کربلا کا واقعہ انساني اور اسلامي تاريخ کا ايک انتہائي المناک ترين باب ہے جہاں ايک طرف تو ظلم کي انتہا ديکھنے کو ملي جبکہ دوسري طرف بہادري اور قرباني کي لازوال مثال رہتي دنيا تک کے انسانوں کے ليۓ قائم ہوئي -
سيد الشہدا امام حسين عليہ السلام نے کربلا کے تپتے ميدان ميں اپني جان کا نذرانہ پيش کرکے پيغمبر اسلام کي سنت کو زندہ کيا- بني اميہ يہ کوشش کر رہے تھے کہ پيغمبر اسلام (ص) کي سنت کو مٹا کر زمانہ جاہليت کے نظام کو رائج کيا جائے- يہ بات امام عليہ السلام کے اس قول سے سمجھ ميں آتي ہے کہ "ميں عيش و آرام کي زندگي بسر کرنے يا فساد پھيلانے کے لئے نہيں جا رہا ہوں- بلکہ ميرا مقصد امت اسلامي کي اصلاح اور اپنے جد پيغمبر اسلام (ص) اور اپنے بابا علي بن ابي طالب کي سنت پر چلنا ہے-"
کربلا کے مرحلہ وار واقعات کا خاکہ دیکھنے کےلیے مندرجہ ذیل تصویر پر کلک کریں
واقع کربلا کے موقع پر رونما ہونے والے واقعات کا
بني اميہ اپنے ظاہري اسلام کے ذريعہ لوگوں کو دھوکہ دے رہے تھے- واقعہ کربلا نے ان کے چہرے پر پڑي ہوئي اسلامي نقاب کوالٹ ديا، تاکہ لوگ ان کے اصلي چہرے کو پہچان سکيں- ساتھ ہي ساتھ اس واقعہ نے انسانوں اور مسلمانوں کو يہ درس بھي ديا کہ انسان کو ہميشہ ہوشيار رہنا چاہئے اور دين کا لبادہ اوڑھے ہوئے فريبکار لوگوں سے دھوکہ نہيں کھانا چاہئے-
source : tebyan