اردو
Monday 23rd of December 2024
0
نفر 0

نبی (ص) کی وفات کے بعد آپ کی پیاری بیٹی پر مصائب

پيامبر اسلام (ص) كے فراق ميں حضرت زہرا (ص) كا رنج و غم اتنا زيادہ تھا كہ جب بھي پيغمبر اسلام (ص) كي كوئي نشاني ديكھتي گريہ كرنےلگتي تھيں اور بے حال ہوجاتي تھيں . پيغمبر اسلام حضرت محمد (ص) كي رحلت كے بعد مصيبتوں نے حضرت زھرا (ص) كے دل كو سخت رنجيدہ ، ان كي زندگي كو تلخ اور ناقابل تحمل بنا ديا تھا ؟ ايك طرف تو پدر بزرگوار سے اتني محبت تھي كہ ان كي جدائي اور دوري برداشت كرنا ان كے لئے بہت سخت تھا ؟
نبی (ص) کی وفات  کے بعد آپ کی پیاری بیٹی پر مصائب

پيامبر اسلام (ص) كے فراق ميں حضرت زہرا (ص) كا رنج و غم اتنا زيادہ تھا كہ جب بھي پيغمبر اسلام (ص) كي كوئي نشاني ديكھتي گريہ كرنےلگتي تھيں اور بے حال ہوجاتي تھيں .

پيغمبر اسلام حضرت محمد (ص) كي رحلت كے بعد مصيبتوں نے حضرت زھرا (ص) كے دل كو سخت رنجيدہ ، ان كي زندگي كو تلخ اور ناقابل تحمل بنا ديا تھا ؟ ايك طرف تو پدر بزرگوار سے اتني محبت تھي كہ ان كي جدائي اور دوري برداشت كرنا ان كے لئے بہت سخت تھا ؟

دوسري طرف خلافت كے نام پر اٹھنےوالے فتنوں نے حضرت علي عليہ السلام كے حق خلافت كو غصب كركے وجود مطہر حضرت زھرا (ص) كو سخت روحاني و جسماني اذيت پہونچائي ؟

 يہ رنج وغم اور دوسري مصيبتيں باعث ہوئيں كہ حضرت زھرا (ص) پيامبراسلام (ص) كے بعد گريہ و زاري كرتي رہتي تھيں كبھي اپنے بابا رسول خدا (ص) كي قبر مبارك پر زيارت كي غرض سے جاتي تھيں تو وہاں گريہ كرتي تھيں اور كبھي شھداء كي قبروں پر جاتيں تو وہاں گريہ كرتي تھيں اور گھر ميں بھي گريہ و زاري برابر رہتا تھا ؟ چونكہ آپ (ص) كا گريہ مدينہ كے لوگوں كو ناگوار گذرتا تھا اس لئے انھوں نے اعتراض كيا تو حضرت علي عليہ السلام نے قبرستان بقيع ميں ايك چھوٹا سا حجرہ بنا ديا جسكو بيت الحزن كے نام سے ياد كيا جاتا ہے ؟ حضرت زہرا (ص) حسنين عليھم السلام كو ليكروہاں چلي جاتي تھيں اور رات دير تك وہاں گريہ كرتي تھيں ؟ جب شب ہوجاتي تھي تو حضرت علي عليہ السلام جاتے اور حضرت زہرا (ص) كو گھر لاتے ؟ يہاں تك كہ آپ مريض ہوگئيں ؟

پيامبر اسلام (ص) كے فراق ميں حضرت زہرا (ص) كا رنج و غم اتنا زيادہ تھا كہ جب بھي پيغمبر اسلام (ص) كي كوئي نشاني ديكھتي گريہ كرنےلگتي تھيں ؟ اور بے حال ہوجاتي تھيں ؟ بلال جو رسول (ص) كے زمانے ميں مؤذن تھے انھوں ‎نے يہ ارادہ كرليا تھا كہ اب كسي كے لیۓ  اذان نہيں كہوں گا ؟ ايك دن حضرت زھرا (ص) نے كہا كہ ميں پدر بزرگوار كے مؤذن كي آواز سننا چاہتي ہوں ؟

يہ خبر بلال تك پہونچي اور ‌حضرت زہرا (ص) كے احترام ميں اذان كہنے كے لیۓ كھڑے ہوگۓ جيسے ہي بلال نے اللہ اكبر كہا حضرت زہرا (ص) گريہ نہ روك سكيں اور جيسے ہي بلال نے كہا اشھد ان محمدالرسول اللہ حضرت زہرا (ص) نے ايك فرياد بلند كي اور بيہوش ہوگئيں ؟ لوگوں نے بلال سے كہا كہ اذان روك دو۔ رسول (ص) كي بيٹي دنيا سے چلي گئي؟

بلال نے اذان روك دي جب حضرت زہرا (ص) كو ہوش آيا تو كہا بلال آذان كو تمام كرو ؟ بلال نے انكار كيا اور كہا كہ اس آذان نے مجھے ڈرا ديا ہے۔

آپ كي وفات كا وقت قريب آ پہنچا تو آپ نے كنيز كو پاني لانے كا حكم ديا تاكہ غسل كركے نيا لباس پہن ليں كيونكہ بابا سے ملاقات كا وقت بہت قريب تھا ، كنيز نے حكم كي تعميل كي اور آپ نے غسل كركے نيا لباس زيب تن فرمايا اور اپنے بستر پر جا كر رو بقبلہ ہو كر ليٹ گئيں ؟ تھوڑي دير كے بعد آنكھيں بند اورلب خاموش ہوگۓ اور آپ جنت كو سدھار گئيں ۔  انا للہ و انا اليہ راجعون ۔  علي عليہ السلام نے وصيت كے مطابق غسل و كفن ديكر شب كي تاريكي ميں آپكے جسد اطہر كو سپرد خاك كرديا ليكن آپ كي قبر كو پوشيدہ ركھا اور اب تك پوشيدہ ہے اس لیۓ  تاكہ كوئي يہ نہ جان سكے كہ آپ كي قبر كہاں ہے كيونكہ اس وقت كے سياسي افراد فاطمہ (ص) كي قبر كھود كر دوبارہ نماز جنازہ پڑھنے پر كمر بستہ تھے۔ فاطمہ (ص) كي وصيت سے اس وقت اور بعد كو آنے والي تمام نسلوں پر يہ واضح ہوگيا كہ رسول (ص) كي بيٹي فاطمہ (ص) پر ظلم ہوا ہے ، اور فاطمہ (ص) ان ظالم افراد سے مرتے دم تك ناراض رہيں لہذا وہ انتقام دينے كے لیۓ  آمادہ رہيں ۔ 

حضرت فاطمہ (ص ) كي وفات كے بعد علي عليہ السلام تن تنہا رہ گۓ ، علي عليہ السلام نے فاطمہ (ص) كي قبر پر بيٹھ كر دھيمي آواز ميں كچھ كلمات زبان سے دہراۓ  اور پھر پيغمبر اسلام (ص) كي قبر كي طرف رخ كركے ارشاد فرمايا اے رسول خدا (ص) آّ پ نے جو امانت ميرے سپرد كي تھي ميں آپ كو واپس كررہا ہوں ، آقا جوكچھ ہم پہ گذر گئي فاطمہ (ص) سے دريافت كرليجۓ گا ، وہ آپ كو سب كچھ بتا ديں گي ۔

  با الآخر انھيں صدمات كي بنا پر 13 جمادي الاول يا 3 جمادي الثاني 11 ھجري كو يعني رحلت پيغمبر (ص) كے 75 يا 90 دن كے بعد آپكي شہادت واقع ہوئي اور اپنے شيعوں كو ہميشہ كے لیۓ غم زدہ كرديا ۔


source : tebyan
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

تربیت اور تربیت کا مفہوم
قرآن ہدایت دینے والی کتاب
مکروفریب
قرآنِ کریم: جاوداں الٰہی معجزہ
انتظار احادیث کی روشنی میں
اسلام میل جول اور تعلقات کا دین ہے
شعب ابی طالب سے غزہ تک
آخري سفير حق و حقيقت
نماز کی فضیلت رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم ...
غیب پر ایمان

 
user comment