اردو
Monday 23rd of December 2024
0
نفر 0

سجدے کے ليے مناسب چيز

بہرحال مكتب اہلبيت(ع) كے پاس زمين پر سجدہ كے وجوب كے بارے ميں بہت سى ادلّہ ہيں من جملہ پيغمبر اكرم(ص) كى احاديث ، صحابہ كى سيرت جو آئندہ بحث ميں بيان ہوگى اور آئمہ اطہار سے نقل ہونے والى روايات كہ جنہيں ہم عنقريب نقل كريں گے- ہميں تعجب يہ ہے كہ بعض
سجدے کے ليے مناسب چيز

بہرحال مكتب اہلبيت(ع) كے پاس زمين پر سجدہ كے وجوب كے بارے ميں بہت سى ادلّہ ہيں من جملہ پيغمبر اكرم(ص) كى احاديث ، صحابہ كى سيرت جو آئندہ بحث ميں بيان ہوگى اور آئمہ اطہار سے نقل ہونے والى روايات كہ جنہيں ہم عنقريب نقل كريں گے-

 

ہميں تعجب يہ ہے كہ بعض اہلسنت برادران ہمارے اس فتوى كے مقابلے ميں كيوں اسقدر شديد ردّعمل كا مظاہرہ كرتے ہيںاور كبھى اسے بدعت سے تعبير كرتے ہيں حتى بعض اوقات اسے كفر اور بُت پرستى شمار كرتے ہيں-

اگر ہم خود ان كى اپنى كتابوں سے ثابت كرديں كہ رسولخدا(ص) اور انكے اصحاب، زمين پر سجدہ كرتے تھے تو كيا پھر بھى يہ عمل بدعت ہوگا؟

اگر ہم ثابت كرديں كہ آنحضرت(ص) كے بعض اصحاب جيسے جناب جابر ابن عبداللہ انصارى وغيرہ جب شديد گرمى كى وجہ سے پتھر اور ريت گرم ہوجاتى تھى تو وہ كچھ مقدار ريت كو ايك ہاتھ سے دوسرے ہاتھ ميں تبديل كرتے تھے تاكہ كچھ ٹھنڈى ہوجائے اور اس پر سجدہ كيا جا سكے''(1) تو كيا اس صورت ميں جناب جابر ابن عبداللہ كو بت پرست يا بدعت گزار شمار كريں گے؟

پس جو شخص حصير پر سجدہ كرتا ہے يا ترجيح ديتا ہے كہ مسجد الحرام يا مسجد نبوي(ص) كے فرش پر سجدہ كرے تو كيا وہ حصير كى پرستش كرتا ہے يا مسجد كے فرش كى پوجا كرتا ہے؟

كيا ضرورى نہيں ہے كہ يہ برادران اس موضوع پر مشتمل ہمارى ہزاروں فقہى كتابوں ميں سے كم از كم ايك كتاب كا مطالعہ كريں تا كہ انہيں پتہ چل جائے كہ ان ناروا نسبتوں ميں ذرّہ برابر بھى حقيقت كى جھلك نہيں ہے؟

آيا كسى پر بدعت يا كفر و بت پرستى كى تہمت لگنا،كم گناہ ہے اور قيامت كے دن اللہ تعالى اسے آسانى سے معاف كر ديگا؟

اس بات كو جاننے كے ليے كہ كيوں شيعہ زمين پر سجدہ كرتے ہيں، امام صادق - كى اس حديث كى طرف توجہ كافى ہے- ہشام بن حكم نے كہ جو امام كے خصوصى اصحاب ميں سے تھے سوال كيا، كہ كس چيز پر سجدہ كيا جا سكتا ہے اور كسى چيز پر سجدہ كرنا جائز نہيں ہے؟ امام (ع) نے جواب ميں فرمايا'' السجود لا يجوز الا على الارض او ما انبتت الارض الا ما أكل اَو لبس'' كسى چيز پر سجدہ كرنا جائز نہيں ہے مگر صرف زمين پر يا ان چيزوں پر جو زمين سے اگتى ہيں اور كھانے اور پہننے كے كام نہيں آتيں ہشام كہتا ہے ميں نے عرض كى آپ(ع) پر قربان ہوجاۆں اس كى حكمت كيا ہے ؟ ( جاري ہے)

 

 


source : tebyan
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

روزہ کی اہمیت اور فضیلت کے بارے میں چند احادیث
اسامي قرآن کا تصور
ماہ رجب کےواقعات
نماز کی اذان دنیا میں ہر وقت گونجنے والی آواز
شہید مطہری کے یوم شہادت پر تحریر (حصّہ دوّم )
قرآن اور دیگر آسمانی کتابیں
بے فاﺋده آرزو کے اسباب
شیطان اور انسان
سمیہ، عمار یاسر کی والده، اسلام میں اولین شہید ...
"صنائع اللہ " صنائع لنا" صنائع ربّنا " ...

 
user comment