ہم نے متعدد بار شيطان کي داستان کو پڑھا ہے ليکن کبھي اس بات پر غور نہيں کيا ہے کہ کيسے شيطان سے عبرت حاصل کريں اور اس کے راستے پر چلنےسے کيسے بچيں - ؟
شيطان نے تين غلطياں کيں اور اگر ہم انسانوں ميں سے جو کوئي بھي ان غلطيوں کو انجام دے تو اس کي عاقبت بھي وہي ہو گي جو ابليس کي ہوئي اور وہ درگاہ الہي ميں مسترد کر ديا جاۓ گا ، ہمارا باطني چہرہ شيطاني ہو جاۓ گا اور غيرارادي طور پر ہم شيطان کي فوج کے سپاہي بن جائيں گے اور يوں ہمارا رہبر اور سرپرست ابليس ہو گا -
مثال کے طور پر ہمارے معاشرے ميں يہ تصور عام ہے کہ مرگ ہمسايے کے ليۓ ہے - يعني مصيبت اور تکليف ہمسايے کے ليۓ ہے اور ہم يہ کبھي بھي نہيں سوچتے ہيں کہ ہم خود بھي تو اس مصيبت اور تکليف کا شکار ہو سکتے ہيں - ہميشہ ہم اپنے کاموں اور غلطيوں کو جاري رکھتے ہيں - اصل ميں ہم عبرت حاصل نہيں کرتے اور جب کسي مصيبت ميں پھنس جاتے ہيں پھر ہميں خدا کي ياد آتي ہے -
قرآن مجيد ميں ارشاد باري تعالي ہے کہ
فَاعْتَبِرُوا يَا أُولِي الْأَبْصَارِ
وہ جو اپنے دل کي آنکھ سے ديکھتے ہو ، صرف ظاہري چيزوں کو مت ديکھو - باطن ، علت ، وجوہات ،اس کے اثرات اور عاقبت بھي ديکھو اور سوچو - اس سے عبرت اور نصيحت حاصل کرو اور خطاکاروں کي طرح پھر سے اسي کام کو انجام نہ دو -
اللہ تعالي نے شيطان کي داستان کو قرآن کي بہت ساري آيات مثلا سورہ بقرہ ، اعراف و ----- ميں يوں بيان کيا ہے
source : tebyan