محسن انسانيت حضرت امام حسين عليہ السلام کي ذات اقدس عالم انسانيت کے لئے منبع رشد و ہدايت اور سرچشمہ کردار و عمل ہے- آپ ع نے گناہ آلود معاشرے کو ديني اقدار اور جذبہ حريت کے ذريعے اسلام کے سانچے ميں ڈھالنے کے لئے لہو رنگ جدوجہد کي- آج بھي آپ کي سيرت عاليہ پر عمل پيرا ہوکر پوري دنيا کو اسلام کے پرچم تلے جمع کيا جا سکتا ہے- آپ ص نے امام حسين ع کو اپنے آپ سے اور اپنے آپ کو امام حسين ع سے قرار ديا ہے اس سے واضح ہو جاتا ہے کہ رسول اکرم صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم اور امام حسين عليہ السلام کا تعلق کس قدر راسخ ہے- امام حسين ع کي حيات مبارکہ ميں رسول معظم ص کے اکتساب کا فيض ملتا ہے- آپ ع نے مکتب نبوت اور مکتب ولايت کي تعليم اپنے طاہر و اطہر گھرانے سے حاصل کرکے نبوت و ولايت کے پيروکاروں کو اس انداز ميں پہنچائي کہ آج اگر کوئي مسلمان سيرت محمدي ص اور سيرت علوي ع کا نمونہ ديکھنا چاہے تو اسے امام حسين ع کي ذات و کمالات کا مطالعہ کرنا پڑے گا-
1: پروردگار عالم نے امام حسين (ع) کےليے ايک خصوصي حساب و کتاب رکھا ہے جو کسي نبي يا معصوم کے ليے نہيں رکھا-
کيوں اور کيسے امام حسين (ع) نے اتنا بڑاانعام جيتا ہے؟ اس کا جواب آپ کي زندگي کا مطالعہ کرنے سے معلوم ہو جاتا ہے-
حضرت امام حسين (ع) نہ صرف شيعوں کے دلوں ميں مقام و منزلت رکھتے ہيں بلکہ تمام مذاہب اسلامي اور غير اسلامي آپ کو ايک مرد آزاد کے عنوان سے پہچانتے ہيں-اور آپ کے ليے کچھ خاص خصوصيات کے قائل ہيں- ہم يہاں پر بعض غير اسلامي دانشوروں اور مورخين کے اقوال امام حسين (ع) سلسلے ميں نقل کرتے ہيں:
ع- ل- پويڈ لکھتے ہيں:
"امام حسين (ع) نے يہ درس ديا ہے کہ دنيا ميں بعض دائمي اصول جيسے عدالت، رحم، محبت وغيرہ پائے جاتے ہيں کہ جو قابل تغيير نہيں ہيں- اور اسي طريقے سے جب بھي کوئي برائي رواج پھيل جائے اور انسان اس کے مقابلے ميں قيام کرے تو وہ دنياميں ايک ثابت اصول کي حيثيت اختيار کر لے گا- گذشتہ صديوں ميں کچھ افراد ہميشہ جراءت ،غيرت اور عظمت انساني کو دوست رکھتے رہے ہيں -اور يہي وجہ ہے کہ آزادي اور عدالت، ظلم و فساد کے سامنے نہيں جھکي ہے -امام حسين بھي ان افراد ميں سے ايک تھے جنہوں نے عدالت اور آزادي کو زندہ رکھا- ميں خوشي کا احساس کر رہا ہوں کہ ميں اس دن ان لوگوں کے ساتھ جن کي جانثاري اور فداکاري بے مثال تھي شريک ہوا ہوں اگرچہ 13 سو سال اس تاريخ کو گزر چکے ہيں-
source : tebyan