مارا عقیدہ ہے کہ مرنے کے بعد ایک دن تمام انسان زندہ ہوں گے اور ان کے اعمال کے حساب کتاب کے بعد نیک لوگوں کو جنت میں وگناہگاروں کو دوزخ میں بھیج دیا جائے گا اور وہ ہمیشہ وہیں پررہیں گے۔ الله لا اله الا هو لا یجمعنکم الی ٰ یوم القیامة لاریب فیه الله کے علاوہ کوئی معبود نہیں ہے ،یقینا قیامت کے دن، جس میں کوئی شک نہیں ہے، وہ تم سب کو جمع کرے گا ۔
فاما من طغی ٰ وآثر الحیوة الدنی ۔۔ فان الحجیم هی الماوی ۔۔ وامامن خاف مقام ربه ونهی النفس عن الهوی ۔۔ فان الجنة هی الماوی یعنی جس نے سرکشی کی اور دنیا کی زندگی کو اختیار کیا اس کا ٹھکانہ جہنم ہے اور جس نے اپنے رب کے مقام (عدالت) کا خوف پیدا کیا اور اپنے نفس کو خواہشات سے روکا اس کا ٹھکانہ جنت ہے۔
ہمارا عقیدہ ہے کہ یہ دنیا ایک پل ہے جس سے گذرکر انسان آخرت میں پہونچتا ہے۔ یا دوسرے الفاظ میں دنیا آخرت کے لئے تجارت کا بازار ہے یا ایک دیگر تعبیر کے مطابق دنیا آخرت کی کھیتی ہے۔ حضرت علی علیہ السلام دنیا کے بارے میں فرماتے ہیں کہ: ” ان الدنیا دار صدق لمن صدقها ۔۔۔ ودار غنی لمن تزود منها، ودار موعظةلمن اتعظ بها، مسجد احباء الله ومصلی ٰ الملائکةالله ومهبط وحی الله ومتجر اولیاء الله “ یعنی دنیا سچائی کی جگہ ہے، اس کے لئے جو دنیا کے ساتھ سچی رفتار کرے ۔۔۔۔ اور بے نیازی کی جگہ ہے اس کے لئے جو اس سے ذخیرہ کرے ، اور آگاہی و بیدای کی جگہ ہے اس کے لئے جو اس سے نصیحت حاصل کرے ، دنیا دوستان خدا کے لئے مسجد ،ملائکہ کے لئے نماز کی جگہ، الله کی وحی کے نازل ہونے کا مقام اور اولیاء خدا کی تجارت کا مکان ہے۔
source : tebyan