اردو
Friday 5th of July 2024
0
نفر 0

قادر متعال کا وجود

ہمارا عقیدہ ہے کہ خدا پوری کائنات کا خالق ہے وہی رب ہے جس نے زمین و آسمان کو پیدا کیا اور اس پر موجود تمام چیزوں کو وہی کنٹرول کرنے والا ہے ۔ اس کی بڑائی ، علم اور قدرت کے آثار کائنات کی تمام موجودات کی جبیں پر نمایاں اور واضح ہیں ۔ یہ آثار ہمارے وجود میں جانداروں اور نباتات کی دنیا میں ، آسمان کے ستاروں میں ،عالم بالا میں ، غرض ہر جگہ آشکار ہیں
قادر متعال کا وجود

مارا عقیدہ ہے کہ خدا پوری کائنات کا خالق ہے وہی رب ہے جس نے  زمین و آسمان کو پیدا کیا اور اس پر موجود تمام چیزوں کو وہی کنٹرول کرنے والا ہے ۔ اس کی بڑائی ، علم اور قدرت کے آثار کائنات کی تمام موجودات کی جبیں پر نمایاں اور واضح ہیں ۔ یہ آثار ہمارے وجود میں جانداروں اور نباتات کی دنیا میں ، آسمان کے ستاروں میں ،عالم بالا میں ، غرض ہر جگہ آشکار ہیں ۔

ہمارا عقیدہ ہے کہ موجودات عالم کے اسرار میں ہم جس قدر غور و فکر سے کام لیں اسی حساب سے اس ذات پاک کی عظمت ، اس کے علم اور قدرت کی وسعت سے باخبر ہوتے جائیں گے ۔ علم و دانش کی ترقی  کی بدولت روز بروز اس کے علم اور حکمت کے نۓ دروازے ہم پر کھلتے جاتے ہیں ۔ یہ ہماری فکر کو نئی راہیں عطا کرتے ہیں ۔ یہ افکار اس ذات حق سے ہمارے والہانہ عشق کا سرچشمہ ثابت ہوں گے اور لحظہ بہ لحظہ اس ذات مقدس سے ہمارے قرب کا باعث نیز اس کے نور جلال و جمال میں  ہمیں غرق کر  دینے کا باعث ہوں گے ۔

قرآن کریم میں ارشاد ہوتا ہے کہ:

" وفی الارض آیات للموقنین و فی انفسکم افلاتبصرون "

یعنی یقین کے متلاشی لوگوں کے لیۓ زمین میں  نشانیاں ہیں اور خود تمہارے وجود میں ( بھی نشانیاں ہیں ) ۔  کیا تم دیکھتے  نہیں ہو؟

( سورہ ذاریات ، آیات 20 ، 21  )

اور ایک اور جگہ ارشاد ہوتا ہے کہ "  إِنَّ فِي خَلْقِ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ وَاخْتِلاَفِ اللَّيْلِ وَالنَّهَارِ لآيَاتٍ لِّأُوْلِي الألْبَابِ ۔  الَّذِينَ يَذْكُرُونَ اللّهَ قِيَامًا وَقُعُودًا وَعَلَىَ جُنُوبِهِمْ وَيَتَفَكَّرُونَ فِي خَلْقِ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ رَبَّنَا مَا خَلَقْتَ هَذا بَاطِلاً ۔

یعنی بے شک آسمانوں اور زمین کی خلقت میں اور دن اور رات کے آنے جانے میں عقل مندوں کے لیۓ (واضح ) نشانیاں ہیں ، ان لوگوں کے لیۓ جو خدا کو کھڑے ہو کر ، بیٹھے ہوۓ اور پہلو کے بل لیٹے ہوۓ یاد کرتے ہیں ۔ نیز آسمانوں اور زمین کی خلقت کے رازوں میں غور و فکر کرتے ہیں ( اور کہتے ہیں ) خدایا تو نے انہیں ہرگز فضول پیدا نہیں کیا ۔


source : tebyan
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

والدین کی نافرمانی کےدنیامیں منفی اثرات
قرآن اور دیگر آسمانی کتابیں
کربلا میں صحابہ رسول(ص) کا کردار
صفاتِ مومن
اسلام میں عورت کا مقام
قرآن مجيد اور مالى اصلاحات
خیانت
سورہ اخلاص کی تفسیر
ہماری زندگی میں صبر اور شکر کی اہمیت
آداب غدیر روایات کے تناظر میں

 
user comment