بعض شيعہ علاقوں ميں بعض شيعہ عزاداران امام حسين (ع) کي ايک رسم قمہ زني ہے- کربلا ميں امام حسين (ع) کو يزيدي فوج نے شہيد کيا تو شيعہ بھي اسي بنا پر اپنا خون بہاتے اور اس راہ ميں خون کا نذرانہ دينے اور جانبازي کرنے کے لئے اپني آمادگي کا اعلان کرتے ہيں- ان رسومات کے شرکاء کفن کي مانند سفيد رنگ کا لمبا لباس پہنتے ہيں اور عاشورا کے دن مختلف اوقات ميں قمہ اور شمشير کے ذريعے اپنے سر کو زخمي کرتے ہيں؛ برصغير پاک و ہند ميں اکثر لوگ چھريوں کي زنجيروں سے اپني پشت پر ضربيں لگا لگا کر اپنا خون بہاتے ہيں- بعض لوگ قمہ زني اور زنجير زني کي منت مانتے ہيں بعض لوگ اپنے چھوٹے بچوں کے سروں پر قمہ مار کر انہيں زخمي کرديتے ہيں-
کتاب "تراجيديا کربلا" ميں عراق کے شہر کاظمين ميں قمہ زني کے سلسلے ميں مرقوم ہے: عاشورا کو عراق کے مختلف شہروں اور ديہاتوں ميں حزن وغم کا دن ہے- اشکبار آنکھيں، سياہ پرچم، مٹي سے اٹّے ہوئے چہرے اور قمہ زنوں کے سفيد لباس پر خون کے دھبے نظر آتے ہيں- اپنے کفنوں پر "فدائيان حسين (ع)" کے نعرے لکھنے والے سرتراشيدہ مرد شمشير اور قمے لے کر اپنے سروں پر ضربيں لگاتے ہيں اور کبھي نہايت گہرے زخم ان کے سروں پر نمودار ہوتے ہيں- قمہ زنوں کا بيضوي شکل کا حلقہ شہر کي گليوں اور سڑکوں سے گذر کر حرم ميں داخل ہوتا ہے... حرم ميں داخل ہونے والے عزادار "حيدر... حيدر" کے زوردار نعرے لگاتے ہوئے اور طبل کي ہر تھاپ پر ايک ضرب اپني پيشانيوں اور سروں پر لگاتے ہيں- کبھي ان ضربوں کي وجہ سے سر پھٹ جاتے ہيں اور بڑي مقدار ميں خون جاري ہوتا ہے- کبھي کبھار تو قمہ زن بے ہوش ہوجاتے ہيں يا پھر جان بحق ہوجاتے ہيں... (ہند و پاک اور افغانستان کے زنجيرزنوں کا بھي يہي حال ہے)-
قمہ زنوں کا سرپھٹا خون آلود دستہ اتنے دہشتناک مناظر پيش کرتا ہے کہ ديکھنے والوں کے وجود پر وحشت اور غم و اندوہ طاري ہوجاتا ہے... خون تو پہلے وار کے ساتھ ہي جاري ہوتا ہے مگر بعض لوگ جوش ميں آکر شديد ضربيں لگا کر زيادہ سے زيادہ خون اپنے سروں سے جاري کرتے ہيں- بعض لوگ قمہ اور شمشير کے پہلو سے سر پر وار کرتے ہيں تا کہ کم ہي خطرے کا سامنا کريں- قمہ زن رسم قمہ زني سے فارغ ہوکر عمومي حماموں ميں چلے جاتے ہيں اور روايتي انداز سے سروں کو دھو کر دوا دارو کرکے تندرست ہوجاتے ہيں- قمہ زنوں، کفن پوشوں اور طبل نوازوں کے گروہوں کي تشکيل اور ديگر ضروري چيزوں کي فراہمي ماتمي انجمنوں کي ذمہ داري ہے- عوامي امداد اکٹھي کرنا، شاعر اور نوحہ خوان کي اجرت کي ادائيگي اور ديگر اخراجات بھي انجمنوں کے ذمے ہيں-
source : tebyan