اردو
Friday 22nd of November 2024
0
نفر 0

روزے کي حالت ميں اپني محبت و نصرت کو اللہ کيلئے خالص کرو

اے روزہ دارو! تمہارے دل عيبوں سے تمہارے باطن مکر و فريب سے اور تمہارے بدن آلودگيوں سے پاک ہونے چاہيے- اللہ کے سوا دوسرے خداۆ ں سے بيزاري اختيار کرو اور روزے کي حالت ميں اپني محبت و نصرت کو اللہ کيلئے خالص کرو- ہر وہ چيز ترک کردو جس سے خدا نے ظاہر و باطن ميں روکا ہے خدا وند قہار سے ظاہر و باطن ميں ايسا خوف رکھو جو خوف رکھنے کا حق ہے اور روزے کي حالت ميں اپنا بدن اور روح خدا کے حوالے کردو اور اپنے دل کو صرف اس کي محبت اور ياد کيلئے يکسو کر لو اور اپنے جسم کو ہر اس چيز کيلئے فرمان بردار بناۆ جس کا
روزے کي حالت ميں اپني محبت و نصرت کو اللہ کيلئے خالص کرو

اے روزہ دارو! تمہارے دل عيبوں سے تمہارے باطن مکر و فريب سے اور تمہارے بدن آلودگيوں سے پاک ہونے چاہيے- اللہ کے سوا دوسرے خداۆ ں سے بيزاري اختيار کرو اور روزے کي حالت ميں اپني محبت و نصرت کو اللہ کيلئے خالص کرو- ہر وہ چيز ترک کردو جس سے خدا نے ظاہر و باطن ميں روکا ہے خدا وند قہار سے ظاہر و باطن ميں ايسا خوف رکھو جو خوف رکھنے کا حق ہے اور روزے کي حالت ميں اپنا بدن اور روح خدا کے حوالے کردو اور اپنے دل کو صرف اس کي محبت اور ياد کيلئے يکسو کر لو اور اپنے جسم کو ہر اس چيز کيلئے فرمان بردار بناۆ جس کا خدا نے حکم ديا ہے - اگر تم ان سب چيزوں پر عمل کر لو جو روزے کيلئے مناسب ہيں توپھر تم نے خدا کي فرمائشوں پر عمل کيا ہے اور جن چيزوں کا ميں نے تذکرہ کيا ہے اگر ان ميں سے کچھ کم کر دوگے تو تمہارے ثواب اور فضيلت ميں کمي آجائے گي - بے شک ميرے والد بزرگوار نے فرماياکہ:رسول اللہ نے سنا کہ ايک عورت بحالت روزہ اپني کنيز کو گالياں دے رہي ہے تو حضرت نے کھانا منگوايا اور اس عورت سے کہا کہ يہ کھانا کھا لو - اس نے عرض کي کہ ميں روزے سے ہوں آنحضرت نے فرمايا کہ يہ کس طرح کا روزہ ہے جبکہ تونے اپني کنيز کو گالياں دي ہيں - روزہ محض کھانے پينے سے رکنے ہي کا نام نہيں بلکہ حق تعاليٰ نے تو روزے کو تمام قبيح کاموں يعني بد کرداري و بد گفتاري وغيرہ سے محفوظ قرار ديا ہے پس اصل و حقيقي روزے دار بہت کم اور بھوکے پياسے رہنے والے بہت زيادہ ہيں امير المۆمنين (ع) نے فرمايا کہ کتنے ہي روزہ دار ہيں کہ جن کے لئے اس ميں بھوکا پياسا رہنے کے سوا کچھ نہيں اور کتنے ہي عبادت گزار ہيں کہ جن کا حصہ ان ميں سوائے بدن کي زحمت اور تھکن کے کچھ نہيں ہے - کيا کہنا اس عقل مند کي ننيد کا جو جاہل کي بيداري سے بہتر ہے اور کيا کہنا اس صاحب فراست کا جس کا روزے سے نہ ہونا روزداروں سے بہتر ہے جابر بن يزيد نے امام محمد باقر (ع) سے روايت کي ہے کہ رسول اللہ نے جابر ابن عبد اللہ سے فرمايا: اے جابر! يہ رمضان مبارک کا مہينہ ہے ، جو شخص اس کے دنوں ميں روزہ رکھے اور اس کي راتوں کے کچھ حصے ميں عبادت کرے- اپنے شکم اور شرمگاہ کو حرام سے بچائے رکھے اپني زبان کو روکے رکھے تو وہ شخص گناہوں سے اس طرح باہر آئے گا جيسے يہ مہينہ جلدي ختم ہو گيا ہے - جناب جابر  نے عرض کي يا رسول اللہ! آپ نے بہت اچھي حديث فرمائي ہے ، آپ نے فرمايا وہ شرطيں کتني سخت ہيں جو ميں نے روزے کيلئے بيان کي ہيں - مختصر يہ کہ اس ماہ مبارک کے اعمال دو مطالب اور ايک خاتمہ ميں ذکر کيئے جائيں گے -


source : tebyan
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

امام علی کا مرتبہ شہیدمطہری کی نظرمیں
علم کا مقام
وحی کی حقیقت اور اہمیت
امام خمینی معاصر تاریخ کا مردِ مجاہد
خدا کا غضب کن کے لیۓ
علم کا مقام
انساني اخلاق کي درستي ميں قرآن کا کردار
اہل سنّت بھائیوں کے منابع سے پیغمبر اعظم ﷺکی ...
مياں بيوي کے نازک تعلقات
امام ہادی علیہ السلام اور اعتقادی انحرافات کے ...

 
user comment