اردو
Friday 22nd of November 2024
0
نفر 0

جرمنی کے ایک شخص نے شیراز میں اسلام قبول کر لیا

جرمنی کے ایک شخص نے شیراز میں حرم شاھچراغ کے متولی آیت اللہ سید علی اصغر دستغیب سے ملاقات کے دوران خدا کی وحدانیت، پیغمبر اکرم(ص) کی نبوت اور امیر المومنین(ع) کی ولایت کی گواہی
جرمنی کے ایک شخص نے شیراز میں اسلام قبول کر لیا

جرمنی کے ایک شخص نے شیراز میں حرم شاھچراغ کے متولی آیت اللہ سید علی اصغر دستغیب سے ملاقات کے دوران خدا کی وحدانیت، پیغمبر اکرم(ص) کی نبوت اور امیر المومنین(ع) کی ولایت کی گواہی دیتے ہوئے دین اسلام قبول کر لیا اور اپنا نام میکائیل انتخاب کیا۔
اس رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ دستغیب نے اسلام کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: اللہ کے نزدیک زبانی مسلمان ہونا کافی نہیں بلکہ علمی مسلمان ہونا معیار ہے اس لیے اس وقت دنیا میں ایسے کتنے افراد ہیں جو صرف نام کے مسلمان ہیں لیکن ان کا کردار اسلامی تعلیمات کے منافی ہے۔ جس کی ایک زندہ مثال دھشتگرد ٹولہ داعش ہے جنہوں نے صرف اسلام کا لبادہ اوڑھا ہوا ہے اور حقیقت اسلام سے اور قرآن کریم کی ابتدائی تعلیمات سے بے بہرہ ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: دین اسلام ایسا دین ہے جو بقیہ آسمانی ادیان کے برخلاف تحریف سے محفوظ ہے اور چودہ صدیوں سے آج تک اپنی اصالت اور حقانیت پر باقی ہے۔
مزید رپورٹ کے مطابق آیت اللہ دستغیب نے جرمنی کے مسلمان شدہ شخص کو مخاطب کرتے ہوئے کہا: آپ نے جو اسلام کے بارے میں تحقیق کرنے کے بعد اسلام کو قبول کیا ہے نہایت خوشی کی بات ہے اور آپ کو اسلام کے شرفیاب ہونے پر مبارک باد پیش کرتے ہیں۔
جرمنی کے نومسلمان میکائیل نے مذہب تشیع اور اسلام سے متعلق اپنی ابتدائی جانکاری کے حوالے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے سب سے پہلے ایک مسلمان ڈاکٹر کہ جنہوں نے ’’اسلام شفا بخش دوا‘‘ کے عنوان سے کتاب لکھی کے ذریعے اسلام کے بارے میں آشنائی حاصل کی۔


source : abna24
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

امام ہادی علیہ السلام اور اعتقادی انحرافات کے ...
راویان حدیث
دماغ کي حيرت انگيز خلقت
جہالت و پستي، انسان کے دو بڑے دشمن
اسوہ حسینی
امام جعفر صادق علیہ السلام کی نصیحتیں
دعاء کمیل اردو ترجمہ کے ساته
اہمیت شہادت؛ قرآن وحدیث کی روشنی میں
امانت اور امانت داری
واقعہ کربلا سے حاصل ہونے والي عبرتيں (حصّہ دوّم )

 
user comment