ایک طرف تمام مسلمانوں کا عقیده هے که مهدی موعود روۓزمین پر خدا کا نمائیده اور بندون پر حجت هو ں گۓ تو دوسری طرف زمین کبھی حجت خدا سے خالی نهیں هوتی تاهم حجت خدا کی معرفت اور اور شناخت واجب اور ضروری هے –
چنانچه رسالت کآب فرماتے هیں – من مات ولم يعرف امام زمانه مات ميتة جاھلية(1) جو شخص اس حالت میں مرے جبکه وه اپنے امام زمان کونهیں پهچانتا هو تو وه جاهلیت کی موت مراهے -كسي دوسرےحدیث میں آپ فرماتے هیں: قَالَ قلتُ لِأَبِي عَبْدِ اللَّهِ ع أَ تَبْقَى الْأَرْضُ بِغَيْرِ إِمَامٍ قَالَ لَوْ بَقِيَتِ الْأَرْضُ بِغَيْرِ إِمَامٍ لَسَاخَتْ (2)”اگر ایک لحظه بھی حجت خدا سے خالی هو جاۓ تو زمین هر چند کو نگل لے گئی –اسی طرح کسی اور مقام پر آپ اما م غائب پر عقیده رکھنے اور انکے ظهور کا انتظار کرنے والون کی توصیف میں فرماتے هیں:
طوبی للصابرين فی غيبته ! طوبی للمقيمين علی محبته ! اُولئک الذّين وصفھم اﷲ فی کتابه وقال:”هدی للمتقين الذّين يومنون بالغيب “(3) -” ان صبر کرنے والوں کے لیے خوش بختی هے جو انکے غیبت کے دوران صبر کرۓ ! اورخوشابحال هے وه لوگ جو انکی محبت پر پابر جا رهے ! یه وهی لوگ هیں جن کے متعلق پروردگار عالم نے اپنی کتاب میں کها هے ”هدایت هے ان صاحبان تقوی اور پرهیزگار لوگوں کے لۓ جو غیب پر ایمان رکھتے هیں”-اور انكے امامت پر ایمان نه رکھنے والے اور انکے خروج کے انکار کرنے والوں كرنے والوں کے بارے میں فرماتے هیں ”من انکر خروج المهدی فقد کفر بما اُنزل علی محمّد(4) حضرت مهدی عجل کے ظهور کا انکار کُل اسلام کے انکار کرنے کا برابر هے –
پس هر فرد مسلمان کی ذمداری هے که وه امام زمانه کے غیبت پر ایمان لاۓ انکی معرفت خدا ورسول کی معرفت انکی غیبت پر ایمان عالم غیب پرایمان اور انکے وجود مقدس پر ایمان خدا ورسول پر ایمان اور انکےاور انکے خروج کا انکار اسلام کے انکار کے برابر هے –
(1) شرح مقاصد :ج ۳ ص ۳۷۵ المغنی :ج ۱ ص۱۱۶ صحیح مسلم :ج۶ ص۲۱ معجم الکبیر :ج۱۰ ص ۳۵ -
(2) کلینی:اصول الكافي ج : 1 ص : 17۹ -
(3) مجلسی : بحار الانوار،ج۵۲ ،ص ۱۴۳ -
(4) ینابیع المودۃ:ج ۳ ص ۱۸۰
source : http://www.ahl-ul-bayt.org