اردو
Tuesday 23rd of April 2024
0
نفر 0

اگر کوئی شخص رقوم شرعیہ سھم امام علیہ السلام اور ان اموال سے جن کا مصرف کسی مرجع تقلید کی اجازت سے معین ھوچکا ھے، دینی مدرسہ یا امام بارگاہ بنوائے تو کیا اس شخص کو یہ حق حاصل ھے کہ اس مال کو جو اس نے اپنے ذمہ واجب حقوق شرعیہ کی ادائیگی کے طور پر خرچ کیا ھ

 اگر اس نے مدرسہ وغیرہ کی تاسیس میں اپنے ان اموال کو جن کی ادائیگی رقوم شرعیہ کی صورت میں اس پر واجب تھی ایسے مرجع تقلید کی اجازت اور اپنے ذمہ واجب حقوق کی ادائیگی کی نیت سے خرچ کیا ھے جس کو یہ رقوم شرعیہ دینا واجب تھا تو اس کی واپس لینے کا حق نھیں ھے اور نہ اس میں مالک کی طرح تصرف کرنے کا حق ھے۔


source : http://www.al-hadj.com
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

کیا زوجہ جعفر طیار اسماء بنت عمیس نے آپ کی شہادت ...
جناب موسیٰ (ع) نے دیدارخدا کی درخواست کیوں کی؟
حلالہ کی شرعی حیثیت کیا ہے؟
شیعہ کب وجود میں آئے؟
خمس کا نصف حصہ سادات سے مخصوص ہونا؛ کیا طبقاتی ...
اسلام خواتین کے لئے کن حقوق کا قائل ہے؟
کیا یہ اوامر و نواھی الزامی هوتے ھیں یا ارشادی؟
طالوت كو ن تھے؟
کیا قبور کی تعمیر کرنا اور ان کو آباد کرنا شرک ہے
خدا كی بارگاہ میں مناجات كا كیا فلسفہ ہے؟

 
user comment