
المیادین ٹی وی چینل کے رپورٹر حازم کلاس نے جو یمن جانے والے ایرانی جہاز پر موجود ہیں بتایا ہے کہ جنگ مخالف امریکی اور یورپی شہری بھی اس جہاز پر موجود ہیں۔
یہ جہاز یمن کے مظلوم عوام تک ڈھائی ہزار ٹن انسان دوستانہ امداد پہنچانے کی غرض سے ایران کے ساحلی شہر بندرعباس سے یمن کی جانب روانہ ہوا ہے۔
جرمنی کے جنگ مخالف کارکن، کریسٹوفر ہورٹسل بھی اس جہاز پر سفر کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ان کا مقصد بین الاقوامی اداروں کو یہ اطمینان دلانا ہے کہ یمن کے عوام تک امن پسندانہ اور انسان دوستانہ امداد پہنچائی جارہی ہے۔
ہورٹسیل نے بتایا کہ جہاز میں موجود سامان امدادی نوعیت کا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ امریکہ، یمن پر سعودی عرب کی جارحیت کا حامی ہے اور ہم اس حقیقت کو فاش کرنے اور ناکہ بندی کے خاتمے کے لئے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔
اس ایرانی بحری جہاز پر موجود ایک فرانسیسی امن کارکن نے اس بات پر زور دیا کہ مغربی میڈیا یمن میں ہونے والے واقعات کو چھپانے کی کوشش کررہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ اس ملک میں پیش آنے والے حالات کا قریب سے مشاہدہ کرنا چاہتے ہیں۔
فرانسیسی امن کارکن سیم باژان نے بتایا کہ یمن کی موجودہ صورتحال غزہ کی طرح یا اس سے بھی بدتر ہے۔
source : abna