سرینگر/ انجمن شرعی شیعیان کے سربراہ اور حریت کانفرنس کے سینئر رہنما آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے بھارت کے مختلف جیلوں میں مدت دراز سے مقید کشمیری حریت پسندوں کے تیئں حکومت ہند کے رویہ کو انسانیت و انصاف کے دہرے قتل سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ہند کشمیری حریت پسندوں کی زندگیوں کے خاتمے اور کشمیری قوم کی نسل کشی کو جاری رکھنے کے لئے کئی منصوبوں پر عمل پیرا ہے عدالتی احکامات کو نظر انداز کرتے ہوئے حریت پسندوں کو مدت دراز تک سلاخوں کے پیچھے رکھکر انہیں ذہنی اور جسمانی طور پر ناخیز بنانا اسی چنگیزی پالیسی کی کڑی ہے انہوں نے کہا کہ درجنوں حریت پسندوں کو صرف خفیہ ایجنسیوں کی ایما پر 15اور 20سال سے جیلوں میں نظر بند ہیں جن میں سے کچھ حریت پسندوں کو دکھاوے کے طور پر چند ایام کے لئے براے نام رہا کرکے پھر مقید کیا گیا ہے محمد قاسم فکتو،شوکت احمد خان، غلام قادر بٹ، مظفر احمد ڈار،مصبا ح احمد، نذیر احمد شیخ، انجنیر فاروق احمد، مسرت عالم بٹ، ڈاکٹر شفیع شریعتی، محمد ٹوپیوال، مشتاق الاسلام وغیرہ کی رہائی کا پرزور مطالبہ کرتے ہوئے آغا صاحب نے کہا کہ جیلوں میں حریت پسندوں کی زندگیوں سے کھیل کر بھارت مسلہ کشمیر سے فرار اختیار نہیں کرسکتا۔ حریت کانفرنس کے جنرل سیکریٹری اور ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے سربراہ جناب شبیر احمد شاہ کی مسلسل نظر بندی پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے جموں کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے سربراہ آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے کہا ہے کہ شاہ صاحب کو بلا کسی قانونی جوازیت کے گزشتہ دو ماہ سے پولیس سٹیشن راج باغ میں مقیدرکھ کر ریاستی انتظامیہ بدترین سیاسی انتقام گیری کا مظاہرہ کرکے موصوف کے تحریکی حوصلوں کو متاثر کرنے کی سعی ناکام کررہی ہے ۔ آغا صاحب نے کہا کہ قائدین کو نظر بند کرکے عوامی تحریکوں کا رخ نہیں موڑا جاسکتا ہے اور اس طرح کے بہیمانہ حربوں سے قوموں کو اپنے مستقبل سازی کی تحریک یا شہداءکے عظیم قربانیوں کے تحفظ کے تقاضوں سے دستبردار نہیں کیا جاسکتا۔آغا صاحب نے شبیر احمد شاہ کی بلا جواز نظر بندی کو ختم کرکے انہیں بلا تاخیر رہا کرنے کا مطالبہ دہراتے ہوئے کہا کہ اپنے سیاسی اور نظریاتی حریفوں کو جیلوں میں ٹھونس کر کوئی بھی حکومت حق و حقیقت سے فرار اختیار نہیں کرسکتی۔
source : abna24