* جس کا کوئی فائدہ نہ ہو اس کی پرستش نہ کرو (بت پرستی سے پرہیز کرو)
*خدا کی تقدیر مغلوب نہیں ہوتی، اس کا ارادہ سرکوب نہیں ہوتا اور اس کی توفیق پر کوئی چیزسبقت حاصل نہیں کرتی.
* میں ہوں مہدی؛ زمانی کا قائم
* ہرگاہ میرا کوئی محب اور دوست میری معرفت کی ساتھ میری زیارت کرے میں روز قیامت اس کی شفاعت کروں گا.
*میں ہوں خدا کے دشمنوں سے انتقام لینے والا
* میں ہوں نبی اکرم (ص) کے اوصیاء میں آخری وصی اور خاتم الاوصیاء.
* بے شک ہم تمہارے حق میں کوتاہی اور قصور نہیں کرتے اور تمہیں بھولتے نہیں؛ پس تمہارے اعمال ایسے ہونے چاہئیں کہ وہ ہماری قربت کا باعث ہوں.
* خدا کی پناہ روشنی کے بعد نابینائی اور ہدایت پانے کے بعد گمراہی سے؛ اور ہلاکت خیز طرز سلوک سے اور نابود کردینے والے فتنوں سے.
* لوگوں کے سامنے خدا کی دوستی کا اظہار کرکے باطن میں اس کی دشمنی مت کرو.
*باطنی نیتیں جسمانی اعمال سے پہلے بارگاہ الہی میں پہنچ جاتی ہیں.
*جو شخص طوس میں میرے والد امام رضا علیہ السلام کی معرفت حاصل کرکے آپ (ع) کی زیارت کرے میں خدا کی بارگاہ میں اس کے لئے جنت کی ضمانت دیتا ہوں.
*چار چیزیں انسان کو امور کی انجام دہی میں مدد دیتی ہیں:
1- صحت و تندرستی
2- بے نیازی اور عدم احتیاج
3- دانشمندی اور دانائی
4- تأیید الہی.
*کمزور او بیچارہ لوگوں پر رحم کرو او ان کو عطا و بخشش دے کر خدا سے اپنی بخشش کی درخواست کرو.
source : tebyan