۲۷ رجب المرجب،یوم مبعث یا روز رسالت رحمت اللعالمین{ص} عالم اسلام،بلکہ عالم انسانیت کو مبارک۔ وہ ہستی جو نہ صرف مسلمان بلکہ ہر انسان کے لیے ایک معلم اخلاق اور رہبر کامل تھاجس کی صداقت و عدالت اور امانت داری کی گواہی دشمن بھی دیتے نظر آتے تھے جسکا اصل پیغام سلامتی اور پیار تھا جو جانور اور نبادات کے حقوق تک کی تاکید کرتے نظرآتے تھے۔
سوال یہ ہے کہ اس عظیم پیکر رحمت و پیغمبر اخلاق کے نام لیوا کسقدر آپ کی سیرت پر عمل پیرا ہیں ؟ کیا اس مجسمہ اخلاق کا نام لیکر بے گناہ انسانوں کو درندگی سے قتل کرنا آپ کے نام کی توہین نہیں ہے ؟ کیا اس پیغبر وحدت کے نام پر مسلمانوں میں فرقہ بندی اس عظیم ہستی کی شان کے خلاف نہیں ؟ کیا اس نمونہ اخلاق کے نام لیواوں کو گالی گلوچ اور کفر بازی کے نعرے زیب دیتا ہے ؟
کیا آپ کا فرمان ہم بھول گیے ہیں کہ " وہ مسلمان نہیں جسکے ہاتھ اور زبان سے اس کا ہمسایہ محفوظ نہیں "
کیا اس امر کی ضرورت نہیں کہ اس موقع پر ہم آپ {ص} کی تعلیمات اور فرمان کا از سر نو غور سے مطالعہ کریں ؟
source : abna