انسانی دشمن تکفیری دھشتگرد ٹولے داعش کی یلغار میں جہاں عراق کے شہر موصل کے دیگر علمی اور ثقافتی مراکز کو سخت نقصان پہنچا وہاں موصل کی لائبریری بھی شدید نقصان سے دوچار ہوئی۔
۲۰۱۵ میں داعش نے اس لائبریری پر حملہ کر کے ایک لاکھ سے زیادہ قیمتی نسخوں کو نذر آتش کر دیا تھا جو صرف علمی اور ادبی نسخے تھے اور مذہب سے ان کا کوئی تعلق نہیں تھا اور لائبریری کی عمارت کو بھی دھماکوں کے ذریعے گرانے کی کوشش کی۔
داعشی عناصر سے موصل کی آزادی کے بعد اب دھیرے دھیرے اس شہر کو اپنی اصلی حالت میں لانے کی کوشش کی جا رہی ہے اسی دوران عراقی جوان موصل لائبریری کو کتابیں ہدیہ کر کے اس علمی خزانے کو دوبارہ بحال کرنے کی کوشش میں مصروف عمل ہیں۔