اردو
Friday 15th of November 2024
0
نفر 0

يہ بادِ صبا کون چلاتا ہے

يہ بادِ صبا کون چلاتا ہے، مرا رب گلشن ميں کلي کون کھلاتا ہے، مرا رب مکھي کو بھلا شہد بنانے کا سليقہ تم خود ہي کہو کون سکھاتا ہے، مرا رب برساتا ہے بادل کو اثر خشک زميں پر گل بوٹے کہوں
يہ بادِ صبا کون چلاتا ہے

يہ بادِ صبا کون چلاتا ہے، مرا رب

گلشن ميں کلي کون کھلاتا ہے، مرا رب

مکھي کو بھلا شہد بنانے کا سليقہ

تم خود ہي کہو کون سکھاتا ہے، مرا رب

برساتا ہے بادل کو اثر  خشک زميں پر

گل بوٹے کہوں کون اگاتا ہے، مرا رب

خوشحال کو خوشحال کيا کس نے بتاۆ

غمگين کا غم کون مٹا ہے، مرا رب

مانا کہ سما سکتا نہيں ارض و سما ميں

پر ٹوٹے ہوئے دل ميں سماتا ہے مرا رب

اک پردۂ شب کو گراتا ہے سرِ شام

سورج کا ديا کون جلاتا ہے، مرا رب

صحرا کو مزين وہ بناتا ہے جبل سے

گلشن کو بھي پھولوں سے سجاتا ہے مرا رب

خود کھانے و پينے سے مبرا و منزہ

گو سب کو کھلاتا ہے پلاتا ہے مرا رب

ہے کون جو حاکم ہے بلا شرکتِ غيرے

يہ نظم و نسق کون چلاتا ہے مرا رب

ستّار ہے عاصي کو وہ رسوا نہيں کرتا

بندے کے معائب کو چھپاتا ہے مرا رب

وليوں سے کبھي خالي نہيں رہتي ہے دنيا

اک جائے تو دوجے کو بٹھاتا ہے مرا رب


source : tebyan
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

دعائے رویت ہلال
اصلاح امت اور حضرت علی علیه السلام
یوم القدس کی عالم اسلام میں اہمیت
رمضان المبارک کے سولہویں دن کی دعا
شیعہ ہونے والی ٹونی بلئیر کی سالی لاورن بوتھ
حقیقت عصمت
جلتے ہوئے خيموں سے امام سجاد (ع) کي حفاظت
حدیث ثقلین کی تحقیق(اول)
حضرت ابو الفضل عباس علیہ السلام کا کعبہ کی چھت پر ...
نزول وحی

 
user comment