اردو
Sunday 22nd of December 2024
0
نفر 0

حضرت فاطمہ زھرا سلام اللہ علیھا کی چند احادیث

حضرت فاطمہ زھرا سلام اللہ علیھا کی چند احادیث

حدیث(۱)
قالت فاطمة سلام الله علیها : ” ما یصنع الصائم بصیامه اذا لم یصن لسانه و سمعه و بصره و جوارحه “
ترجمہ :
حضرت فاطمہ زھرا (ع) فرماتی ھیں:
” اگر روزہ دار حالت روزہ میں اپنی زبان ، اپنے کان و آنکہ اور دیگر اعضاء کی حفاظت نہ کرے تو اس کا روزہ اس کے لئے فائدہ مند نھیں ھے “۔
حدیث(۲)
قالت فاطمة سلام الله علیها :
” یا ابا الحسن انی لا مستحیی من الٰهی ان اکلف نفسک ما لا تقدر علیه “
ترجمہ :
حضرت فاطمہ زھرا (ع) فرماتی ھیں :
” اے علی مجھے خدا سے شرم آتی ھے کہ آپ سے ایسی چیز کی فرمائش کروں جو آپ کی قدرت سے باھر ھے “۔
حدیث(۳)
قالت فاطمة سلام الله علیها :
” الزم عجلها فان الجنة تحت اقدامها “
ترجمہ :
حضرت فاطمہ زھرا (ع) فرماتی ھیں :
” ماں کے پیروں سے لپٹے رھو اس لئے کہ جنت انھیں کے پیروں کے نیچے ھے “۔
حدیث(۴)
قالت فاطمة سلام الله علیها :
” خیر للنسا ان لا یرین الرجال و لا یراهن الرجال “
ترجمہ :
حضرت فاطمہ زھرا (ع) فرماتی ھیں :
” عورتوں کے لئے خیر و صلاح اس میں ھے کہ نہ تو وہ نا محرم مردوں کو دیکھیں اور نہ نامحرم مرد ان کو دیکھیں “۔
حدیث(۵)
قالت فاطمة سلام الله علیها :
”حبب الٰهی من دنیاکم ثلاث : تلاوة کتاب الله و المنظر فی وجه رسول الله و الانفاق فی سبیل الله “
ترجمہ :
حضرت فاطمہ زھرا (ع) فرماتی ھیں :
” میرے نزدیک تمھاری اس دنیا میں تین چیزیں محبوب ھیں: تلاوت قرآن مجید ، زیارت چھرہ رسول خدا ، اور راہ خدا میں انفاق “۔
حدیث(۶)
قالت فاطمة سلام الله علیها : ” من اصعد الی الله خالص عبادته اهبط الله عزو جل الیه افضل مصلحته “
ترجمہ :
حضرت فاطمہ زھرا (ع) فرماتی ھیں :
” ھر وہ شخص جو اپنے خالصانہ عمل کو خداوند عالم کی بارگاہ میں پیش کرتا ھے خدا بھی اپنی بھترین مصلحت اس کے حق میں قرار دیتا ھے “۔
حدیث(۷)
قالت فاطمة سلام الله علیها :” فی المائدة اثنتا عشرة خصلة یجب علی کل مسلم ان یعرفها اربع فیها فرضو اربع فیها سُنَّة و اربع فیها تاٴدیب:فامّا الفرض فالمعرفة و الرضا والتسمیة و الشکر ،
فاما السنةفالوضو ء قبل الطعام و الجلوس علی الجانب الایسر و الاکل بثلاث اصابع و لعق الاصابع، فامّا التاٴدیب فاکل بما یلیک و تصغیر اللقمة و المضغ الشدید وقلة النظر فی وجوه الناس“
ترجمہ :
حضرت فاطمہ زھرا (ع) فرماتی ھیں :
”آداب دسترخوان میں بارہ چیزیں لازم ھیں ،جن کا علم ھر مسلمان کو ھونا چاھئے۔ ان میں سے چار چیزیں واجب ،چار مستحب اور چار رعایت ِادب کے لئے ھیں۔ وہ چار چیزیں جو لازم ھیں وہ یہ ھیں: معرفت ، خوشنودی، شکر اور بسم اللہ الرحمن الرحیم کہنا ۔ وہ چار چیزیں جو مستحب ھیں وہ یہ ھیں : کھانے سے پھلے وضو کرنا ،بائیں جانب بیٹھنا ،تین انگلیوں سے کھانا اور کھانے کو انگلیوں سے ملانا۔ اور وہ چار چیزیں جو رعایت ِ ادب میں شامل ھیں وہ یہ ھیں: جو بھی سامنے آئے اسے کھانا ، لقمہ چھوٹا ھونا، خوب چبا کر کھانا اور لوگوں کے چھرہ پر زیادہ نگاہ نہ کرنا “۔

حوالہ :
۱۔تحف العقول ص ۹۵۸
۲۔ تحف العقول ص ۹۵۸
۳۔تحف العقول ص ۹۵۸
۴۔ تحف العقول ص ۹۶۰
۵۔ تحف العقول ص۹۶۰
۶۔تحف العقول ص۹۶۰
7۔ تحف العقول ص

0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

ماہ رجب کےواقعات
نماز کی اذان دنیا میں ہر وقت گونجنے والی آواز
شہید مطہری کے یوم شہادت پر تحریر (حصّہ دوّم )
قرآن اور دیگر آسمانی کتابیں
بے فاﺋده آرزو کے اسباب
شیطان اور انسان
سمیہ، عمار یاسر کی والده، اسلام میں اولین شہید ...
"صنائع اللہ " صنائع لنا" صنائع ربّنا " ...
مجلسِ شبِ عاشوره
اولیائے الٰہی کیلئے عزاداری کا فلسفہ کیا ہے؟

 
user comment