اردو
Monday 22nd of July 2024
0
نفر 0

يہ بادِ صبا کون چلاتا ہے

يہ بادِ صبا کون چلاتا ہے، مرا رب گلشن ميں کلي کون کھلاتا ہے، مرا رب مکھي کو بھلا شہد بنانے کا سليقہ تم خود ہي کہو کون سکھاتا ہے، مرا رب برساتا ہے بادل کو اثر خشک زميں پر گل بوٹے کہوں
يہ بادِ صبا کون چلاتا ہے

يہ بادِ صبا کون چلاتا ہے، مرا رب

گلشن ميں کلي کون کھلاتا ہے، مرا رب

مکھي کو بھلا شہد بنانے کا سليقہ

تم خود ہي کہو کون سکھاتا ہے، مرا رب

برساتا ہے بادل کو اثر  خشک زميں پر

گل بوٹے کہوں کون اگاتا ہے، مرا رب

خوشحال کو خوشحال کيا کس نے بتاۆ

غمگين کا غم کون مٹا ہے، مرا رب

مانا کہ سما سکتا نہيں ارض و سما ميں

پر ٹوٹے ہوئے دل ميں سماتا ہے مرا رب

اک پردۂ شب کو گراتا ہے سرِ شام

سورج کا ديا کون جلاتا ہے، مرا رب

صحرا کو مزين وہ بناتا ہے جبل سے

گلشن کو بھي پھولوں سے سجاتا ہے مرا رب

خود کھانے و پينے سے مبرا و منزہ

گو سب کو کھلاتا ہے پلاتا ہے مرا رب

ہے کون جو حاکم ہے بلا شرکتِ غيرے

يہ نظم و نسق کون چلاتا ہے مرا رب

ستّار ہے عاصي کو وہ رسوا نہيں کرتا

بندے کے معائب کو چھپاتا ہے مرا رب

وليوں سے کبھي خالي نہيں رہتي ہے دنيا

اک جائے تو دوجے کو بٹھاتا ہے مرا رب


source : tebyan
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

اْمید ہمارے ایمان کا حصہ ہے۔
اچھے گھر کا پر سکون ماحول
حرمت شراب' قرآن و حدیث کی روشنی میں
عاشق علی میثم تمار کی شہادت نمونہ حق گوئی ہے
لعان
کربلا حافظے کی امانت اور یاداشت کا سرمایہ ہے
یزیدی آمریت – جدید علمانیت بمقابلہ حسینی حقِ ...
دھشتگردی اور اسلام
جھوٹ
نزولِ قرآن اور عظمتوں والی رات…. شبِ قدر

 
user comment