سعودی حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ دھشتگرد ٹولے داعش سے وابستہ ایک گروہ نے مکہ کے ایک علاقت کا محاصرہ کرنے کی کوشش کی جسے سعودی فوج نے ناکام بنا دیا۔
اس رپورٹ کے مطابق، سعودی عرب کی وزارت داخلہ نے اعلان کیا ہے کہ سکیورٹی فورسز دھشتگرد ٹولے داعش سے وابستہ ایک گروہ کا قلع قمع کرنے میں کامیاب ہو گئی ہے۔
سعودی عرب کے سکیورٹی فورسز نے دھشتگردوں کے خلاف کئے گئے اس فوجی آپریشن جسے سعودی میڈیا نے بڑا فوجی آپریشن قرار دیا ہے میں اس دھشتگرد گروہ کا قلع قمع کر دیا ہے جس نے مکہ کے پہاڑی علاقوں کو اپنے محاصرے میں لے لیا تھا۔
یہ فوجی کاروائی جو جنوبی مکہ کے علاقے وادی النعمان میں انجام پائی اس میں چار دھشتگردوں کو ہلاک اور ایک کو گرفتار کیا گیا۔
واضح رہے کہ سعودی عرب مشرق وسطیٰ کے اندر وہ پہلا ملک ہے جو علاقے میں دھشتگردی کو فروغ دینے میں بنیادی کردار ادا کر رہا ہے اور تکفیری فکر کو رائج کر کے جوانوں کے اندر انتہا پسندی کی جذبہ پیدا کرنے میں پیش پیش ہے۔ شام میں حکومت کے خلاف دھشتگرد تربیت کرنا، عراق میں بدامنی پھیلانا، داعش کو جنم دینا اور اس کی کھلے عام حمایت کرنا سعودی عرب کی علاقے میں اہم سرگرمیوں میں شامل ہے۔
حقیقت یہ ہے کہ سعودی عرب کے ذرائع ابلاغ سے اس طرح کی خبروں کا شائع ہونا یا ملک میں اس طرح کے واقعات کا رخ پانا سب سوچی سمجھی سازش کے تحت ہے اور یہ دکھانے کے لیے ہے کہ سعودی عرب دھشتگردی کا مخالف ملک ہے یا دھشتگردوں کا مقابلہ کر رہا ہے۔
source : abna24