وہ تمام چیزیں جن کی انسان کو اپنی مادی ومعنوی زندگی میں ضرورت ہے ان کے اصول قرآن کریم میںبیان کر دئیے گئے ہیں چاہے وہ حکومت چلانے کے قوانین ہوں یا سیاسی مسائل ،دوسری اقوام سے رابطہ کے معاملات ہوں یا باہم زندگی بسر کرنے کے اصول، جنگ و صلح کے مسائل ہوں یا قضاوت اقتصاد کے اصول یا ان کے علاوہ اور کوئی معاملات تمام کے قواعد کلی کو اس طرح بیان کردیا گیا ہے کہ ان پر عمل پیرا ہونے سے ہماری زندگی کی فضا روشن ہو جاتی ہے <ونزلنا علیک الکتاب تبیاناً لکل شیٴ وہدیً ورحمةً وبشریٰ للمسلمین> یعنی ہم نے اس کتاب کو آپ پر نازل کیا جو تمام چیزوں کو بیان کرنے والی ہے اور مسلمانوں کے لئے رحمت، ہدایت اور بشارت ہے ۔
اسی بنا پر ہمارا عقیدہ یہ ہے کہ” اسلام “ ”حکومت وسیاست“سے ہرگز جدا نہیں ہے۔بلکہ مسلمانوں کو فرمان دیتا ہے کہ زمام حکومت کو اپنے ہاتھوں میں سنبھالو اور اس کی مدد سے اسلام کی ارزشوں زندہ کرو اور اسلامی سماج کی اس طرح تربیت کرو کہ عام لوگ قسط و عدل کی راہ پر گامزن ہوجائیں، یہاں تک کہ دوست و دشمن دونوں کے ساتھ عدالت سے کام لیں<یاایہاالذین آمنوا کونوا قوامین بالقسط شہداء لله ولو علیٰ انفسکم اوالوالدین والاقربین > یعنی اے ایمان لانے والو عد ل وانصاف کے ساتھ قیام کرو اور الله کے لئے گواہی دو چاہے وہ گواہی خود تمھارے یا تمھارے والدین کے یا تمھارے اقرباء کے ہی خلاف کیوں نہ ہو"ولا یجر منکم شنئان قوم علیٰ ان لا تعدلوا اعدلوا ہو اقرب للتقویٰ" خبردار کسی گروہ کی دشمنی تم کو اس بات پر آمادہ نہ کردے کہ تم انصاف کو ترک کردو ،انصاف کرو کہ یہی تقویٰ سے قریب تر ہے۔
source : tebyan