اردو
Wednesday 8th of January 2025
0
نفر 0

ہماری زندگی میں صبر اور شکر کی اہمیت

صبر و شکر جیسے اوصاف ایک مومن مسلمان کی نشانی ہوتے ہیں ۔ مومن زندگی کے مشکل سے مشکل حال میں بھی صبر کا دامن اپنے ہاتھ سے نہیں جانے دیتا اور اپنے رب کے بتاۓ ہوۓ اصولوں کے مطابق چلتے ہوۓ اپنے ایمان کی حفاظت کرتا ہے ۔ روز مرّہ پ
ہماری زندگی میں صبر  اور شکر کی اہمیت

صبر و شکر جیسے اوصاف ایک مومن مسلمان کی نشانی ہوتے ہیں ۔ مومن زندگی کے مشکل سے مشکل حال میں بھی صبر کا دامن اپنے ہاتھ سے نہیں جانے دیتا اور اپنے رب کے بتاۓ ہوۓ  اصولوں کے مطابق چلتے ہوۓ اپنے ایمان کی حفاظت کرتا ہے ۔

 روز مرّہ پیش آنے والے حالات خوش گوار بھی ہو سکتے ہیں اور نہایت برے بھی ۔ ان دونوں حالتوں میں ہمیں صبرو شکر  کا رویہ اختیار کرنا چاہیۓ اور کوئی ایسا کام نہیں کرنا چاہیۓ جو ہمارے ایمان کی خرابی کا باعث ہو ۔

 صبر کے لغوی معنی " روکنا "  اور " برداشت کرنا " کے ہیں اور اس کا مفہوم یہی ہے کہ اگر کبھی کسی مسلمان پر مشکل وقت آ جاۓ جس میں اسے پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ جاۓ تو ایسے حالات میں اسے مایوسی کا راستہ نہیں اپنانا چاہیۓ بلکہ اپنے رب  سے وابستہ رہتے ہوۓ امید کی شمع روشن رکھنی چاہیۓ ۔

شکر کے لغوی معنی کسی کے احسان پر اس کی تعریف کرتے ہوۓ اسے دل و زبان سے قبول کرنے کے ہوتے ہیں اور اس پر زبان سے کھلا اظہار بھی ضروری ہوتا ہے ۔ اللہ تعالی نے ہمیں بے شمار نعمتوں سے نوازا ہے اس لیۓ سب سے مستحق ذات جس کے حضور سجدہ بہ ریز ہو  کر ہمیں شکر کرنا چاہیۓ  وہ خدا تعالی کی ذات ہی ہے ۔  ہم  مختلف طریقوں سے شکر ادا کر سکتے ہیں ۔

٭ ایک طریقہ یہ ہے کہ ہم  اپنی زبان سے کلمات تشکر کو ادا کریں ۔

٭ دوسرا طریقہ یہ کہ ہم اپنے دلوں میں اللہ تعالی کی عظمت کو یاد کرکے اس کی اطاعت کا احساس  پیدا کریں ۔

٭  اپنے آپ کو اور اپنی زندگی کو اللہ تعالی کے بتاۓ ہوۓ اصولوں کے مطابق ڈھالتے ہوۓ اللہ تعالی کے احکامات پر عمل کریں ۔


source : tebyan
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

مومن کے احترام کے بارے میں چند باتیں
نماز انسان کو بيدار کرتي ہے
عدت کا فلسفہ
گیارهویں امام : حضرت حسن عسکری علیہ السلام
امامت،آیہ اولی الامر کی روشنی میں
علم و فہم، لطیف لذتیں ہیں جنہیں سب محسوس نہيں ...
حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا-1
عالمی یوم القدس
ولایت تکوینی اور ولایت تشریعی
عدل الٰہی

 
user comment