ملک گیر اجلاس نماز کے شرکاء سے رہبر انقلاب اسلامی کا خطاب
نماز، فرد اور معاشرے کی اصلاح کے لئے نہایت کلیدی اور اہم عنصر ہے اور اسلامی نشانیاں خاص طور پر نماز کو اسلامی معاشرے کے مختلف شعبوں میں آشکار اور عیاں ہونا چاہئے اور تمام امور میں ان کا لحاظ رکھنا چاہئے.
سترہویں ملک گیر اجلاس نماز کی شرکاء نے رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای سے ملاقات کی اور رہبر معظم نے حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ نماز، فرد اور معاشرے کی اصلاح کے لئے نہایت کلیدی اور اہم عنصر ہے اور اسلامی نشانیاں خاص طور پر نماز کو اسلامی معاشرے کے مختلف شعبوں میں آشکار اور عیاں ہونا چاہئے اور تمام امور میں ان کا لحاظ رکھنا چاہئے.
انہوں نے شرعی واجبات پر عمل اور محرمات سے اجتناب کو انسان کی سعادت تشکیل دینے والے عناصر کا مجموعہ قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ ان عناصر کے درمیان بنیادی ترین عنصر نماز ہیں جو سرکش نفس کو لگام دیتی ہے.
رہبر انقلاب نے فرمایا: انسان کی ہلاکت یا سعادت کا دارومدار نفس کے ساتھ اس کے طرز سلوک پر ہے اور اگر انسانی نفس کو نماز اور یاد خدا کے ذریعے لگام دی جائے تو انسان انتہائی کمال پر فائز ہوجاتا ہے لیکن اس نفس کو اپنے حال پر چھوڑ دیا جائے تو اس کا نتیجہ ظلم و فحاشی اور غربت و محتاجی اور استکبار ہوگا.
حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای فرمایا: نفس سرکش کو قابو میں لانا ذکر و یاد الہی کے ساتھ ساتھ پروردگار کے سامنے احتیاج اور نیازمندی کے احساس اور خدا کی عظمت کے سامنے حقارت و تذلل کے احساس پر منحصر ہے اور جب نماز اور ذکر الہی کی یہ کیفیت ہوگی تو انسان گناہوں اور منکرات سے دور رہےگا کیونکہ اس طرح کا ذکر انسان کو مسلسل باطنی تذکر و یادآوری کا موجب بنتا ہے اور اسی بنا پر نماز ہر روز کئی بار دہرائی جاتی ہے.
انہوں نے فرمایا: معاشرے میں صحیح نماز کا رواج انسان کے انفرادی اور باطنی سکون اور اسی طرح معاشرے کے امن و سکون کا سبب ہے اور صحیح نماز وہ ہے جس کا جسم اور اس کی روح مکمل ہے. (یعنی اس میں ظاہری اعمال بھی مکمل ہوں اور خشوع و خضوع اور ظہور قلب کی بھی کمی نہ ہو).
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا: بےروح نماز کا اثر کم ہوتا ہے اور نماز کا سانچہ اور اس کی شکل کو اس کی روح کے عین مطابق قرار دیا گیا ہے اور معاشرے بالخصوص نوجوانوں کے درمیان نماز کی ترویج کے لئے نماز کی شکل اور اس کی روح کو حتمی طور پر مدنظر رکھنا چاہئے.
حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے مسلم نوجوان کے قلب پر صحیح نماز کے اثرات اور نماز کی بدولت اس کے وجود میں امید اور معنوی تروتازگی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اگر انسان نوجوانی کی عمر سے ہی صحیح نماز پڑھنے کے اہتمام کو اپنا معمول بنائے اس کی نماز عمر کے بعد کے مراحل میں بھی حضور قلب کے ہمراہ قائم رہےگی.
رہبر انقلاب اسلامی نے گنجان آباد علاقوں میں مساجد کی کمی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ہدایت کی کہ تمام بڑے تعمیراتی منصوبوں میں مسجد کےلئے خاص مقام کا تعین ہونا چاہئے اور حکومت کو بھی سنجیدگی کے ساتھ یہ مسئلہ اپنے ایجنڈے کا حصہ بنانا چاہئے.
مرجع تقلید شیعیان جہان نے میٹرو (شہری ریلوے) اور ملکی ریلوے اسٹیشنوں، شہروں کے درمیان واقع بس اڈوں، ہوائی اڈوں اور رہائشی علاقوں کے تعمیری منصوبوں میں مسجد کی تعمیر کے لئے مناسب منصوبہ بندی پر زور دیتے ہوئے فرمایا کہ بین الاقوامی اور اندرون ملک پروازوں کو اس طرح سے ترتیب دی جانی چاہئے کہ مسافروں کے لئے نماز کی ادائیگی کا مناسب موقع دستیاب ہو اور جن پروازوں میں یہ امکان میسر نہ ہو ہوائی جہازوں میں نماز کے لئے مناسب جگہ کا انتظام ہونا چاہئے.
رہبر انقلاب اسلامی نے ان امور کو نماز کو اہمیت دینے کی علامت قرار دیتے ہوئے فرمایا: ملک کے تمام شہروں اور تہران جیسے بڑے شہروں میں مساجد کو آباد رکھنا چاہئے اور ان مساجد میں نماز پنجگانہ با جماعت ادا ہونی چاہئے اور اس اسلامی ملک کے شہروں میں نماز کے اوقات میں اذان کی صدا سنائی دینی چاہئے.
انہوں نے تاکید کی کہ تاؤن شپ اور بری رہائشی عمارتوں کی تعمیر کی منصوبوں میں بھی آبادی کی لحاظ سے مساجد کی تعمیر مد نظر ہونی چاہئے اور اگر کسی تعمیراتی منصوبے میں مسجد کا لحاظ نہ رکھا گیا ہو تو ایسے منصوبوں کی منظور نہیں دینی چاہئے.
رہبر انقلاب نے آخر میں فرمایا: ہمارے معاشرے کے تمام شعبوں بالخصوص تعمیراتی منصوبوں اور عمارت سازی میں اسلامی نشانیاں قابل مشاہدہ اور آشکار ہونی چاہئیں.
رہبر انقلاب کے خطاب سے قبل اقامہ نماز تنظیم کے سربراہ حجت الاسلام والمسلمیں محسن قرائتی نے کہا کہ بحمداللہ معاشرے اور بالخصوص یونیورسٹیوں میں نماز کی حالت بہت اچھی اور مطلوب ہے اور نوجوان نسل نماز کا خیر مقدم کرتی ہے. انہوں نے کہا کہ سترہواں ملک گیر اجلاس نماز تہران یونیورسٹی میں منعقد ہورہا ہے اور اس اجلاس میں 900 مقالے اور فن پارے پیش کئے جارہے ہیں.
اس ملاقات کی ابتدا میں ظہر و عصر کی نماز حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای کی امامت میں ادا ہوئی.
source : http://shiastudies.net