آپ(ع) نے فرمايا:''لانّ السّجُودَ ہُو الخضوع للّہ عزّوجل فلا ينبغى أن يكونَ على ما يُۆكَلُ و يُلبس لانّ أَبناء الدُّنيا عَبيد ما يا كلون و يلبسون و الساجدُ فى سُجودہ فى عبادة الله فلا ينبغى أن يَضَعَ جَبہَتَہُ فى سُجودہ على معبود أبناء الدُّنيا الذين اغتَرُّ وا بغرورہا'' كيونكہ سجدہ اللہ تعالى كے سامنے خضوع اور انكسارى ہے اس ليے مناسب نہيں ہے كہ انسان كھانے اور پہننے كى چيزوں پر سجدہ كرے-
كيونكہ دنيا پرست لوگ كھانے اور پہننے والى چيزوںكے بندے ہوتے ہيں- جبكہ وہ شخص جو سجدہ كر رہا ہے سجدہ كى حالت ميں اللہ تعالى كى عبادت ميں مشغول ہے پس مناسب نہيں ہے كہ انسان اپنى پيشانى كو سجدہ كى حالت ميں ايسى چيزوں پر ركھے جو دنيا پرستوں كے معبود ہيں اور انكى زرق و برق كے وہ فريفتہ ہيں-
اس كے بعد امام - نے اضافہ فرمايا: '' و السّجودُعلى الارض أفضلُ لانّہ أبلغ للتواضع و الخُضوع للّہ عزوجل''كہ زمين پر سجدہ كرنا افضل ہے كيونكہ يہ اللہ تعالى كے حضور بہتر طور پرخضوع وتواضع اور انكسارى كى علامت ہے-(2)
حوالہ جات :
1) مسند احمد ، ج 3، ص 327و سنن بيہقى جلد 1ص 239-
2)علل الشرائع، جلد 2، ص 341-
source : www.tebyan.net