اردو
Wednesday 6th of November 2024
0
نفر 0

ظہور اور عقول کي ترقي

انسان عقلي پہلو، مساوات اور اخلاق کے سلسلے ميں وسيع راستہ طے کرچکا ہے اور بے شک انسان کي علمي، سائنسي نيز اخلاقي اور انساني حوالے سے ترقي اور پيشرفت ميں انبياء (ع) اور اصول وحي کے آموزگاروں کا کردار بہت ہے؛ اور چونکہ حضرت مہدي (عج) خاتم الاولياء اور آخري سفير (ص) کے آخري ولي ہيں، اسي لئے وہ اپنے ظہور کے زمانے ميں انسانوں کو اخلاق و علم و سائنس و فن اور برابري اور مساوات اور مقام و مرتبت کے لحاظ سے اعلي ترين رتبے تک پہنچا ديں گے-
ظہور اور عقول کي ترقي

انسان عقلي پہلو، مساوات اور اخلاق کے سلسلے ميں وسيع راستہ طے کرچکا ہے اور بے شک انسان کي علمي، سائنسي نيز اخلاقي اور انساني حوالے سے ترقي اور پيشرفت ميں انبياء (ع) اور اصول وحي کے آموزگاروں کا کردار بہت ہے؛ اور چونکہ حضرت مہدي (عج) خاتم الاولياء اور آخري سفير (ص) کے آخري ولي ہيں، اسي لئے وہ اپنے ظہور کے زمانے ميں انسانوں کو اخلاق و علم و سائنس و فن اور برابري اور مساوات اور مقام و مرتبت کے لحاظ سے اعلي ترين رتبے تک پہنچا ديں گے-

امام محمد باقر (ع) نے فرمايا: جب ہمارے قائم (عج) قيام کريں گے بندگان خدا کے سروں پر ہاتھ پھيريں گے اور ان کي عقل کو مرکوز اور يکسو کرديں گے اور ان کي عقلي قوتوں کو کمال تک پہنچائيں گے- (1)

امام مہدي (ع) کي حکومت ميں کئي عوامل ہيں جو اخلاقي برائيوں کي بيخ کني کرتے ہيں اور اور اخلاقي پيشرفت کا سبب بنيں گے؛ ان عوامل ميں سے بعض، کچھ يوں ہيں:

امام حسن (ع) نے فرمايا:

آخرالزمان ميں خدا ايسے لوگوں کو اٹھائے گا جن کي وجہ سے کوئي بھي منحرف و فاسد شخص نہ رہے گا مگر يہ کہ ہدايت پائے گا- (3)   

لوگوں کے ارادے اور ان کي آگہي کا امام (ع) کي حکومت تک پہنچنے ميں اہم کردار ہے کيونکہ وہ عالمي حکومت معرض وجود ميں لانا چاہتے ہيں اور عالمي حکومت کے لئے پہلے سے تيار اور آمادہ اور قابل قدر افرادي قوت کي ضرورت ہے اور اس قوت کو معرض وجود ميں لانے کے لئے افراد معاشرہ کي آگہي کي سطح بلند کرنا اور انہيں فکري و روحي لحاظ سے تيار کرنا پڑتا ہے تا کہ امام زمانہ کے الہي پروگرام پر عملدرآمد ہوسکے-  کيونکہ معجزے کا کردار جزوي ہي ہوگا حقانيت کے اثبات کے لئے ورنہ تو دنيا کا انتظام انساني فطرت اور معمولات کے عين مطابق ہوگا- (4)  

ارشاد رسول (ص):

"تم ميں سب سے زيادہ با ايمان وہ ہے جو سب سے زيادہ صاحب شناخت و معرفت ہو"- (5)

ارشاد امير (ع):

"مہدي (عج) بدکار قاضيوں (ججوں) کو برخاست کريں گے --- ستمگر حکمرانوں کو معزول کريں گے اور زمين کو ہر نادرست اور خائن سے پاک کريں گے"- (6)

 

حوالہ جات:

1- مكيال المكارم، ج 1، ص 144؛ كافي، ج 1، ص 25-   

2- مكارم شيرازي، حكومت جهاني مهدي، ص 276-  

3- حرّ عاملي، اثباة الهداة، ج 3، ص 524-  

4- حكومت جهاني حضرت مهدي، ج 11 ص 82-

5- جامع الاخبار، ص 36-  

6- بحارالانوار، ج 51، ص 120- 


source : tebyan
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

يوٹوپيا اور اسلامي مدينۂ فاضلہ (حصہ دوم)
اسلامی انقلاب، ایران کی ترقی اور پیشرفت کا ضامن: ...
امام محمد باقر علیہ السلام کا عہد
حضرت علی علیہ السلام کی صحابہ پر افضلیت
کلمہ ٴ ”مو لیٰ“ کے معنی کے متعلق بحث
انسان کے مقام ومرتبہ کی عظمت
دین از نظر تشیع
ثوبان کی شخصیت کیسی تھی؟ ان کی شخصیت اور روایتوں ...
روزہ اور تربیت انسانی میں اس کا کردار
قرآن میں مخلوقات الٰہی کی قسمیں

 
user comment