِ، وَیَعْتَرِفُ بِذَ نْبِہِ، وَیَتُوبُ إلی رَبِّہِ
آنے والے کا مقام، یہ خطاؤں کا بار لے کر تیرے پاس آنے والے اپنے گناہوں کا اقرار کرنے والے اور اپنے رب کی طرف لوٹنے والے
ہذَا مَقامُ الْبائِسِ الْفَقِیرِ ہذَا مَقامُ الْخائِفِ الْمُسْتَجِیرِہذَا مَقام الْمَحْزُون
کا مقام، یہ ہے بے چارہ و نادار کامقام یہ ہے ڈرنے والے پناہ لینے والے کا مقام یہ ہے غم کے ستائے ہوئے مصیبت کے مارے ہوئے
الْمَکْرُوبِ، ہذَا مَقامُ الْمَغْمُومِ الْمَھْمُوم ہذَا مَقامُ الْغَرِیبِ الْغَرِیقِ ہذَا مَقامُ الْمُسْتَوْحِشِ
کا مقام، یہ ہے رنجیدہ و پریشان کا مقام، یہ ہے بے کس غرق شدہ کا مقام، یہ ہے ڈرتے کانپتے ہوئے کا مقام، یہ ہے اس کا مقام
الْفَرِقِ، ہذَا مَقامُ مَنْ لاَ یَجِدُ لِذَ نْبِہِ غافِراً غَیْرَکَ، وَلاَ لِضَعْفِہِ مُقَوِیّاً إلاَّ ٲَ نْتَ، وَلاَ
جس کے گناہ کا بخشنے والا تیرے سوا کوئی نہیں نہ تیرے سوا کوئی اس کی کمزوری کو طاقت میں بدلنے والا ہے اور نہ تیرے
لِھَمِّہِ مُفَرِّجاً سِواکَ، یَا اﷲُ یَا کَرِیمُ لاَ تُحْرِقْ وَجْھِی بِالنَّارِ بَعْدَ سُجُودِی لَکَ
سوا کوئی اسکی پریشانی دور کرنیوالا ہے اے اللہ اے کرم کرنیوالے! میرے چہرے کو آگ میں نہ جلا جبکہ میں تیرے آگے سجدہ ریز ہوا
وَتَعْفِیرِی بِغَیرِ مَنٍّ مِنِّی عَلَیْکَ بَلْ لَکَ الْحَمْدُ وَالْمَنُّ وَالتَّفَضُّلُ عَلَیَّ، ارْحَمْ
اور اپنا چہرہ خاک پر رکھا کہ اس میں تجھ پر میرا احسان نہیںبلکہ تیرے لیے حمد ہے اور تیرا ہی مجھ پر فضل و احسان ہے رحم فرما
ٲَیْ رَبِّ ٲَیْ رَبِّ ٲَیْ رَبِّ جب تک سانس نہ ٹوٹے کہے جائے اور پھر کہے:ضَعْفِی، وَقِلَّۃَ
اے پا لنے والے اے پالنے والے اے پالنے والے ..........میرے کمزوری میری بے
حِیلَتِی، وَرِقَّۃَ جِلْدِی، وَتَبَدُّدَ ٲَوْصالِی، وَتَناثُرَ لَحْمِی وَجِسْمِی وَجَسَدِی،
چارگی میرے پوست کی نرمی میرے جوڑوں کے ٹوٹنے اور میرے گوشت میرے بدن اور میرے ڈھانچے کے ٹوٹ گرنے
وَوَحْدَتِی وَوَحْشَتِی فِی قَبْرِی وَجَزَعِی مِنْ صَغِیرِ الْبَلائِ، ٲَسْٲَ لُکَ یَا رَبّ
اور قبر میں میری تنہائی و گبھراہٹ اور چھوٹی سختی پر میری بلبلایت میں مجھ پر رحم فرما اے پالنے والے!
قُرَّۃَ الْعَیْنِ وَالاغْتِباطَ یَوْمَ الْحَسْرَۃِ وَالنَّدامَۃِ، بَیِّضْ وَجْھِی یَا رَبِّ یَوْمَ تَسْوَدُّ
میں افسوس اور شرمندگی کے دن میں تجھ سے خنکی چشم اور قابل رشک ہونے کا سوال کرتا ہوں اے پروردگار! جس دن چہرے سیاہ
الْوُجُوھُ، آمِنِّی مِنَ الْفَزَعِ الْاَکْبَرِ، ٲَسْٲَ لُکَ الْبُشْریٰ یَوْمَ تُقَلَّبُ الْقُلُوبُ
ہوں گے میرا چہرہ روشن فرما مجھے قیامت میں بڑے غم سے امن میں رکھ میں تجھ سے سوال کرتا ہوں کہ جس دن دل اور آنکھیں تہ و
وَالْاَ بْصارُ وَالْبُشْری عِنْدَ فِراقِ الدُّنْیا الْحَمْدُ لِلّٰہِِ الَّذِی ٲَرْجُوھُ عَوْناً لِی فِی حَیاتِی
بالا ہوں مجھے اچھی خبر دے اور دنیا سے جاتے وقت بھی اچھی خبر دے حمد اس خدا کیلئے ہے جس سے زندگی میں مدد کا امیدوار ہوں
وَٲُعِدُّھُ ذُخْراً لِیَوْمِ فاقَتِی ۔ الْحَمْدُ لِلّٰہِِ الَّذِی ٲَدْعُوھُ وَلاَ ٲَدْعُو غَیْرَھُ، وَلَوْ دَعَوْتُ
اور حاجت کے دن وہ میر اسرمایہ ہے حمد اس خدا کے لیے ہے جسے پکارتا ہوں اور اس کے غیر کو نہیں پکارتا اگر اس کے غیر کو پکاروں
غَیْرَھُ لَخَیَّبَ دُعائِی ۔ الْحَمْدُ لِلّٰہِِ الَّذِی ٲَرْجُوھُ وَلاَ ٲَرْجُو غَیْرَھُ، وَلَوْ رَجَوْتُ غَیْرَھُ
تو میری دعا ضائع ہوجائے حمد اس خدا کے لیے ہے جس سے امید رکھتا ہوں اور اس کے غیر سے امید نہیں رکھتا اگر اس کے غیر سے
لاَََخْلَفَ رَجائِی الْحَمْدُ لِلّٰہِِ الْمُنْعِمِ الْمُحْسِنِ الْمُجْمِلِ الْمُفْضِلِ ذِی الْجَلالِ وَالْاِکْرامِ
امید رکھوں تو وہ پوری نہیں ہوگی حمد ہے اللہ کے لیے جو نعمت دینے والا بھلائی کرنے والا سدھارنے والا بڑھانے والا بڑے مرتبے
وَ لِیُّ کُلِّ نِعْمَۃٍ وَصاحِبُ کُلِّ حَسَنَۃٍ وَمُنْتَہیٰ کُلِّ رَغْبَۃٍ، وَقاضِی کُلِّ حاجَۃٍ ۔ اَللّٰھُمَّ
اور بڑی عزت والا ہر نعمت کا مالک ہر اچھائی کا حامل ہر رغبت کی انتہا اور سبھی حاجتیں پوری کرنے والا ہے اے معبود!
صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَارْزُقْنِی الْیَقِینَ وَحُسْنَ الظَّنِّ بِکَ، وَٲَثْبِتْ رَجائَکَ
محمد(ص) وآل محمد(ص) پر رحمت نازل فرما اور مجھ کو توفیق دے کہ تجھ پر یقین اور تیرے بارے میں اچھا گمان رکھوں میرے دل میں
فِی قَلْبِی،وَاقْطَعْ رَجائِی عَمَّنْ سِواکَ حَتَّی لاَ ٲَرْجُوَ غَیْرَکَ وَلاَ ٲَثِقَ إلاَّ بِکَ،
اپنی امید نقش کردے اور سوائے تیرے ہر ایک سے میری امید کٹ جائے یہاں تک کہ تیرے غیر سے امید نہ لگاؤں سوائے تیرے
یَا لَطِیفاً لِما تَشائُ اُلْطُفْ لِی فِی جَمِیعِ ٲَحْوالِی بِما تُحِبُّ
کسی پر بھروسہ نہ کروں اے جس پر چاہے مہربانی کرنے والے مجھ پر مہربانی فرما میرے تمام حالات پر جسے تو پسند کرے اور جس پر تو
وَتَرْضی، یَا رَبِّ إنِّی ضَعِیفٌ عَلَی النَّارِ فَلا تُعَذِّبْنِی بِالنَّارِ، یَا رَبِّ ارْحَمْ دُعائِی
راضی ہو اے پالنے والے میں دوزخ کی آگ سے کمزور ہوں پس تو مجھے آگ کا عذاب نہ دے اے پروردگار! میری دعا میری
وَتَضَرُّعِی وَخَوْفِی وَذُ لِّی وَمَسْکَنَتِی وَتَعْوِیذِی وَتَلْوِیذِی، یَا رَبِّ إنِّی ضَعِیفٌ
فریاد میرے خوف میری پستی میری بے چارگی میری پناہ طلبی اور آستاں بوسی پر رحم فرما اے پالنے والے! میں دنیا کی طلب
عَنْ طَلَبِ الدُّنْیا وَٲَنْتَ واسِعٌ کَرِیمٌ ٲَسْٲَلُکَ یَا رَبِّ بِقُوَّتِکَ عَلَی ذلِکَ وَقُدْرَتِکَ عَلَیْہِ
میں بہت ہی ناتواں ہوں اور تو وسعت والا عطا کرنیوالا ہے میں تجھ سے سوال کرتا ہو ں اے پروردگار کہ تو اس پر حاوی اور اس پر
وَغِناکَ عَنْہُ، وَحاجَتِی إلَیْہِ، ٲَنْ تَرْزُقَنِی فِی عامِی ہذَا، وَشَھْرِی ہذَا، وَیَوْمِی ہذَا،
قابو رکھتا ہے اور تو دنیا سے بے نیاز اور میں اس کی حاجت رکھتا ہوںسوالی ہوں کہ مجھے دے اسی سال میں اسی مہینے میں اور آج کے
وَساعَتِی ہذِھِ رِزْقاً تُغْنِینِی بِہِ عَنْ تَکَلُّفِ مَا فِی ٲَیْدِی النّاسِ مِنْ رِزْقِکَ الْحَلالِ
دن میں اور اسی گھڑی وہ رزق جو مجھے اس سے بے پروا کردے جو دوسرے لوگوں کے ہاتھوں میں ہے اور تو اپنے حلال و پاک
الطَّیِّبِ، ٲَیْ رَبِّ مِنْکَ ٲَطْلُبُ، وَ إلَیْکَ ٲَرْغَبُ، وَ إیّاکَ ٲَرْجُو، وَٲَ نْتَ ٲَھْلُ
رزق میں سے مجھے دے اے پروردگار! تجھ سے مانگتاہوں تیری طرف توجہ کرتا ہوں اور تجھی سے امید رکھتا ہوں کہ تو ہی اس لائق
ذلِکَ لاَ ٲَرْجُو غَیْرَکَ وَلاَ ٲَثِقُ إلاَّ بِکَ یَا ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ، ٲَیْ رَبِّ ظَلَمْتُ
ہے میں تیرے غیر سے امید نہیں رکھتا اور بس تجھ پربھروسہ کرتا ہوں اے سب سے زیادہ رحم والے اے پالنے والے! میں نے اپنے
نَفْسِی فَاغْفِرْ لِی وَارْحَمْنِی وَعافِنِی، یَا سامِعَ کُلِّ صَوْتٍ، وَیَا جامِعَ کُلِّ فَوْتٍ،
آپ پر ظلم کیا پس مجھے بخش دے مجھ پر رحم فرما اور آسائش دے اے سب آوازوں کے سننے والے اے سب مردوں کو اکٹھا کرنے والے
وَیَا بارِیََ النُّفُوسِ بَعْدَ الْمَوْتِ، یَا مَنْ لاَ تَغْشاھُ الظُّلُماتُ، وَلاَ تَشْتَبِہُ عَلَیْہِ
اور موت کے بعد نفسوں کو دوبارہ زندہ کرنے والے اے وہ ذات جسے تاریکیاں ڈھانپ نہیں سکتیں جسے طرح طرح کی
الْاَصْواتُ وَلاَ یَشْغَلُہُ شَیْئٌ عَنْ شَیْئٍ، ٲَعْطِ مُحَمَّداً صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَآلِہِ ٲَفْضَلَ
آوازوں میں غلطی نہیں لگ سکتی اور جسے ایک چیز دوسری سے بے خبر نہیں کرپاتی تو حضرت محمد کو اس سے بہتر انعام دے جس
مَا سَٲَلَکَ، وَٲَ فْضَلَ مَا سُئِلْتَ لَہ، وَٲَ فْضَلَ مَا ٲَ نْتَ مَسْؤُولٌ لَہُ إلی یَوْمِ الْقِیامَۃِ،
کا تجھ سے سوال کیا ہے اس سے بہتر جو تجھ سے مانگا گیا اور اس سے بہتر جس کا تجھ سے سوال ہوسکتا ہے آج سے قیامت کے دن
وَھَبْ لِیَ الْعافِیَۃَ حَتَّی تُھَنِّیَنِی الْمَعِیشَۃَ وَاخْتِمْ لِی بِخَیْرٍ حَتَّی لاَ تَضُرَّنِی الذُّنُوبُ
تک اور مجھے ایسی آسائش دے جس سے میری زندگی خوشگوار ہوجائے اور میرا انجام بخیر فرما تاکہ گناہ مجھے تنگی میں نہ ڈال سکیں
اَللّٰھُمَّ رَضِّنِی بِما قَسَمْتَ لِی حَتَّی لاَ ٲَسْٲَلَ ٲَحَداً شَیْئاً ۔ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ
اے معبود! مجھے اس پر راضی کردے جو تو نے مجھے دیا تا کہ میں کسی سے کوئی چیز مانگنے کو آمادہ نہ ہوں اے معبود! محمد(ص) وآل محمد(ص) پر
وَآلِ مُحَمَّدٍ وَافْتَحْ لِی خَزائِنَ رَحْمَتِکَ ، وَارْحَمْنِی رَحْمَۃً لاَ تُعَذِّبُنِی بَعْدَہا ٲَبَداً فِی
رحمت نازل فرما اور میرے لیے اپنی رحمت کے خزانے کھول دے اور اپنی مہربانی سے مجھ پر رحم فرما کہ اس کے بعد مجھ پر دنیا اور
الدُّنْیا وَ ا لْآخِرَۃِ، وَارْزُقْنِی مِنْ فَضْلِکَ الْواسِعِ رِزْقاً حَلالاً طَیِّباً لاَ تُفْقِرُنِی إلی
آخرت میں کوئی عذاب نہ آئے اور مجھے اپنے کشادہ فضل سے حلال اور پاکیزہ رزق عطا فرما کہ اس کے بعد میں تیرے سوا
ٲَحَدٍ بَعْدَھُ سِواکَ، تَزِیدُنِی بِذلِکَ شُکْراً، وَ إلَیْکَ فاقَۃً وَفَقْراً، وَبِکَ عَمَّنْ سِواکَ
کسی اور کا محتاج نہ رہوںاور مجھے اس پر بہت زیادہ شکر ادا کرنے کی توفیق دے اور اپنا ہی محتاج بنائے رکھ اس میں تیرے غیر سے
غِنیً وَتَعَفُّفاً، یَا مُحْسِنُ یَا مُجْمِلُ یَا مُنْعِمُ یَا مُفْضِلُ یَا مَلِیکُ
بے نیاز اور الگ رہوں اے احسان کرنے والے اے سنوارنے والے اے نعمت دینے والے اے بڑھانے والے اے بادشاہ
یَا مُقْتَدِرُ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاکْفِنِی الْمُھِمَّ کُلَّہُ، وَاقْضِ لِی بِالْحُسْنی،
اے صاحب قدرت محمد(ص) وآل محمد(ص) پر رحمت فرما اور مشکل کاموں میں میری مدد فرما میرے حق میں بہتر حکم جاری کر میرے تمام معاملوں
وَبارِکْ لِی فِی جَمِیعِ ٲُمُورِی وَاقْضِ لِی جَمِیعَ حَوائِجِی ۔ اَللّٰھُمَّ یَسِّرْ لِی مَا ٲَخافُ
میں امن و برکت دے اور میری سبھی ضرورتیں پوری فرماتا رہ اے معبود! جس تنگی سے میں ڈرتا ہوں اس میں
تَعْسِیرَھُ فَ إنَّ تَیْسِیرَ مَا ٲَخافُ تَعْسِیرَھُ عَلَیْکَ سَھْلٌ یَسِیرٌ، وَسَہِّلْ لِی مَا ٲَخافُ
فراخی دینا تجھ پرآسان اور سہل تر ہیاور جس کٹھن سے میں ڈرتا ہوں وہ مجھ پر آسان کردے اور جس تنگی
حُزُونَتَہُ، وَنَفِّسْ عَنِّی مَا ٲَخافُ ضِیقَہُ، وَکُفَّ عَنِّی مَا ٲَخافُ ھَمَّہُ، وَاصْرِفْ عَنِّی
کا مجھے خوف وہ مجھ سے دور فرما جس معاملے میں پریشان ہوں اس میں میری حمایت کر اور جس مصیبت کا مجھے خوف ہے اسے ٹال
مَا ٲَخافُ بَلِیَّتَہُ یَا ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ اَللّٰھُمَّ امْلاََْ قَلْبِی حُبّاً لَکَ، وَخَشْیَۃً مِنْکَ وَتَصْدِیقاً
دے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے اے اللہ! میرے دل کو اپنی محبت اپنے خوف اپنی تصدیق
لَکَ وَ إیماناً بِکَ وَفَرَقاً مِنْکَ وَشَوْقاً إلَیْکَ یَا ذَا الْجَلالِ وَالْاِکْرامِ ۔ اَللّٰھُمَّ إنَّ لَکَ
اپنے ایمان اپنے ڈر اور اپنے شوق سے بھردے اے بڑی شان و عزت والے اے معبود!تیرے جو حقوق ہیں ان کو مجھ پر صدقہ
حُقُوقاً فَتَصَدَّقْ بِہا عَلَیَّ، وَ لِلنَّاسِ قِبَلِی تَبِعاتٌ فَتَحَمَّلْہا عَنِّی، وَقَدْ ٲَوْجَبْتَ لِکُلِّ
کردے لوگوں کے جو حق مجھ پر ہیں ان میں تو میرا ضامن بن جا اور تو نے ہر مہمان کی مدارات کا حکم دے
ضَیْفٍ قِریً وَٲَ نَا ضَیْفُکَ فَاجْعَلْ قِرایَ اللَّیْلَۃَ الْجَنَّۃَ، یَا وَہّابَ الْجَنَّۃِ، یَا وَہّابَ
رکھا ہے جب کہ اس وقت میں تیرا مہمان ہوںاس مہمانی میں آج رات مجھے جنت عطا کرنے والے اے معافی عطا کرنے والے
الْمَغْفِرَۃِ، وَلاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّۃَ إلاَّ بِکَ ۔
اور نہیں کوئی طاقت و قوت مگر وہی جو تجھ سے ہے۔

﴿۶﴾دعائ ادریس(ع) بھی پڑھے کہ جسے شیخ (رح)نے مصباح میں اور سید (رح)نے اقبال میں ذکر کیا ہے۔ پس خواہش مند مومنین ان کتابوں کی طرف رجوع کریں۔



دعا‌ئے سحر یا مفزعی عند کربتی ﴿۷﴾یہ دعا پڑھے کہ جو سحری کی دعاؤں میں سب سے مختصر ہے اور سید کی کتاب اقبال میں ہے وہ دعا یہ ہے:
یَا مَفْزَعِی عِنْدَ کُرْبَتِی، وَیَا غَوْثِی عِنْدَ شِدَّتِی، إلَیْکَ فَزِعْتُ، وَبِکَ اسْتَغَثْتُ،
اے مصیبت میں میری پناہ گاہ اے سختی میں میرے فریادرس ڈرا ہوا تیرے پاس آیا ہوں اور تجھ سے فریاد کرتا ہوں
وَبِکَ لُذْتُ لاَ ٲَ لُوذُ بِسِواکَ، وَلاَ ٲَطْلُبُ الْفَرَجَ إلاَّ مِنْکَ، فَٲَغِثْنِی وَفَرِّجْ عَنِّی، یَا مَنْ
تیری طرف دوڑا ہوں اور تیرے غیر کی پناہ نہیں لیتا تیرے سوا کسی سے کشائش کا طالب نہیں ہوں پس میری فریاد سن اور کشائش عطا
یَقْبَلُ الْیَسِیرَ، وَیَعْفُو عَنِ الْکَثِیرِ، اقْبَلْ مِنِّی الْیَسِیرَ، وَاعْفُ عَنِّی الْکَثِیرَ، إنَّکَ ٲَ نْتَ
کر اے وہ جو تھوڑا عمل قبول کرتا ہے اور بہت سے گناہ معاف کرتا ہے مجھ سے بھی تھوڑا عمل قبول فرما اور بہت سے گناہوں کو معاف
الْغَفُورُ الرَّحِیمُ ۔ اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَ لُکَ إیماناً تُباشِرُ بِہِ قَلْبِی، وَیَقِیناً حَتّی ٲَعْلَمَ ٲَ نَّہُ
کردے بے شک تو ہی بہت بخشنے والا مہربان ہے اے معبود! میں تجھ سے ایسے ایمان کا سوالی ہوں جو میرے دل میں جما رہے اور
لَنْ یُصِیبَنِی إلاَّ مَا کَتَبْتَ لِی، وَرَضِّنِی مِنَ الْعَیْشِ بِما قَسَمْتَ لِی، یَا ٲَرْحَمَ
ایسا یقین کہ جس سے میں یہ سمجھنے لگوں کہ مجھے وہی پہنچے گا جو تو نے میرے لیے لکھا ہے اور مجھے اس زندگی پر شاد رکھ جو تو نے مجھے دی
الرَّاحِمِینَ، یَا عُدَّتِی فِی کُرْبَتِی، وَیَا صاحِبِی فِی شِدَّتِی، وَیَا وَ لِیِّی فِی نِعْمَتِی،
ہے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے اے مصیبت میں میرے سرمایہ اے سختی میں میرے ساتھی اے نعمت میں میرے سرپرست
وَیَا غایَتِی فِی رَغْبَتِی، ٲَ نْتَ السَّاتِرُ عَوْرَتِی، وَالاَْمِنُ رَوْعَتِی، وَالْمُقِیلُ عَثْرَتِی،
اور اے میری چاہت کے مرکز تو میرے عیبوں کا چھپانے والا خوف میں امان دینے والا اور میری غلطیاں معاف کرنے والا ہے
فَاغْفِرْ لِی خَطِیئَتِی، یَا ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ۔
پس میری خطائیں بخش دے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے۔

﴿۸﴾یہ تسبیحات پڑھے جو اقبال میں بھی مذکور ہیں:
سُبْحانَ مَنْ یَعْلَمُ جَوارِحَ الْقُلُوبِ سُبْحانَ مَنْ یُحْصِی عَدَدَ الذُّنُوبِ سُبْحانَ مَنْ
پاک تر ہے وہ جو دلوں کے بھید جانتا ہے پاک تر ہے وہ جو گناہوں کو شمار کرتا ہے پاک تر ہے وہ جس
لاَ یَخْفی عَلَیْہِ خافِیَۃٌ فِی السَّمَاواتِ وَالْاَرَضِینَ سُبْحانَ الرَّبِّ الْوَدُودِ سُبْحانَ
پر آسمانوں اور زمینوں کی پنہائیاں مخفی اور اوجھل نہیں پاک تر ہے محبت کرنے والا پروردگار پاک تر ہے وہ جو تنہا و یکتا ہے پاک تر ہے
الْفَرْدِ الْوِتْرِ سُبْحانَ الْعَظِیمِ الْاَعْظَمِ سُبْحانَ مَنْ لاَ یَعْتَدِی عَلَی ٲَھْلِ مَمْلَکَتِہِ
وہ جو بڑا ہے سب سے بڑا ہے پاک تر ہے وہ جو اپنی حکومت میں رہنے والوں پر زیادتی نہیں کرتا
سُبْحانَ مَنْ لاَ یُؤاخِذُ ٲَھْلَ الْاَرْضِ بِٲَ لْوانِ الْعَذابِ سُبْحانَ الْحَنَّانِ الْمَنَّانِ
پاک تر ہے وہ جو زمین پر رہنے والوں کو طرح طرح کا عذاب نہیں دیتا پاک تر ہے وہ جو محبت والا احسان والا ہے
سُبْحانَ الرَّؤُوفِ الرَّحِیمِ سُبْحانَ الْجَبّارِ الْجَوادِ سُبْحانَ الْکَرِیمِ الْحَلِیمِ
پاک تر ہے وہ جو مہربان رحم والا ہے پاک تر ہے وہ جو غالب تر ہے بہت دینے والا پاک تر ہے وہ جو بزرگی والا بردبار ہے
سُبْحانَ الْبَصِیرِ الْعَلِیمِ سُبْحانَ الْبَصِیرِ الْواسِعِ سُبْحانَ اﷲِ عَلَی إقْبالِ النَّہارِ
پاک تر ہے وہ جو دیکھنے والا جاننے والا ہے پاک تر ہے وہ جو بصیرت و وسعت والا ہے پاک تر ہے اللہ دن کے نکل آنے پر
سُبْحانَ اﷲِ عَلَی إدْبارِ النَّہارِ، سُبْحانَ اﷲِ عَلَی إدْبارِ اللَّیْلِ وَ إقْبالِ النَّہارِ وَلَہُ
پاک تر ہے اللہ دن کے چھپ جانے پر پاک تر ہے اللہ رات کے چلے جانے اور دن کے آجانے پر اسی کے لیے
الْحَمْدُ وَالْمَجْدُ وَالْعَظَمَۃُ وَالْکِبْرِیائُ مَعَ کُلِّ نَفَسٍ وَکُلِّ طَرْفَۃِ عَیْنٍ وَکُلِّ لَمْحَۃٍ سَبَقَ
حمد بزرگی بڑائی اور بلندی ہے ہر سانس کے ساتھ آنکھ جھپکنے کے ساتھ اور ہر گھڑی میں جو اس کے علم میں گزرچکی ہے
فِی عِلْمِہِ، سُبْحانَکَ مِلْئَ مَا ٲَحْصی کِتابُکَ، سُبْحانَکَ زِنَۃَ عَرْشِکَ، سُبْحانَکَ
تیری ذات پاک ہے اس پر جو کچھ تیری کتاب میں شمار کیا گیا ہے تیری ذات پاک ہے تیرے عرش کے وزن کیساتھ تو پاک تر ہے
سُبْحانَکَ سُبْحانَکَ
تو پاک تر ہے تو پاک تر ہے

0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

تحریک حسینی کے تناظر میں امر بالمعروف ونہی عن ...
انبیاء الہی كی حمایت اور ان كی پیروی
امام زمانہ علیہ السلام کے فرامین
امام محمد باقر (ع) کے علمی فیوض
ماہ رجب کی اہم مناسبتیں
روزہ کی اہمیت اور فضیلت کے بارے میں چند احادیث
اسامي قرآن کا تصور
ماہ رجب کےواقعات
نماز کی اذان دنیا میں ہر وقت گونجنے والی آواز
شہید مطہری کے یوم شہادت پر تحریر (حصّہ دوّم )

 
user comment