سرینگر/ پاکستان میں دہشتگردی کے مکمل صفایا اور تکفیری فکرو نظریات کا نشانہ بننے والی مسلکی اقلیتوں بالخصوص شیعہ اور احناف کے تحفظ کیلئے موثر پالیسی بنانے کے مطالبے کو تسلیم کروانے کیلئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی انتھک جدوجہد کو حق بجانب قرار دیتے ہوئے جموں کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے سربراہ حجة الاسلام والمسلمین آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے مجلس کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے 30 روزہ بھوک کے باوجود حکومت پاکستان کی عدم توجہی پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ علامہ کے مطالبات پُر امن پاکستان کا آئینہ دار ہے۔ آغا صاحب نے کہا کہ حکومت پاکستان کے نیشنل ایکشن پلان کو مزید نتیجہ خیز بنانے کیلئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مطالبات اور تجاویز خلوص نیت پر مبنی ہیں، جن پر حکومت پاکستان کو ہمدردی سے غور کرنا چاہئے۔ آغا صاحب نے نے کہا کہ قیام پاکستان کے قائدا عظم جناب محمد علی جناحؒ کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کیلئے پاکستان کے ارباب اقتدار کو ہر طبقہ ہائے فکر کے عوام کے خدشات و تحفظات کو ملحوظ نظر رکھ کر اُن کے مخلص مطالبات و مشاورت پر سنجیدگی سے غور کرنا چاہئے۔ آغا صاحب نے کہا کہ قیام پاکستان کیلئے برصغیر کے مسلمانوں نے بلا لحاظ مسلک و فرقہ بے مثال قربانیاں پیش کیں تاکہ اُن کیلئے ایک محفوظ مملکت معرض وجود میں آئے، لیکن قائدہ اعظم کے خواب کو چکنا چور کرنے کیلئے پاکستان اور اسلام دشمن قوتوں نے اس خدا داد مملکت میں مسلکی منافرت اور مسلکی انتہا پسندی کے بیج بونے میں کوئی کثر باقی نہ اٹھا رکھی۔مسلکی انتہا پسندی کا سب سے زیادہ شکار پاکستان کا شیعہ فرقہ رہا۔ یہ ایک فطری امر ہے کہ جو طبقہ دہشتگردی کا سب سے زیادہ نشانہ بنتا ہے اُسے اپنے تحفظ و بقا کی فکر دامن گیر رہتی ہے اور اپنے تحفظ کیلئے آواز بلند کرنا اُن کا بنیادی حق ہے۔ حکومت کا فرض منصبی ہے کہ اُن کے تحفظ کیلئے راست اقدامات کریں۔ آغا صاحب نے مجلس وحدت المسلمین کے محب وطن نصب العین اور مجلس کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری سے مکمل یکجہتی کا اعلان کرتے ہوئے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ علامہ کے جائز اور برحق مطالبات پر ہمدردانہ غور کرے اور علامہ کو اپنی بھوک ہڑتال ختم کرنے پر راضی کرے۔
source : abna24