سورۃ آل عمران ۱۱۰
تم بہترین امت ہو جو لوگوں کے لیے پیدا کی گئی ہے تم نیک باتوں کا حکم کرتے ہو اور بری باتوں سے روکتے ہو اور اللہ تعالی پر ایمان رکھتے ہو، اگر اہل کتاب بھی ایمان لے آتے تو انکے لیے بہتر تھا، ان میں ایمان والے بھی ہیں۔۔۔۔۔
سورۃ آل عمران ۱۱۳
یہ سارے کے سارے یکساں نہیں بلکہ ان اہل کتاب میں ایک جماعت حق پر قائم رہنے والی بھی ہے جو راتوں کے وقت بھی اللہ کی تلاوت کرتے ہیں اور سجدے بھی کرتے ہیں۔
سورۃ آل عمران ۱۱۴
یہ اللہ تعالیٰ پر اور قیامت کے دن پر ایمان بھی رکھتے ہیں، بھلائیوں کا حکم کرتے ہیں اور برائیوں سے روکتے ہیں اور بھلائی کے کاموں میں جلدی کرتے ہیں 150 یہ نیک بخت لوگوں میں سے ہیں۔
سورۃ آل عمران ۱۱۵
یہ جو کچھ بھی بھلائیاں کریں انکی ناقدری نہ کی جائیگی اور اللہ تعالٰی پرہیز گاروں کو خوب جانتا ہے۔
سورۃ آل عمران ۱۹۹
یقینا اہل کتاب میں سے بعض ایسے بھی ہیں جو اللہ تعالٰی پر ایمان لاتے ہیں اور تمہاری طرف جو اتارا گیا ہے اور انکی جانب جو نازل ہوا ہے اور پر بھی، اللہ تعالٰی سے ڈرتے ہیں اور اللہ تعالٰی کی آیتوں کو تھوڑی تھوڑی قیمتوں پر بیچتے بھی نہیں، انکا بدلہ انکے رب کے پاس ہے، یقینا اللہ تعالٰی جلد حساب لینے والا ہے۔
سورۃ القصص ۵۲
جسکو ہم نے اس سے پہلے کتاب عنایت فرمائی وہ تو اس پر بھی ایمان رکھتے ہیں۔
سورۃ القصص ۵۳
اور جب اسکی آیتیں انکے پاس پڑھی جاتی ہیں تو وہ کہ دیتے ہیں کہ اسکے ہمارےرب کی طرف سے حق ہونے پر ہمارا ایمان ہے، ہم تو اس سے پہلے ہی مسلمان ہیں۔
سورۃ البقرۃ ۶۲
مسلمان ہوں، یہودی ہوں، عیسائی ہوں، یا صابی ہوں جو کوئی بھی اللہ تعالٰی پر اور قیامت کے دن پر ایمان لائے اور نیک عمل کرے انکے اجر انکے رب کے پاس ہیں اور ان پر نہ تو کوئی خوف ہے اور نہ اداسی۔
سورۃ المائدہ ۶۹
مسلمان، یہودی ، صابی، اور نصرانی کوئی بھی ہو، جو بھی اللہ تعالٰی پر اور قیامت کے دن پر ایمان لائے اور نیک عمل کرے وہ محض بے خوف رہے گا اور بلکل بے غم ہو جائے گا۔
سورۃ البقرۃ ۱۲۱
جنہیں ہم نے کتاب دی ہے اور وہ اسے پڑھنے کے حق کے ساتھ پڑھتے ہیں وہ اس کتاب پر بھی ایمان رکھتے ہیں ۔
سورۃ النساء ۱۲۵
باعتبار دین کے اس سے اچھا کون ہے ؟ جو اپنے کو اللہ کے تابع کردے اور بھی نیکو کار، ساتھ ہی یکسوئی والے ابراھیم کے دین کی پیروی کر رہا ہو اور ابراھیم کو اللہ تعالٰی نے اپنا دوست بنا لیاہے۔
سورۃ النساء ۱۶۲
لیکن ان میں سے جو کامل اور مضبوط علم والے ہیں اور ایمان والے ہیں جو اس پر ایمان لاتے ہیں جو آپ کی طرف اتارا گیا اور جو آپ سے پہلے اتارا گیا اور نمازوں کو قائم رکھنے والے ہیں اور زکواۃ کے ادا کرنے والے ہیں اور اللہ پر اور قیامت کے دن پر ایمان رکھنے والے ہیں یہ ہیں جنہیں ہم بہت بڑے اجر عطا فرمائینگے۔
سورۃ المائدہ ۵
کل پاکیزہ چیزیں آ ج تمھارے لیے حلال کی گئی ہیں اور اہل کتاب کی ذبیحہ تمھارے لیے حلال ہے اور ذبیحہ انکے لیے حلال ہے اور پاک دامن مسلمان عورتیں اور جو لوگ تم سے پہلے کتاب دیئے گئے ہیں انکی پاک دامن عورتیں بھی حلال ہیں جبکہ تم انکے مہر ادا کرو اس طرح کہ ان سے باقاعدہ نکاح کرو یہ نہیں کہ اعلانیہ زنا کرو یا پوشیدہ بد کاری کرو، منکرین ایمان کے اعمال ضائع اور اکارت ہیں اور آخرت میں وہ ہارنے والوں میں سے ہیں۔
سورۃ البقرۃ ۱۳۶
اے ایمان والو، تم سب کہو کہ ہم اللہ پر ایمان لائے اور اس چیز پر بھی جو ہماری طرف اتاری گئی اور جو چیز ابراہیم، اسماعیل ، اسحاق، یعقوب اور انکی اولاد پر اتاری گئی اور جو کچھ اللہ کی جانب سے موسٰی اور عیسٰی اور دوسرے انبیاء کو دیئے گئے۔ ہم ان میں سے کسی کے درمیان فرق نہیں کرتے، ہم اللہ کے فرمانبردا ہیں۔
سورۃ البقرۃ ۱۳۷
اگر وہ تم جیسا ایمان لائیں تو ہدایت پائیں اور منہ موڑیں تو وہ صریح اختلاف میں ہیں، اللہ تعالٰی ان سے عنقریب آپ کی کفایت کریگا۔ اور وہ خوب سننے اور جان نے والاہے۔
سورۃ آل عمران ۶۴
آپ کہدیجئے کہ اہل کتاب ایسی انصاف والی بات کی طرف آوَ جو ہم میں تم میں برابر ہے کہ ہم اللہ تعالٰی کے سوا کسی کی عبادت نہ کریں نہ اس کے ساتھ کسی کو شریک بنائیں، نہ اللہ تعالٰی کو چھوڑ کر آپس میں ہی ایک دوسرے کو رب بنائیں۔پس اگر وہ منہ پھیر لیں تو تم کہ دو کہ گواہ رہو ہم تو مسلمان ہیں۔
سورۃ آل عمران ۶۸
سب لوگوں سے زیادہ ابراھیم سے قریب تر وہ لوگ ہیں جنہوں نے انکا کہا مانا اوراس نبی کا اور جو لوگ ایمان لائے، مومنوں کا ولی اور سہارا اللہ ہی ہے۔
سورۃ الانعام ۲۰
جن لوگوں کو ہم نے کتاب دی ہے وہ لوگ رسول کو پہچانتے ہیں جس طرح اپنے بیٹوں کو پہچانتے ہیں۔ جن لوگوں نے اپنے آپ کو گھاٹے میں ڈالا ہے سو وہ ایمان نہیں لایئنگے۔
سورۃ انحل ۱۲۵
اپنے رب کی راہ کی طرف لوگوں کو حکمت اور بہترین نصیحت کے ساتھ بلائیے اور ان سے بہتر طریقے سے گفتگو کیجئے، یقینا آپ کا رب اپنی راہ سے بہکنے والوں کو بھی خوب جانتا ہے اور وہ راہ یافتہ لوگوں سے بھی پورا واقف ہے۔
سورۃ المائدہ ۸۲
یقینا آپ ایمان والوں کا سب سے زیادہ دشمن یہودیوں اور مشرکوں کو پائینگے اور ایمان والوں سے سب زیادہ قریب آپ یقینا انہیں پائینگے جو اپنے آپکو نصاریٰ کہتے ہیں یہ اس لیے کہ انمیں علماء اور عبادت کے لیے گوشہ نشین افراد پائے جاتے ہیں اور اس وجہ سے کہ وہ تکبر نہیں کرتے ۔
سورۃ العنکبوت ۴۶
اور اہل کتاب کے ساتھ بحث و مباحثہ نہ کرو مگر اس طریقہ پر جو عمدہ ہو سوائے انکے جو ان میں ظالم ہیں اور صاف اعلان کردو کہ ہمارا تو اس کتاب پر بھی ایمان ہے جو ہم پر اتاری گئی اور اس پر بھی جو تم پر اتاری گئی، ہمارا تمھارا معبود ایک ہی ہے، ہم سب اسی کے حکم بردار ہیں۔
سورۃ آل عمران ۱۱۳ - ۱۱۵
یہ سارے کہ سارے یکساں نہیں بلکہ ان اہل کتاب میں ایک جماعت حق پر قائم رہنے والی بھی ہے جو راتوں کے وقت بھی کلام اللہ کی تلاوت کرتے ہیں اور سجدے بھی کرتے ہیں۔ یہ اللہ تعالٰی پر اور قیامت کے دن پر ایمان رکھتے ہیں، بھلائیوں کا حکم کرتے ہیں اور برائیوں سے روکتے ہیں اور بھلائی کے کاموں میں جلدی کرتے ہیں یہ نیک بخت لوگوں میں سے ہیں۔ یہ جو کچھ بھی بھلائیاں کریں انکی ناقدری نہ کی جائیگی اور اللہ تعالٰی پرہیز گاروں کو خوب جانتا ہے۔
سورۃ الممتحنہ ۸
جن لوگوں نے تم سے دین کے بارے میں لڑائی نہیں لڑی اور تمہیں جلاوطن نہیں کیا ان کے ساتھ سلوک و احسان کرنے اور منصفانہ بھلے برتاوَ کرنے سے اللہ تعالٰی تمھیں نہیں روکتا، بلکہ اللہ تعالٰی تو انصاف کرنے والوں سے محبت کرتا ہے۔
source : http://ur.harunyahya.com