للّٰھُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَٲَھْلِ بَیْتِہِ وَصَلِّ عَلَی وَلِیِّ الْحَسَنِ وَوَصِیِّہِ وَوارِثِہِ الْقائِمِ
اے معبود حضرت محمد(ص) اور ان کے اہلب(ع)یت پر رحمت فرما اور حسن عسکری(ع) کے ولی وصی اور وارث پر رحمت کر جو تیرے امر پر قیام کرنے
بِٲَمْرِکَ وَالْغائِبِ فِی خَلْقِکَ وَالْمُنْتَظِرِ لاِِِذْنِکَ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَیْہِ وَقَرِّبْ بُعْدَھُ وَٲَنْجِزْ
والے تیری مخلوق کی نظروں سے پوشیدہ اور تیرے حکم کے انتطار میں ہیں اے معبود ان پر رحمت فرما انکو دور سے نزدیک کر ان کا وعدہ
وَعْدَھُ وَٲَوْفِ عَھْدَھُ وَاکْشِفْ عَنْ بَٲْسِہِ حِجابَ الْغَیْبَۃِ وَٲَظْھِرْ بِظُھُورِھِ صَحائِفَ الْمِحْنَۃِ
وفا کر انکا پیمان پورا کر ان کی سختی دور کر غیبت کا پردہ ہٹا دے ان کے ظہور سے مشکلوں کا دور ختم کر دے دشمنوں پر ان کا رعب بٹھا دے
وَقَدِّمْ ٲَمامَہُ الرُّعْبَ وَثَبِّتْ بِہِ الْقَلْبَ وَٲَقِمْ بِہِ الْحَرْبَ وَٲَیِّدْھُ بِجُنْدٍ مِنَ الْمَلائِکَۃِ مُسَوِّمِینَ
انکے ذریعے دلوں کو مضبوط کر دے انکے ہاتھوں جہاد شروع کرا دے انکو مدد دے ان فرشتوں کیساتھ جنکے ساتھ نشان قدرت الہی ہو
وَسَلِّطْہُ عَلَی ٲَعْدائِ دِینِکَ ٲَجْمَعِینَ وَٲَلْھِمْہُ ٲَنْ لاَ یَدَعَ مِنْھُمْ رُکْناً إلاَّ ھَدَّھُ وَلاَ ہاماً إلاَّ
اور ان کو اپنے دین کے دشمنوںپر غلبہ عطا فرما اور ان کو حکم دے کہ ان کے ہر سردار کو زیر کریں ان کے شر کو دبا دیں
قَدَّھُ وَلاَ کَیْداً إلاَّ رَدَّھُ وَلاَ فاسِقاً إلاَّ حَدَّھُ وَلاَ فِرْعَوْناً إلاَّ ٲَھْلَکَہُ وَلاَ سِتْراً إلاَّ ھَتَکَہُ وَلاَ
انکے مکر کو توڑ دیں ہر بدکار پر حد جاری کریں ہر سرکش فرعون کوہلاک کر ڈالیں ان کے پردے چاک کر دیں ان کے جھنڈے گرا دیں
عَلَماً إلاَّ نَکَّسَہُ وَلاَ سُلْطاناً إلاَّ کَسَبَہُ وَلاَ رُمْحاً إلاَّ قَصَفَہُ وَلاَ مِطْرَداً إلاَّ خَرَقَہُ وَلاَ جُنْداً
ان کی سلطنتوں کو زیر دست کرلیں، ان کے نیزوں کو توڑ ڈالیں، ان کے چھوٹے نیزوں کو پارہ کرڈالیں، ان کے لشکروں کو
إلاَّ فَرَّقَہُ وَلاَ مِنْبَراً إلاَّ ٲَحْرَقَہُ وَلاَ سَیْفاً إلاَّ کَسَرَھُ وَلاَ صَنَماً إلاَّ رَضَّہُ وَلاَ دَماً إلاَّ ٲَراقَہُ وَلاَ
پراگندہ کر دیں، ان کے منبر جلا دیں، ان کی تلواریں توڑ ڈالیں، ان کے بتوں کو چور کریں، ان کا خون بہا دیں، ان کے
جَوْراً إلاَّ ٲَبادَھُ وَلاَ حِصْناً إلاَّ ھَدَمَہُ وَلاَ باباً إلاَّرَدَمَہُ وَلاَ قَصْراً إلاَّ خَرَّبَہُ وَلاَ مَسْکَناً إلاَّ
ظلم مٹا دیں، ان کے قلعوں کو گرا دیں، ان کے راستے بند کر دیں،ان کے محل تباہ کر دیں، ان کے مورچے
فَتَّشَہُ وَلاَ سَھْلاً إلاَّ ٲَوْطَٲَھُ وَلاَ جَبَلاً إلاَّ صَعِدَھُ وَلاَ کَنْزاً إلاَّ ٲَخْرَجَہُ بِرَحْمَتِکَ
توڑ دیں، ان کے میدانوں پر قابض ہو جائیں،پہاڑوں پر تسلط جمائیں اور ان کے خزانوں پر قبضہ کر لیں تیری رحمت کے ساتھ
یَاٲَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ۔
اے سب سے زیادہ رحم والے۔
مؤلف کہتے ہیں شیخ مفید(رح) جب سابقہ زیارت نقل کر چکے جسکی ابتدائ اس طرح ہوتی ہے اﷲُ اَکْبَرُ اﷲُ اَکْبَرُ لاَ اِلَہَ اِلاَّ اﷲُ وَاﷲُ اَکْبَرُاسکے بعد فرمایا کہ ایک اور روایت میں ہے کہ سرداب میں داخل ہو جائے تو یہ زیارت پڑھے اَلسَّلاَمُ عَلیٰ الْحَقِّ الْجَدِیْدِ۔۔۔۔ تا آخر پھر بارہ رکعت نماز کا ذکر کیا اور ارشاد کیا کہ نماز سے فارغ ہو کر یہ دعا پڑھے جو خود حضرت(ع) ہی سے منقول ہے:
اَللّٰھُمَّ عَظُمَ الْبَلائُ وَبَرِحَ الْخَفائُ وَانْکَشَفَ الْغِطائُ وَضاقَتِ الْاََرْضُ وَمَنَعَتِ السَّمائُ وَ إلَیْکَ
اے معبود مصیبت بڑھ گئی ہے اور رسوائی ہوچکی ہے پردہ فاش ہو گیا ہے زمین تنگ ہوگئی اور آسمان مخالف ہو گیا ہے
یَارَبَّ الْمُشْتَکیٰ وَعَلَیْکَ الْمُعَوَّلُ فِی الشِّدَّۃِ وَالرَّخائِ۔ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِہِ
اے پروردگار تیرے حضور شکایت لایا ہوں اور تجھی پر میرا بھروسہ ہے تنگی اورفراخی میں اے معبود محمد(ص) اور ان کی آل(ع) پر رحمت نازل فرما
الَّذِینَ فَرَضْتَ عَلَیْنا طاعَتَھُمْ فَعَرَّفْتَنا بِذلِکَ مَنْزِلَتَھُمْ فَرِّجْ عَنَّا بِحَقِّھِمْ فَرَجاً عاجِلاً
جنکی پیروی تو نے ہم پر واجب کی ہے پس اس طرح تو نے ان کے مرتبے کی پہچان کرائی ان کے حق کا واسطہ ہے ہمیں کشائش دے
کَلَمْحِ الْبَصَرِ ٲَوْ ھُوَ ٲَقْرَبُ مِنْ ذلِکَ یَا مُحَمَّدُ یَا عَلِیُّ یَا عَلِیُّ یَا مُحَمَّدُ انْصُرانِی
جلدی چشم زدن میں یا اس سے بھی کم وقت میں اے محمد(ص) اے علی(ع)، اے علی(ع) اے محمد(ص) میری مدد کریں کہ
فَ إنَّکُما ناصِرایَ وَاکْفِیانِی فَ إنَّکُما کافِیایَ یَا مَوْلایَ یَا صاحِبَ الزَّمانِ الْغَوْثَ الْغَوْثَ
آپ دونوں میرے مدد گار ہیں میری نصرت کریں آپ دونوں میرے لیے کافی ہیںاے میرے آقا اے امام وقت اے دادرس، دادرس
الْغَوْثَ ٲَدْرِکْنِی ٲَدْرِکْنِی ٲَدْرِکْنِی۔
دادرس میری مدد کو آئیں میری مدد کو آئیں میری مدد کو آئیں ۔
مولف کہتے ہیں یہ انتہائی عمدہ دعا ہے اسے سرداب میں اور دیگر جگہوں پر پڑھتے رہنا چاہیے ہم تھوڑے سے اختلاف کے ساتھ اس دعا کو پہلے باب میں نقل کر آئے ہیں
سید بن طائوس ناقل ہیں کہ دو رکعت نماز ادا کر کے یہ زیارت پڑھے: سَلاَمُ اﷲِ الْکَامِلُ التَّامُ الشَامِلُتاآخر ہم نے یہ زیارت پہلے باب کی ساتویں فصل میں امام العصر﴿عج﴾ سے استغاثہ کے عنوان سے بحوالہ کلم الطیب نقل کی ہے لہذا اس مقام پر ملاحظہ فرمائیں۔
source : http://aqaideshia.com