بہترين عبادت وہ عبادت ہے جو خالصتا اللہ تعالي کي رضا کے ليۓ کي جاۓ اور اس عبادت ميں خدا کي ذات کے سواء کوئي بھي چيز شامل نہ ہو -
حضرت علامہ طباطبائي فرماتے ہيں کہ
" عبادت اس وقت حقيقي عبادت ہوتي ہے جب عبادت کرنے والے کي عبادت ميں خلوص ہو "
عبادت اس وقت مکمل ہوتي ہے جب انسان اللہ کے سواء کسي بھي دوسري چيز ميں مشغول نہ ہو اور عبادت کے دوران انسان کو صرف خدا کي ذات ميں مگن ہونا چاہيۓ - عبادت گزار کے ليۓ ضروري ہے کہ اپنے عمل ميں خدا تعالي کا کوئي شريک تلاش نہ کرے اور عبادت کے دوران اس کا دل خدا کي ذات کے سواء کسي بھي دوسري طرف متوجہ نہ ہو - انسان کو خدا سے حقيقي محبت کرني چاہيۓ اور اس محبت کا تقاضا يہ ہے کہ اپنے محبوب يعني خدا تعالي کي عبادت کرتے ہوۓ اسے کسي چيز کي اميد يا ڈر ميں مبتلا نہيں ہونا چاہيۓ مثلا وہ اس اميد سے عبادت نہ کرے کہ اسے جنت ملے گي يا اس ڈر سے عبادت نہ کرے کہ اسے جہنم کي آگ ميں دھکيل ديا جاۓ گا - کہنے کا مقصد يہ ہے کہ حقيقي عبادت وہ ہوتي ہے جو کسي اميد اور ڈر سے پاک ہو اور خالص طور پر خدا کي محبت ميں خدا کي رضا حاصل کرنے کے ليۓ کي جاۓ -
عبادت کيا ہے ؟
بعض لوگوں کے نزديک عبادت نماز و ذکر اور دعائيں کرنے کا نام ہے اور بعض اپنے اشعار ميں يوں کہتے ہيں کہ
" عبادت خلق خدا کي خدمت کرنے کے سواء کچھ بھي نہيں ہے "
ان دو خيالات اور نظريات ميں افراط و تفريط پائي جاتي ہے اور ايسا تقريبا ہر جگہ اکثر ہوتا ہے - کوئي امام کي تعريف کرتے ہوۓ اس کي شناخت کو بڑھا چڑھا کر بيان کرتا ہے اور کوئي امام کو ايک عام فرد تصور کرتا ہے - سادہ الفاظ ميں ہم يہ کہہ سکتے ہيں کہ ہر وہ کام جس ميں خدا کا رنگ نظر آۓ اور وہ کام خدا کي رضا کے ليۓ ہو وہ عبادت کے زمرے ميں آتا ہے - خواہ وہ مزدور کا روز مرہ کا کام ہي کيوں نہ ہو - اگر مزدور بھي اپنے کام کو خالص دل سے خدا کي رضا کے ليۓ اور پوري جانفشاني اور نيک نيتي سے انجام دے تو وہ بھي اس کي عبادت ہو گي -
source : tebyan