آیات و روایات سے یہ بات بخوبی واضح ہے کہ روزہ ایک اہم عبادت ہے اور جسکا ثواب بھی بہت زیادہ ہے اور یہ تقوی کے مرحلہ تک پہنچنے کیلۓ ایک ذریعہ ہے۔
{ یا ایّھاالّذین آمنوا کتب علیکم الصّیام کماکتب علی الذین من قبلکم لعلّکم تتقون} سورہ بقرہ،آیۃ83
ترجمہ: اے ایمان لانے والوں روزہ تمہارے اوپر فرض کر دیا گیاہے جس طرح تم سے پہلے لوگوں پر فرض کیۓ گۓ تھے٬تاکہ تم تقوی اختیار کرو ۔
متقین کی کامل ھدایت قرآن سے فائدہ حاصل کرنے سے وابستہ ہے ۔ { الم ذلک کتاب لا ریب فیہ ھدی للمتقین } سورہ بقرہ/2٬1
ترجمہ: یہ وہ کتاب ہے جس میں کوئی شک وشبہ نہیں ہے اور یہ متقین کیلۓ ھدایت ہے ۔
رمضان کے مہینہ کی فضیلت کی وجہ اس مہینہ میں قرآن کا نازل ہونا ہے { شهر رمضان الذی انزل فيه القرآن هدیً للنّاس } سورہ بقرہ/ 185
ماہ رمضان وہ مہینہ ہے جسمیں قرآن نازل ہوا ہے اور یہ لوگوں کیلۓ ھدایت ہے ۔
اسی وجہ سے قرآن اور ماہ مبارک رمضان میں ایک خاص رابطہ پایا جاتا ہے۔ جیسے موسم بھار (بسنت) میں انسان کا مزاج شاداب رہتا ہے اور گل و گیاہ سر سبز و شاداب رہتے ہیں۔ اسی طرح قرآن بھی دلوں کیلۓ موسم بھار کے مانند ہے کہ جس کے پڑھنے حفظ کرنے اور اسکے مطلب کو سمجھنے میں انسان کا دل ہمیشہ ایک خاص شادابی کا احساس کرتا ہے۔
جیسا کہ امام علی (ع) فرماتے ہیں:{ تعلموا کتاب اللہ تبارک و تعالی فانہ احسن الحدیث و ابلغ الموعظہ و تفقھوا فیہ فانہ ربیع القلوب)
کتاب خداوند کو پڑھو کیونکہ اس کا کلام بہت لطیف و خوبصورت ہے اور اس کی نصیحت کامل ہے اور اسے سمجھو کیونکہ وہ دلوں کیلۓ بہار ہے۔ اسی بناء پر قرآن اور رمضان کے مہینہ کا رابطہ آپس میں بہت گہرا ہے ۔
قرآن کو پڑھنے اور اسمیں غور و فکر کر نے کے بعد انسان اس بات پر قدرت رکھتا ہے کہ وہ حیات طیبہ تک پہنچ جاۓ اور شب قدر کو درک کر سکے۔
رسول اکرم (ص) خطبہ شعبانیہ میں فرماتے ہیں : رمضان کے مہینہ میں قرآن کی ایک آیت کی تلاوت کا ثواب اس ثواب کے برابر ہے جو دوسرے مہینوں میں قرآن ختم کرنے سے حاصل ہوتا ہے۔