حکومت خدا کا ظھور اور اسباب و حسب و نسب کا خاتمہ
جھان آخرت، وہ مقام ھے جھاں حقائق ظاھر ھوں گے۔ھر شئے پر واضح ھوجائے گا کہ حکومت و سلطنت فقط خدا کی ذات سے مخصوص ھے۔ خلقت خدا پراسقدر خوف و وحشت طاری ھوگی کہ کوئی بھی بلند آواز سے کچھ کھنے کی ھمت نہ کر سکے گا۔ھر شخص کو اپنی فکر ھوگی،نہ باپ کہ بیٹے کی فکر ھوگی نا بیٹے کو باپ کی۔شوھر کو بیوی کا خیال ھوگا نہ بیوی کو شوھر کا۔غرض ھر شخص ایک دوسرے سے بے فکر فقط اپنی نجات کے بارے میں پریشان ھوگا۔حسب اور نسب کی کوئی وقعت نھیں ھوگی۔ذاتی مفادات اور دنیاوی و شیطانی بنیادوں پر قائم کی گئی دوستی ،دشمنی میں تبدیل ھو جائے گی ۔ گذشتہ تقصیروں اور گناھوں پر حسرت اور شرمندگی دلوں پر چھا جائے گی۔
عدالت الٰھی
اسی درمیان عدالت الٰھی تشکیل پائے گی اور تمام بندوں کے اعمال پیش کئے جائیں گے۔ ھر شخص کا نامہٴ اعمال اس کی گردن میں لٹکا ھوا ھوگا ھر فرد کے اعمال اسقدر واضح اور آشکار ھوں گے کہ اصلاً یہ سوال کرنے کی ضرورت پیش نھیں آئے گی کہ دنیا میں کیاکیا تھا؟
اس عظیم الشان عدالت میں انبیاء، فرشتے اور خدا کے منتخب بندے بطور شاھد وگواہ موجود ھوں گے۔ حتی دست و پا اور کھال بھی گواھی دے گی ھر شخص کا حساب وکتاب نھایت احتیاط اور میزان الٰھی کی بنیاد پر لیا اور عدل وانصاف کی بنیاد پر اس کا فیصلہ کیا جائے گا۔ ھر شخص اپنے ذریعے کی گئی ھر کوشش وسعی کا نتیجہ حاصل کرلے گا نیکی کرنے والے اور اچھے اعمال انجام دینے والوں کو ان کے اعمال سے دس گنا زیادہ اجر دیا جائے گا کوئی بھی شخص کسی کا بار اپنے کاندھوں پر نھیں اٹھائے گا مگر ان لوگوں کے علاوہ جنھوں نے دوسروں کو گمراہ کیا ھوگا۔ ایسے افراد اپنے گناھوں کے بوجھ کے علاوہ اپنے ذریعے گمراہ کئے گئے لوگوں کے گناھوں کابار بھی اٹھائیں گے ایسے لوگوں کے گناہ، جوں کے توں ان کے نامہٴ اعمال میں باقی رھیں گے ۔ ان میںکوئی چھوٹ نھیں دی جائے گی۔ اس دن کسی فرد سے بھی بدلہ یاعوض قبول نھیں کیا جائے گا۔ نیز کسی کی بھی شفاعت قابل قبول نھیںھوگی سوائے ان افراد کے جن کو خدا کی جانب سے شفاعت کا اذن حاصل ھے یہ لوگ مقررہ الٰھی بنیادوں پر شفاعت کریں گے۔
source : tebyan