اردو
Friday 22nd of November 2024
0
نفر 0

حضرت امام مھدي عيلہ السلام کي ولادت کے متعلق بعض سني حضرات کے خيالات

3): سبط بن جوزي حنفي اپني کتاب "تذکرۃ الخواص " ميں لکھتے ہيں کہ 'حضرت مہدي محمد بن حسن بن علي بن محمد بن علي بن موسيٰ بن جعفر بن محمد بن علي بن الحسين بن علي ابن ابي طالب ہيں- ان کي کنيت ابوعبداللہ اور ابوالقاسم ہيں اور وہ حضرت حجت صاحب الزمان اورقائم منتظر ہيں -‘‘پھرعبداللہ بن عمر سے روايت نقل کرتے ہيں کہ رسول گرامي اسلام
حضرت امام مھدي عيلہ السلام کي ولادت کے متعلق بعض سني حضرات کے خيالات

3): سبط بن جوزي حنفي اپني کتاب "تذکرۃ الخواص " ميں لکھتے ہيں کہ 'حضرت مہدي محمد بن حسن بن علي بن محمد بن علي بن موسيٰ بن جعفر بن محمد بن علي بن الحسين بن علي ابن ابي طالب ہيں- ان کي کنيت ابوعبداللہ اور ابوالقاسم ہيں اور وہ حضرت حجت صاحب الزمان اورقائم منتظر ہيں -‘‘پھرعبداللہ بن عمر سے روايت نقل کرتے ہيں کہ رسول گرامي اسلام صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم نے فرمايا: 'آخري زمانے ميں ميري اولاد ميں سے ايک مرد قيام کرے گا کہ اس کانام ميرے نام کي طرح اور اس کي کنيت ميري کنيت کي طرح ہے وہ زمين کو اس طرح عدل و انصاف سے بھرديں گے جس طرح وہ پہلے ظلم و جور سے بھرچکي ہوگي-‘‘

 

(4): عبدالوھاب شعراني مختلف عقائدي مسائل کے بارے ميں اہل سنت کے بڑے بڑے علماء کے نظريات پر مشتمل اپني کتاب "اليواقيت والجواھر" کے ايک باب ميں دنيا کے خاتمہ سے پہلے رونما ہونے والے واقعات کو ذکر کيا ہے اور ان واقعات ميں سے ايک واقعہ ، حضرت مہدي عليہ السلام کے قيام کے بارے ميں ہے کہ وہاں اس نے مفصل طور پر بحث کي ہے اور بعض بڑے بڑے علماء سے نقل کيا ہے کہ "مہدي "(عج) حسن عسکري عليہ السلام کے بيٹے ہيں جو پندرہ شعبان 255ھ ق کو پيدا ہوئے تھے وہ زندہ اورباقي رہيں گے يہاں تک کہ عيسي عليہ السلام ظہور کريں گے اور اب 958ھ ق کو ان کي عمر 703سال ہوچکي ہے-"

وہ شيخ محي الدين عربي کے حوالے سے نقل کرتے ہيں کہ زمين کے ظلم و جور سے بھرجانے کے بعد مہدي(عج) کا قيام يقيني ہے يہاں تک کہ اگر اس دنيا کي زندگي کا ايک دن باقي رہ جائے يقيناً مہدي (عج)قيام کريں گے اور زمين کو عدل و انصاف سے بھر ديں گے- وہ پيغمبراکرم (ص) اورفاطمہ رضي اللہ عنھا کي نسل سے ہيں اوران کے جد امجد حسين بن علي ابن ابي طالب ہيں اور ان کے وا لد حسن عسکري ہيں جو علي نقي بن محمد تقي بن علي رضا بن موسي کاظم بن جعفر صادق بن محمد باقر بن زينعلي العابدين بن حسين بن علي ابن ابيطالب رضي اللہ عنہ کے بيٹے ہيں ، ان کانام رسول خدا کے ہم نام کے اور اس کا چہرہ رسول اکرم کے چہرہ سے مشابہہ ہے...- ( معجم احاديث الامام المہدي، ج2، ص143.)

ہم انہيں چندمثالوں پر اکتفا کرتے ہيں، مزيد مطالعہ کے لئے شيخ طبرسي کي کتاب کفايۃ المۆحدين اور سيد محمد کاظم قزويني کي کتاب الامام المہدي کي طرف رجوع کريں-


source : tebyan
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

حضرت زینب (س) عالمہ غیر معلمہ ہیں
اہلِ حرم کا دربارِ یزید میں داخلہ حضرت زینب(ع) کا ...
لڑکیوں کی تربیت
جناب سبیکہ (امام محمّد تقی علیہ السلام کی والده )
عبادت،نہج البلاغہ کی نظر میں
اخلاق کى قدر و قيمت
اسوہ حسینی
ائمہ اثنا عشر
فلسفہٴ روزہ
نہج البلاغہ اور اخلاقیات

 
user comment