اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ رمضان المبارک اور موسمِ گرما کی آمد!! دنیا کے بعض ممالک میں موسم سخت گرم اور طویل ترین روزے ہوں گے جبکہ کئی خطے ایسے ہیں جہاں روزے کا دورانیہ نہایت مختصر ہو گا۔
عالمی اداروں کے مطابق، شمالی نصف کرہ میں روزے کے اوقات طویل ہوں گے جبکہ جنوبی نصف کرے میں قدرے مختصر ہوں گے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ جن علاقوں میں یومِ صیام کا دورانیہ چھوٹا ہے وہاں موسم قدرے ٹھنڈا بھی ہے۔
گزشتہ برس رمضان کے اوقات 11 سے 22 گھنٹے کے درمیان تھے اور اس سال 10 گھنٹے سے لے کر 21 گھنٹے پر محیط ہوں گے۔
پورے رمضان میں طلوعَ آفتاب اور سورج غروب ہونے کے فرق کی وجہ سے روزے کے اوقات میں چند منٹوں کا فرق نمایاں رہے گا یعنی بعض ممالک میں روزہ بتدریج بڑا اور کچھ علاقوں مختصر ہوتا چلاجائے گا۔
اس سال دنیا کے مختلف ممالک میں طویل روزوں کا دورانیہ کچھ اس طرح ہوگا جن میں اسٹاک ہوم، سویڈن میں روزہ ساڑھے 19 گھنٹے، روس کے شہر ماسکو کو مرکز بنایا جائے تو روزے کا اوسط دورانیہ 19 گھنٹے کا ہوگا، جبکہ لندن ، بیلجیئم اورقازقستان کے شہر استانہ میں روزہ ساڑھے اٹھارہ گھنٹے پر محیط ہوگا۔
جبکہ پاکستان، ایران، چین اور نیویارک میں روزےدار ساڑھے سولہ گھنٹے کا طویل روزہ رکھیں گے، دوسری طرف ٹوکیو، افغانستان اور مراکش میں روزہ 16 گھنٹے طویل ہو گا۔
جبکہ اوسط اور مختصر روزے جن ممالک میں رکھے جائیں گے وہ یہ ہیں: مصر میں روزہ ساڑھے پندرہ گھنٹے جبکہ نئی دہلی، ہانگ کانگ اور بنگلہ دیش کا روزہ پندرہ گھٹے پر محیط ہوگا دوسری جانب مشرق وسطی میں اسی طرح قطر، اومان، بحرین، شام، لبنان اور سعودی عرب میں روزہ اوسطاً پندرہ گھنٹے طویل ہوگا۔
یمن اور ایتھیوپیا کا روزہ 14 گھنٹے، ملائیشیا میں ساڑھے 13 گھنٹے جبکہ برازیل، انگولا اور انڈونیشیا کا روزہ 13 گھنٹے پر ہوگا۔
اس طرح سب سے مختصر روزے زمبابوے میں ساڑھے بارہ گھنٹے، جنوبی افریقہ میں 12 گھنٹے، آسٹریلیا میں روزہ ساڑھے 11گھنٹے جبکہ چلی میں 10 گھنٹے کا ہوگا۔
واضح رہے کہ گرین لینڈ میں روزے کا دورانیہ 21 گھنٹے کا ہوگا جہاں سورج دو بج کر 16 منٹ (اے ایم) پر طلوع اور 11 بج کر 14 منٹ (پی ایم ) پر غروب ہوگا۔
رمضان المبارک اور موسمِ گرما کی آمد!! دنیا کے بعض ممالک میں موسم سخت گرم اور طویل ترین روزے ہوں گے جبکہ کئی خطے ایسے ہیں جہاں روزے کا دورانیہ نہایت مختصر ہو گا۔