اردو
Wednesday 6th of November 2024
0
نفر 0

رمضان المبارک کے فضائل

شيخ صدوق(عليہ الرحمہ) نے معتبر سند کيساتھ امام علي رضا (ع)سے اور حضرت نے اپنے آباء طاہرين (ع) کے واسطے سے اميرالمومنين (ع) سے روايت کي ہے کہ آپ نے فرمايا: ايک روز رسول اللہ نے ہميں خطبہ ديتے ہوئے ارشاد فرمايا کہ اے لوگو! تمہاري طرف رحمتوں اور برکتوں والا مہينہ آرہا ہے- جس ميں گناہ معاف ہوتے ہيں- يہ مہينہ خدا کے ہاں سارے مہينوں سے افضل و بہتر ہے- جس کے دن دوسرے مہينوں کے دنوں سے بہتر، جس کي راتيں دوسرے مہينوں کي راتوں سے بہتر
رمضان المبارک کے فضائل

شيخ صدوق(عليہ الرحمہ) نے معتبر سند کيساتھ امام علي رضا (ع)سے اور حضرت نے اپنے آباء طاہرين (ع) کے واسطے سے اميرالمومنين (ع) سے روايت کي ہے کہ آپ نے فرمايا: ايک روز رسول اللہ نے ہميں خطبہ ديتے ہوئے ارشاد فرمايا کہ اے لوگو! تمہاري طرف رحمتوں اور برکتوں والا مہينہ آرہا ہے- جس ميں گناہ معاف ہوتے ہيں- يہ مہينہ خدا کے ہاں سارے مہينوں سے افضل و بہتر ہے- جس کے دن دوسرے مہينوں کے دنوں سے بہتر، جس کي راتيں دوسرے مہينوں کي راتوں سے بہتر اور جس کي گھڑياں دوسرے مہينوں کي گھڑيوں سے بہتر ہيں- يہي وہ مہينہ ہے جس ميں حق تعاليٰ نے تمہيں اپني مہمان نوازي ميں بلايا ہے اور اس مہينے ميں خدا نے تمہيں بزرگي والے لوگوں ميں قرار ديا ہے کہ اس ميں سانس لينا تمہاري تسبيح اور تمہارا سونا عبادت کا درجہ پاتا ہے- اس ميں تمہارے اعمال قبول کيے جاتے اور دعائيں منظور کي جاتي ہيں-پس تم اچھي نيت اور بري باتوں سے دلوں کے پاک کرنے کے ساتھ اس ماہ ميں خدا ئے تعاليٰ سے سوال کرو کہ وہ تم کو اس ماہ کے روزے رکھنے اور اس ميں تلاوتِ قرآن کرنے کي توفيق عطا کرے کيونکہ جو شخص اس بڑائي والے مہينے ميں خدا کي طرف سے بخشش سے محروم رہ گيا وہ بدبخت اور بدانجام ہوگا اس مہينے کي بھوک پياس ميں قيامت والي بھوک پياس کا تصور کرو، اپنے فقيروں اور مسکينوں کو صدقہ دو، بوڑھوں کي تعظيم کرو، چھوٹوں پر رحم کرواور رشتہ داروں کے ساتھ نرمي و مہرباني کرو اپني زبانوں کو ان باتوں سے بچاۆ کہ جو نہ کہني چاہئيں، جن چيزوں کا ديکھنا حلال نہيں ان سے اپني نگاہوں کو بچائے رکھو، جن چيزوں کا سننا تمہارے ليے روا نہيں ان سے اپنے کانوں کو بند رکھو، دوسرے لوگوں کے يتيم بچوں پر رحم کرو تا کہ تمہارے بعد لوگ تمہارے يتيم بچوں پر رحم کريں ،اپنے گناہوں سے توبہ کرو، خدا کي طرف رخ کرو، نمازوں کے بعد اپنے ہاتھ دعا کے ليے اٹھاۆ کہ يہ بہترين اوقات ہيں جن ميں حق تعاليٰ اپنے بندوں کي طرف نظر رحمت فرماتا ہے اور جو بندے اس وقت اس سے مناجات کرتے ہيں وہ انکو جواب ديتا ہے اور جو بندے اسے پکارتے ہيں ان کي پکار پر لبيک کہتا ہے اے لوگو! اس ميں شک نہيں کہ تمہاري جانيں گروي پڑي ہيں- تم خدا سے مغفرت طلب کرکے ان کو چھڑانے کي کوشش کرو- تمہاري کمريں گناہوں کے بوجھ سے دبي ہوئي ہيں تم زيادہ سجدے کرکے ان کا بوجھ ہلکا کرو کيونکہ خدا نے اپني عزت و عظمت کي قسم کھارکھي ہے کہ ا س مہينے ميں نمازيں پڑھنے اور سجدے کرنے والوں کو عذاب نہ دے اور قيامت ميں ان کو جہنم کي آگ کا خوف نہ دلائے اے لوگو! جو شخص اس ماہ ميں کسي مۆمن کا روزہ افطار کرائے تو اسے گناہوں کي بخشش اور ايک غلام کو آزاد کرنے کا ثواب ملے گا-آنحضرت کے اصحاب ميں سے بعض نے عرض کي يا رسول اللہ! ہم سب تو اس عمل کي توفيق نہيں رکھتے تب آپ نے فرمايا کہ تم افطار ميںآ دھي کھجور يا ايک گھونٹ شربت دے کر بھي خود کو آتشِ جہنم سے بچا سکتے ہو- کيونکہ حق تعاليٰ اس کو بھي پورا اجر دے گا جو اس سے کچھ زيادہ دينے کي توفيق نہ رکھتا ہو- اے لوگو! جو شخص اس مہينے ميں اپنے اخلاق درست کرے تو حق تعاليٰ قيامت ميں اس کو پل صراط پر سے با آساني گزاردے گا- جب کہ لوگوں کے پاğ پھسل رہے ہوں گے- جو شخص اس مہينے ميں اپنے غلام اور لونڈي سے تھوڑي خدمت لے تو قيامت ميں خدا اس کا حساب سہولت کے ساتھ لے گا اور جو شخص اس مہينے ميں کسي يتيم کو عزت اور مہرباني کي نظر سے ديکھے تو قيامت ميں خدا اس کو احترام کي نگاہ سے ديکھے گا- جوشخص اس مہينے ميں اپنے رشتہ داروں سے نيکي اور اچھائي کا برتاۆ کرے تو حق تعاليٰ قيامت ميں اس کو اپني رحمت کے ساتھ ملائے رکھے گا اور جو کوئي اپنے قريبي عزيزوں سے بدسلوکي کرے تو خدا روز قيامت اسے اپنے سايہ رحمت سے محروم رکھے گا- جوشخص اس مہينے ميں سنتي نمازيں بجا لائے تو خدا ئے تعاليٰ قيامت کے دن اسے دوزخ سے برائت نامہ عطا کرے گا- اور جو شخص اس ماہ ميں اپني واجب نمازيں ادا کرے توحق تعاليٰ اس کے اعمال کا پلڑا بھاري کردے گا- جبکہ دوسرے لوگوں کے پلڑے ہلکے ہوں گے- جو شخص اس مہينے ميں قرآن پاک کي ايک آيت پڑھے تو خداوند کريم اس کے ليے کسي اور مہينے ميں ختم قرآن کا ثواب لکھے گا، اے لوگو! بے شک اس ماہ ميں جنت کے دروازے کھلے ہوئے ہيں- پس اللہ تعاليٰ سے دعا کرو کہ وہ انہيں تم پر بند نہ کرے- دوزخ کے دروازے اس مہينے ميں بند ہيں- پس خدائے تعاليٰ سے سوال کرو کہ وہ انہيں تم پر نہ کھولے اور شيطانوں کو اس مہينے ميں زنجيروں ميں جکڑ ديا جاتا ہے- پس خدا سے سوال کرو کہ وہ انہيں تم پر مسلط نہ ہونے دے الخ -شيخ صدوق (عليہ الرحمہ)نے روايت کي ہے کہ جب ماہِ رمضان داخل ہوتا تو رسول اللہ تمام غلاموں کو آزاد فرماديتے اسيروں کو رہا کرديتے اور ہر سوالي کو عطا فرماتے تھے-


source : tebyan
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

کلمہ ٴ ”مو لیٰ“ کے معنی کے متعلق بحث
انسان کے مقام ومرتبہ کی عظمت
دین از نظر تشیع
ثوبان کی شخصیت کیسی تھی؟ ان کی شخصیت اور روایتوں ...
روزہ اور تربیت انسانی میں اس کا کردار
قرآن میں مخلوقات الٰہی کی قسمیں
حكومت نہج البلاغہ كی روشنی میں
اسلام اور سیاست
آخری پیغام
قرآن کریم میں گفتگو کے طریقے

 
user comment