اسلامی جمہوریہ ایران کے مختلف علاقوں میں مسجدوں اور مقدس مقامات پر شب قدر کے اعمال انجام دیئے جارہے ہیں اور شب ضربت کی مناسبت سے نوحہ خوانی و سینہ زنی کر رہے ہیں- انیسویں ماہ رمضان کو ابن ملجم مرادی نے امیر المومنین حضرت علی ابن ابی طالب علیہ السلام کے سر مبارک پر نماز کے عالم میں زہر میں بجھی ہوئی تلوار سے وار کیا تھا۔ شیعہ مسلمانوں کے پہلے امام حضرت علی ابن ابی طالب(ع) تلوار کی ضرب لگنے کے بعد دو روز تک بستر علالت پر رہے اور اکیس رمضان المبارک کو شہید ہو گئے- ماہ رمضان کی انیسویں، اکیسویں اور تیئسویں شب کو شب قدر کے طور پر منایا جاتا ہے جس کے خاص اعمال ہیں- شب قدر میں پوری رات دعا و مناجات میں بسر کی جاتی ہے- شب قدر پورے سال کی سب سے عظیم اور با فضیلت شب ہے اور اس رات کا عمل ہزار مہینوں کے عمل سے بہتر ہے اور شب قدر میں ہی اللہ تعالی انسانوں کی تقدیر رقم کرتا ہے- اسلامی جمہوریہ ایران کے مسلمان عوام شب قدر کے اعمال مسجدوں بالخصوص مشہد المقدس میں واقع امام علی بن موسی الرضا علیہ السلام اور قم میں حضرت معصومہ قم کے مقدس روضوں میں انجام دیتے ہیں-
source : abna