شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا ہے کہ جنت البقیع ہمیں رسول ؐخدا، ان کی آل پاک ؑ اور اصحاب باوفا کے ساتھ عقیدت اور وابستگی کے اسباب فراہم کرتا ہے، لیکن گذشتہ عرصے سے جنت البقیع اور جنت المعلٰی غم، حزن اور ملال کی عملی تصویر پیش کر رہے ہیں اور مسلمانوں کو اپنی جانب متوجہ کر رہے ہیں۔ یوم جنت البقیع کے موقع پر اپنے پیغام میں علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ اکثر مسلمان شعائر اللہ اور خاصان خدا سے منسوب مقامات کے احترام کے ساتھ ساتھ ان کی شایان شان تعمیر بھی درست سمجھتے ہیں، تاکہ آنے والی نسلیں بھی شعائر اللہ اور خاصان خدا کی ذوات کے ساتھ اپنی وابستگی اور عقیدت کا اظہار کرسکیں۔
علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ خاندان رسالت کی برگزیدہ شخصیات بالخصوص دختر پیغمبر اکرم ؐ حضرت فاطمہ زہرا ؑ کے بے روشنی و بے سایہ مزارات طویل مدت سے امت مسلمہ کی اکثریت کے دل کی چبھن بنے ہوئے ہیں اور اسلام کے اس تاریخی ورثے اور اثاثے کی موجودہ حالت ان کے لئے رنج کا باعث بنی ہوئی ہے، لہذا اختلاف نظر کے باوجود حکمت، دانش اور وقت کی ضرورت کا تقاضا یہ ہے کہ دختر پیغمبر گرامی، اہل بیت ؑ رسول اور دیگر محترم ہستیوں کے مزارات اور قبور کی از سر نو شایان شان تعمیر کی جائے، تاکہ مسلم عوام کے جذبات کی تسکین ہو اور جنت البقیع کی صورت میں تہذیبی آثار اور ثقافتی ورثے کی حفاظت کو یقینی بنا کر مسلمانوں کی یکجہتی اور اتحاد کو مضبوط بنایا جائے۔ سربراہ شیعہ علماء کونسل نے یہ بات زور دے کر کہی کہ جنت البقیع چونکہ عالم اسلام کا مشترکہ سرمایہ ہے اور جنت البقیع کی تعمیر اور حرمت و تقدس کا لحاظ رکھنے کا مطالبہ ایک عرصہ سے اسلامی دنیا کی اکثریت کی طرف سے تسلسل کے ساتھ ہو رہا ہے، اس لئے ذمہ داروں کو چاہیے کہ وہ جنت البقیع کی از سر نو تعمیر کو فوری طور پر یقینی بنائیں اور مسلمانوں کے دلوں میں موجود خلش کا مداوا کریں۔
source : abna