کلمہ جلالہ اللہ کا احترام کرنا واجب ہے۔ لہذا اللہ کے ناموں (چاہے وہ کسی بھی زبان میں لکھے ہوئے ہوں جیسے خدا، God وغیرہ ) اور قرآن کریم کے الفاظ کو بغیر وضو، غسل یا تیمیم کے چھونا حرام ہے۔ (فرھنگ فقہ، ج۱، ص۴۳۶)
۲: قرآن کریم کے ورق اور الفاظ کو نجس کرنا حرام ہے اور اگر نجس ہو جائے تو اسے فورا پاک کرنا واجب ہے۔( توضیح المسائل مرجع، مسئلہ ۱۳۵)
۳: عین نجس چیز پر قرآن رکھنا جیسے خون یا مردار پر اگر چہ وہ عین نجس خشک ہی کیوں نہ ہو حرام ہے اور اگر قرآن کو عین نجس پر رکھا گیا ہو تو اسے فورا اٹھانا واجب ہے۔ (وہی، مسئلہ ۱۳۷)
۴: اگر قرآن کریم کی جلد نجس ہو جائے تو اس صورت میں اگر قرآن کی بے احترامی سمجھی جاتی ہو تو اسے پاک کرنا واجب ہے۔ (وہی، مسئلہ ۱۳۶)
۵: اگر قرآن کی بے احترامی ہو رہی ہو تو اس کے احترام کو بحال کرنا واجب ہے۔ مثال کے طور پر اگر قرآن سے بچے کھیل رہے ہوں یا اس کے پیج پھاڑ رہے ہوں یا مثلا اگر قرآن کسی کے ہاتھ سے گر جائے تو ضروری ہے کہ اس کے احترام کو بحال کرتے ہوئے اٹھایا جائے اور مناسب مقام پر رکھا جائے۔ ( استفتائات امام خمینی، ج۳، س۳۰۹)
۶: احتیاط واجب یہ ہے کہ قرآن کو کافر کے ہاتھ میں دینے سے پرہیز کیا جائے اور اگر قرآن کافر کے ہاتھ میں ہو تو ممکن ہونے کی صورت میں اس کے ہاتھ سے لے لیا جائے۔ ( توضیح المسائل مراجع، مسئلہ ۱۳۹)۔
source : abna24