اہل کتاب ميں اختلاف کے فيصلے کے وقت توريت اور انجيل کي طرف مراجعہ کي دعوت ديں اور ان موارد پر توجہ رکھيں جو توريت، انجيل اورقرآن ميں مشترک ہيں-
لوگوں کو اہل ذکر دانشمندوں کي طرف مراجعہ کي دعوت ديں اور حقائق اسلام کو روشن کرنے لئے اہل کتاب سے آشنائي کرائيں-
اسلام کے آئين واصول کو قبول کرنے اور پيغمبر اسلام ص کے احترام بجالانے کے لئے اصل ابراہيمي کے قائل ہوں وتاکيد کريں کہ دين محمدي ميں حضرت ابراہيم ع کو ايک ممتاز مقام حاصل ہے اور اس چيز پر توجہ دلائيں کہ حضرت ابراہيم تمام بني اسرائيل کے پيغمبروں کے باپ ہيں جن کے اوپر تمام اديان آسماني کا سلسلہ ختم ہوتا ہے-
اس نکتہ پر تاکيد ہونا چاہيے کہ "اسلام" کا نام حضرت ابراہيم ع کي طرف سے ہے، وہ خود مسلمان اور خدا کے سامنے تسليم محض اور حنيف تھے-
قرآن مجيد نے اہل کتاب کو حضرت محمد ص کي رسالت کو قبول کرنے پر گذشتہ پيغمبروں اور آسماني کتابوں کي بشارت واسطہ سے متعدد بار تاکيد کي ہے ان ميں سے ايک مورد سورہ اعراف ہے جہاں پر خدا حضرت موسيٰ کے سلسلے ميں گفتگو کررہا ہے اور دوسرا مورد سورہ صف ميں ہے-
2- اسلامي معاشرے ميں اتحاد کے نتائج:
يہ نتائج تين اصولوں ميں تحقيق کي قابل ہيں:
1-وہ اصول ، جن کي بنيادقرآن مجيدنے اسلامي معاشرے ميں ڈالي ہے-
2- وہ وسائل جن کے ذريعہ قرآن مجيد اس الٰہي بنياد کي بقا کي ذمہ داري لي ہے اور ان اصول کے تحقّق ، پائيداري اور محافظت کرنے لئے پيغمبر اسلام ص اور لوگوں کو پہنچنوايا ہے-
3- اسلامي معاشرے ميں اتحاد کے آثار اور نتائج-
اس اصل کي مختلف صورتوں ميں تصوير کشي کي جا سکتي ہے-
الف: خدا کي رسي کو مضبوطي سے تھامے ہوئے سب لوگوں کاايک پليٹ فارم پر جمع ہوجانا "اے وہ لوگ جو ايمان لائے خدا سے ڈرو جس طرح خدا سے ڈرنے کا حق ہے، اور نہ مرو مگر يہ کہ (فرمان) خدا کے سامنے تسليم ہونے کے ساتھ اور سب لوگ خدا کي رسي کو پکڑے رہو آپس ميں پھوٹ نہ ڈالو، اپنے اوپر خدا کي نعمتوں کو ياد کرو، جب تم ايک دوسرے کے دشمن تھے اس نے تمھارے دلوں ميں ايک دوسرے کي محبت ڈالي اور اس کي سايہ رحمت سے آپس ميں بھائي بھائي ہوگئے اور تم لوگ آگ کے گڑھے کے دہانے پر کھڑے تھے، اس نے تمھيں اس سے نجات دلائي، اس طرح خدا تمھارے لئے اپني آيات کو بيان کرتا ہے، شايد کہ تم ہدايت پا جاۆ"(القرآن)
ب: غيبي مدد سے دلوں کے درميان الفت ومحبت کا پيدا ہوجانا "اگر وہ چاہيں کہ (صلح کي تجويز) سے دھوکہ ديں تو تيرے لئے بس خدا ہي کافي ہے، وہ وہ ذات جس نے مومنين کے ذريعہ اپني مدد سے تيري نصرت فرمائي اور ان کے دلوں ميں الفت ڈال دي، اگر تو جو کچھ زمين ميں ہے سب خرچ کرديتا تب بھي ان کے دلوں ميں محبت نہيں ڈال سکتا تھا، ليکن خدا نے ان کے درميان الفت برقرار کردي، بے شک وہ عزت والا اور حکيم ہے"(القرآن) ( جاري ہے )
source : tebyan