۔ شبلنجی شافعی (١٢٩٨ھ) کہتے ہیں : : «کانت وفاة ابى محمّد الحسن بن على فی یوم الجمعة لثمان خلون من شهر ربیع الاول سنة ستین ومأتین. وخلّف من الولد ابنه محمّداً... امّه امّ ولد یقال لها نرجس... وکنیته ابوالقاسم. ولقّبه الامامیة بالحجة والمهدى والخلف الصالح والقائم والمنتظر وصاحب الزمان واشهرها المهدى» (٥) ۔ ابی محمد حسن بن علی کی وفات آٹھ ربیع الاول ٢٦٠ ہجری کو جمعہ کے روز ہوئی ، ان کے ایک بیٹے تھے جن کا نام محمد ہے ۔ ان کی والدہ کا نام ام ولد(٦) اور نرجس تھا ۔ ان کی کنیت ابوالقاسم اور القاب حجت، مہدی، خلف صالح ، قائم، منتظر اور صاحب الزمان ہیں اور ان سب میں سب سے زیادہ مشہور مہدی ہے ۔
٦۔ علامہ صلاح الدین خلیل بن ایبک صفدی لکھتے ہیں : «الحجة المنتظر محمّد بن الحسن العسکرى بن على الهادى بن محمّد الجواد بن على الرضا بن موسى الکاظم بن جعفر الصادق بن محمّد الباقر بن زین العابدین على بن الحسین بن على بن ابى طالب رضى الله عنهم، الحجة المنتظر، ثانى الأئمة الإثنى عشر، هذا الذى تزعم الشیعة انّه المنتظر القائم المهدى... ولد نصف شعبان سنة خمس وخمسین ومأتین...» (٧) ۔
حجت منتظر محمد بن حسن بن علی بن محمد بن علی بن موسی بن جعفر بن محمد بن علی بن الحسین بن علی بن ابی طالب (علیہم السلام) شیعوں کے نزدیک بارہویں امام ہیں، شیعوں کے عقیدہ کے مطابق وہ قائم مہدی ہیں ،ان کی ولادت ٢٥٥ ہجری نیمہ شعبان میں جمعہ کے روز ہوئی اور جس وقت آپ کے والد کی رحلت ہوئی اس وقت آپ کی عمر پانچ سال تھی ۔
٧۔ علامہ میر خواند کہتے ہیں : «کانت ولادة الامام المهدى المسمى باسم الرسول(صلى الله علیه وآله) والمکنّى بکنیته بسرّ من رأى فی لیلة النصف من شعبان سنة 255، وکان عمره وقت وفاة ابیه خمس سنین. آتاه الحکمة کما آتاها یحیى صبیاً وجعله فی الطفولیة اماماً، کما جعل عیسى نبیاً» (٨) ۔
حضرت امام مہدی جو رسول اکرم (ص) کے ہم نام ہیں اور ان کی کنیت بھی رسول اکرم کی کنیت ہے ، کی ولادت ٢٥٥ ہجری ، روز نیمہ شعبان شامراء میں ہوئی، ان کے والد کی وفات کے وقت ان کی عمرپانچ سال تھی ۔ خداوند عالم نے اسی عمر میں ان کو حکمت عطا کی ، جس طرح بچپنے میں حضرت عیسی (علیہ السلام) کوعطا کی تھی اوران کو امام قرار دیا ، جس طرح حضرت عیسی (علیہ السلام) کو نبوت عطا کی تھی ۔ ( جاری ہے )
source : tebyan